1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ناک کے اسپرے سےاعصابی بیماری اور نفسیاتی دباؤ کا علاج

Kishwar Mustafa13 جولائی 2012

ان بیماریوں کے علاج کے لیے جو ادویات استعمال کی جاتی ہیں، انہیں تیز رفتاری اور مؤثر طریقے سے دماغ تک پہنچانے کے لیے ماکس پلانک انسٹیٹیوٹ کے محققین نے ایک نیا طریقہ ایجاد کیا ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

ذہنی بے چینی، اضطراب، الجھن یا خوف و ڈر کا احساس، یہ سب کچھ اعصابی بیماری اور نفسیاتی دباؤ سے پیدا ہونے والے عارضوں کے زمرے میں آتا ہے۔ حیاتیاتی سائنس، نیچرل سائنس یا علوم فطرت، ہیومینیٹیز، تاریخ اور فلسفے کے میدانوں میں نت نئی تحقیق کرنے والے جرمن ادارے ماکس پلانک انسٹیٹیوٹ کے طبی محققین نے کہا ہے کہ ایک ’اینٹی اینگزائٹی سبسٹنس‘ یا ذہنی بے چینی اور نفسیاتی دباؤ کے خلاف مادہ ’نیورو پیپٹائیڈ ایس‘ ناک کی اندرونی لعابی جھلی میں جذب ہو کر دماغ تک اس کے اثرات پہنچا سکتا ہے۔

نیزل اسپرے کے ذریعے متعدد بیماریوں کا علاج ممکن ہے

جرمن شہر میونخ میں قائم ماکس پلانک انسٹیٹیوٹ آف سائیکیاٹری کے ماہرین نے اس سلسلے میں چوہوں پر ایک تجربہ کیا۔ اس ریسرچ کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ بہت سی اعصابی یا دماغی بیماریوں کے علاج کے لیے دماغ تک مؤثر کیمیائی مادے پہنچانے کے لیے ناک کی لعابی جھلی کار آمد ثابت ہو سکتی ہے۔ اس ضمن میں ماہرین نے کہا ہے کہ ذہنی بے چینی، اضطراب، الجھن یا خوف و ڈر کے احساس جیسی ذہنی بیماریوں کے خلاف جو ادویات گولیوں کی صورت میں استعمال کی جاتی ہیں، وہ اکثر اس لیے مؤثر ثابت نہیں ہوتیں کہ ان میں شامل کردہ کیمیائی مادوں کو دماغ تک پہنچنے میں کافی رکاوٹوں کا سامنا ہوتا ہے۔ ماکس پلانک انسٹیٹیوٹ کے طبی محققین نے اس سلسلے میں Neuropeptide S کو ناک کی اندرونی جھلی کے ذریعے دماغ کے مختلف حصوں میں پائے جانے والے مخصوص نیورونز یا دماغی خلیوں تک پہنچانے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

Symbolbild Pleite Erschöpfungتصویر: sad dogg design/Fotolia

ناک کے اسپرے کے ذریعے Neuropeptide S نامی کیمیکل مادہ 30 منٹ کے اندر اندر دماغ تک پہنچ گیا اور اس میں موجود ’اینٹی اینگزائٹی‘ مادے نے نیورونز میں جا کر اس عارضے پر اثر انداز ہونا شروع کر دیا۔ ماہرین کے مطابق ناک کے اسپرے کی مدد سے نیورونز تک پہنچنے والی اس دوا کے اثرات چار گھنٹے کے اندر نظر آنے لگے۔ Neuropeptide S دراصل دماغ میں پائے جانے والے نیورونز کے مابین سگنل کی ترسیل میں غیر معمولی معاونت کرتا ہے۔ خاص طور سے Hippocampus کے اندر، جو دماغ کا وہ اہم حصہ ہوتا ہے جس میں سیکھنے اور محفوظ کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، اس حصے میں سگنل کی ترسیل ہی دماغ کے فنکشن کو نارمل رکھتی ہے۔ Neuropeptide S پروٹین کی طرح کے چھوٹے مولیکیولز یا سالمے ہوتے ہیں جو بڑے نیورو ٹرانسمٹرز سے مختلف ہوتے ہیں۔

تاہم چوہوں پر یہ تجربہ کرنے والے میونخ کے ماکس پلانک انسٹیٹیوٹ آف سائیکیاٹری کے محققین نے کہا ہے کہ اس دوائی کے انسانی استعمال سے پہلے ابھی چند مزید ٹیسٹ کرنا ہوں گے۔

km / mm / MP Research

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں