1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترک صدر ایردوآن کی اپنی فٹ بال ٹیم کی حوصلہ افزائی

7 جولائی 2024

چھ جولائی کو برلن میں کھیلے گئے یورو 2024 فٹبال چیمپئن شپ کے کوارٹر فائنل میں ترکیہ کی ٹیم نیدرلینڈز کی ٹیم سے دو کے مقابلے میں ایک گول سے ہار گئی۔ اس شکست کے ساتھ ترکیہ کی فٹ بال ٹیم اس ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئی۔

Aserbaidschan | Recep Tayyip Erdogan bei der Fußball EM in Baku
تصویر: Turkish Presidency Handout/dpa/picture alliance

جرمن دارالحکومت برلن کے شاندار اولمپیا اسٹیڈیم میں ہفتہ چھ جولائی کی شب کھیلے گئے سنسنی خیز کوارٹر فائنل میچ میں ترکیہ کی ٹیم کا مقابلہ ہالینڈ سے تھا۔ ترک ٹیم  2-1   سے شکست کھاتے ہوئے ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی۔ برلن میں اس میچ کو دیکھنے کے لیے ترک صدر رجب طیب ایردوآن اپنی اہلیہ ایمین کے ساتھ اولمپیا اسٹیڈیم پہنچے تھے۔ اسٹیڈیم میں موجود ہزاروں ترک اور ولندیزی شائقین نے اس میچ سے بھرپور طریقے سے محضوظ ہوتے ہوئے اپنی اپنی پسندیدہ  ٹیم کی بھرپور حوصلہ افزائی کی۔ ترکیہ کے صدر نے اپنی ٹیم کی شکست اور اس کے اس ٹورنامنٹ سے خارج ہو جانے کے بعد ترکیہ کے کھلاڑیوں کی تعریف کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔

ایردوآن کے حوصلہ افزا الفاظ

ترک صدر  نے ہفتے کی شب میچ کے بعد  دیر گئے اولمپیا اسٹیڈیم کے ڈریسنگ روم میں اپنی ٹیم سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ایردوآن نے کہا، ''میں آپ سب کو مبارکباد دیتا ہوں۔ اس سے قطع نظر کہ آج کے میچ کا  نتیجہ کیا نکلا ، آپ ہمارے چیمپئن ہیں۔‘‘  ترک میڈیا  کے مطابق  ایردوآن  نے اپنے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مزید کہا، ''ہماری ٹیم کے پاس صلاحیت ہے اور ہم اس جدو جہد کو مستقبل میں بھی جاری رکھیں گے۔‘‘

برلن کے فٹ بال اسٹیڈیم میں ترک صدر ایردآن اپنی اہلیہ کے ساتھ تصویر: Justin Setterfield/Getty Images

ترکیہ کے صدر نے اپنے تمام فٹ بال کھلاڑیوں سے مصافحہ کیا، بشمول ڈیمیریل سے، جنہیں پری کوارٹر فائنل کے مرحلے میں آسٹریا کے خلاف میچ میں ایک کے مقابلے میں دو گول کی برتری سے میچ جیتنے کے بعد اپنے دونوں ہاتھوں سے '' وولف سلیوٹ‘‘ کیا تھا۔ اس واقعے پر نہ صرف نا پسندیدگی کا اظہار کیا گیا تھا بلکہ بہت سے شائقین اور چند ممالک کی طرف سے یوئیفا سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا تھا کہ وہ میریح دیمیرل کے خلاف کارروائی کرے۔ اس  سلیوٹ  کو متنازعہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ ایک سیاسی اشارہ ہے جو دیگر پہلوؤں کے علاوہ دائیں بازو کے انتہا پسندوں کی تحریک کی علامت بھی ہے۔ ترکیہ میں یہ تحریک ''اُلکُوچُو‘‘ (Ülkücü) یا ''بھورے بھیڑیے‘‘ کہلاتی ہے اور اس کے رابطے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی ایک اتحادی پارٹی ایم پی ایچ سے ہیں، جو ایک کٹر قوم پرست سیاسی جماعت ہے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ ترکیہ کی قومی فٹ بال ایسوسی ایشن کے شدید احتجاج کے باوجود میریح دیمیرل کے یوئیفا کے اہتمام کردہ اگلے دو میچوں میں شرکت پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس لیے ہفتے کو کھیلے گئے کوارٹر فائنل میچ میں دیمیرل نہیں کھیل پائے۔

ایردوآن کا موقف

ترکیہ کے صدر نے دیمیرل کے ساتھ ہونے والے اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا، ''دیمیریل نے محض اپنے جوش و جذبے کا اظہار کیا تھا جس کے لیے اُس نے اس علامت کا استعمال کیا۔‘‘

چھ جولائی کو برلن میں کھیلے گئے کوارٹر فائنل میں ترک صدر اپنی اہلیہ کے ساتھ تصویر: Murat Cetinmuhurdar/TUR Presidency/Anadolu/picture alliance

دریں اثناء ترکیہ کی  فٹ بال  ٹیم کے مینیجر حامت الٹنٹوپ نے میجنٹا ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایردوآن کی برلن آمد اور میچ دیکھنے کے لیے برلن اسٹیڈیم آنے کی وجہ دیمیرل کا متنازعہ سلیوٹ نہیں تھی۔ الٹنٹوپ کا کہنا تھا،''یہ بات پہلے سے طے تھی کہ اس میچ کو دیکھنے کے لیے ہمارے ملک کے سربراہ یہاں آئیں گے۔‘‘

ترک فٹ بال ٹیم کے کوچ کے تاثرات

اُدھر ترک فٹ بال ٹیم کے کوچ ویسنزو مونٹیلا نے ترکی اور ہالینڈ کے مابین کھیلے گئے میچ کے بعد دیمیرل کی طرف سے اپنے دونوں ہاتھوں سے '' وولف سلیوٹ‘‘ کرنے کے واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم انہوں نے میچ کے دوران بہت زیادہ تعداد میں اسٹیڈیم آنے پر ترک شائقین کی تعریف کی۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ترک فٹ بال ٹیم کے کوچ مونٹیلا نے کہا، ''میچ کے بعد فٹ بال کے بارے میں بات کرنا بہت مشکل اور پیچیدہ معاملہ ہے لہٰذا مجھ میں کسی اور چیز کے بارے میں بات کرنے کی طاقت نہیں ہے۔‘‘

تاہم مونٹیلا جرمنی میں کھیلے جانے والے فٹ بال میچوں کے دوران پائی جانے والی فضا کو بہت سراہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا،'' یہ ماحول ہمیشہ گھر جیسا ہوتا ہے۔ شائقین نے آخر وقت تک ہمارا ساتھ دیا۔ ٹیم کو  صرف میچ کے دوران  ہی نہیں بلکہ پہلے روز سے شائقین کا اپنی ٹیم کے لیے یہ جوش و جذبہ دیکھنے میں آیا۔‘‘ 

ترک صدر رجب طیب ایردوآن اپنی اہلیہ ایمین کے ساتھ اولمپیا اسٹیڈیم میںتصویر: IMAGO/Xinhua

مونٹیلا نے مزید کہا، ''مجھے یہ دیکھ کر واقعی فخر محسوس ہوا کہ شکست کے بعد بھی شائقین  نے ٹورنامنٹ کے دوران جو کارکردگی ہم نے دکھائی  اس سے محبت کا اظہار کیا۔ یہ رویہ میرے لیے نہایت خوش کن ہے۔ ہمیں اس جذبے کے ساتھ ساتھ اپنی کارکردگی کو بڑھاتے رہنے کی ضرورت ہے۔ میچ میں یا تو آپ جیتتے ہیں یا ہارتے ہیں۔ ہمیں بڑھتے رہنے، بہتری لاتے رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ مستقبل ہمارے ساتھ ہے۔‘‘

یاد رہے کہ یورپی چیمپیئن شپ  2024 ء کے سیمی فائنل میچوں میں ہالینڈ، انگلینڈ کا سامنا کرے گا جبکہ فرانس کا مقابلہ اسپین سے ہوگا۔

ک م/ا ب ا (ڈی پی اے)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں