نریندر مودی کی تقریر میں کشمیر کا ذکر تک نہ تھا
27 ستمبر 2019بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں موجود عالمی رہنماؤں سے کہنا تھا، ''بھارت کی دہشت گردی کے خلاف آواز دنیا کو خبردار کرنے کے لیے ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی انسانیت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے، ’’دہشت گردی کے معاملے پر ہم میں اتفاق رائے کے فقدان نے ان اصولوں پر داغ ڈال دیے ہیں، جو اقوام متحدہ کی تشکیل کی اساس ہیں۔‘‘
جمعے کے روز اپنی تقریر میں نریندر مودی نے کشمیر کا براہ راست ذکر کرنے کے بجائے صرف دہشت گردی کو ہی زیادہ توجہ دی۔ ان کا کہنا تھا، ''ہم اس ملک سے تعلق رکھتے ہیں، جس نے دنیا کو کوئی جنگ نہیں دی بلکہ گوتم بدھ کا امن کا پیغام دیا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ ہماری آواز دہشت گردی کے خلاف ہے تاکہ دنیا کو اس سے خبردار کیا جا سکے۔‘‘
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی جنرل اسمبلی میں تقریر سے پہلے مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے نقل و حرکت کو انتہائی محدود کر دیا گیا تھا۔ بھارتی سکیورٹی حکام کو خدشہ تھا کہ نریندر مودی اور عمران خان کی تقاریر کے بعد متنازعہ کشمیر میں صورتحال بگڑ سکتی ہے۔
پاکستان نے اس سے پہلے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے کریک ڈاؤن کے باعث ایک جنگ کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔
بھارت کشمیر میں ’قتل عام‘ کی تیاری میں، عمران خان کا خطاب
نریندر مودی اور عمران خان کی تقاریر سے پہلے بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے کئی شہریوں نے یہ امید ظاہر کی تھی کہ اس طرح دنیا کی توجہ ان کی جانب مبذول ہو سکے گی اور کشمیر میں پانچ اگست سے جاری پابندیاں ختم کرانے میں مدد ملے گی۔
سری نگر کے ایک اسکول ٹیچر نذیر احمد کا نیوز ایجنسی اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ''ہمیں واقعی امید ہے کہ یہ قائدین ہمیں تنازعے اور دباؤ سے چھٹکارا دلانے کے لیے کچھ کریں گے۔‘‘ دریں اثناء جس وقت نریندر مودی خطاب کر رہے تھے، اس وقت اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز کے باہر احتجاج بھی جاری تھا۔ ایسے مظاہرین بھی موجود تھے، جو نریندر مودی کی حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے جبکہ بھارتی وزیر اعظم کی حمایت کرنے والے بھی وہاں موجود تھے۔
بھارتی وزیر اعظم نے عالمی رہنماؤں کو یہ بھی بتایا کہ ان کا ملک جلد ہی پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کرنے والا ہے۔
ا ا / م م ( اے پی، اے ایف پی)