’نشے کی وجہ شراب نہیں مچھلی تھی‘
12 دسمبر 2014![](https://static.dw.com/image/17615362_800.webp)
وسکونسن کے دارالحکومت میڈیسن سے ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق اس امریکی ریاست میں ایڈمز کاؤنٹی کے محکمہ پولیس کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ملزم کا نام جان پرسیبائلا ہے اور اس کی عمر 73 برس ہے۔ ایڈمز کاؤنٹی کے چھوٹے سے قصبے فرینڈشپ کے رہنے والے اس امریکی شہری کو پولیس نے بارہ اکتوبر کو روکا تھا اور اسے عارضی طور پر حراست میں لے لیا گیا تھا۔
اس واقعے کے بارے میں کاؤنٹی پولیس کی جمعرات گیارہ دسمبر کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک پولیس اہلکار نے جان کو اس وقت روکا تھا جب سڑک پر اس کی گاڑی بار بار بے قابو ہو رہی تھی اور اس کی ایک پچھلی لائٹ بھی ٹوٹی ہوئی تھی۔ اس موقع پر پولیس اہلکار کو ڈرائیور کا فوری الکوحل ٹیسٹ کرنے کی ضرورت اس لیے پیش نہ آئی کہ جان پرسیبائلا کے منہ سے بری طرح شراب کی بو آ رہی تھی اور اس کی آنکھیں بھی انگارے کی طرح سرخ تھیں۔
پولیس رپورٹ کے مطابق جب ڈیوٹی افسر نے ڈرائیور سے پوچھا کہ آیا اس نے شراب پی رکھی ہے، تو اس کا جواب تھا، ’’نہیں، میں نے صرف مچھلی کھائی ہے۔‘‘ اس پر نشے میں دھت اس بزرگ ڈرائیور کو احتیاطاﹰ حراست میں لے لیا گیا تھا۔ کاؤنٹی پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آیا ملزم کو بہت زیادہ نشہ صرف مچھلی کھانے سے ہی ہو گیا تھا، اس بارے میں حقائق ملزم کے پولیس کے پاس موجود ریکارڈ سے ہی واضح ہو گئے تھے۔ وہ اس واقعے سے پہلے بھی نشے کی حالت میں گاڑی چلانے اور اپنی اور دوسروں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کی وجہ سے نو مرتبہ گرفتار ہو چکا تھا۔