1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سائنسشمالی امریکہ

نصف صدی بعد امریکی خلائی مشن چاند کے لیے روانہ

8 جنوری 2024

اس مشن کوشیڈول کے مطابق 23 فروری کو چاند پر اترنا ہے۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو 1972 میں اپالو کی آخری لینڈنگ کے بعد پیریگرین چاند پر پہلا امریکی قدم ہو گا۔

USA | Mondmission
تصویر: NASA via AP/picture alliance

نصف صدی سے  بھی زائد عرصے کے بعد چاند پر اترنے کی کوشش کرنے والا پہلا امریکی خلائی مشن پیر کی صبح اپنے سفر پر روانہ ہو گیا۔ امریکی کمپنیوں بوئنگ اور لاک ہیڈ مارٹن کی مشترکہ کمپنی "یونائیٹڈ لانچ الائنس" (یوایل اے) کا تیار کردہ ایک نیا راکٹ "وولکن" آسٹروبوٹک ٹیکنالوجی کے مون لینڈر "پیریگرن" کو لے کر فلوریڈا کے کیپ کیناویرل اسپیس فورس اسٹیشن سے خلائی مشن پر روانہ ہوا۔

پٹسبرگ میں قائم نجی ایرو اسپیس کمپنی یونائیٹڈ لانچ الائنس کا مقصد چاند پر اترنے والی پہلی نجی کمپنی بننا ہے۔یو ایل اے مشن کے ایک اہلکار ایرک مونڈا نے کمپنی کے لانچ کنٹرول روم سے وولکن کے فضا میں بلند ہونے کے بعد کہا، "ہر چیز بالکل اپنی جگہ پر پرفیکٹ نظر آتی ہے۔"

امریکی خلا بازوں نے آخری مرتبہ 1972 میں چاند پر قدم رکھے تھےتصویر: NASA

ہم مشن کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

راکٹ کے فضا میں بلند ہونے کے تقریباً 30 منٹ بعد یو ایل اے نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اس مشن کی پرواز مستحکم ہےکیونکہ اس نے سفر کے پہلے حصے میں زمین کے گرد چکر لگایا۔"ساحلی علاقوں پر پرواز کے آدھے راستے میں، اس راکٹ کا نظام مستحکم ہے۔ یہ زمین کے مدار سے باہر نکلنے کے لیے بحر ہند کے اوپر خلا میں ایک خاص نقطے کی طرف جائے گا، جہاں اس راکٹ کا دوسرا انجن چالو کرنے کا منصوبہ ہے۔"

اس مشن کوشیڈیول کے مطابق 23 فروری کو چاند پر اترنا ہے۔ پیریگرین مون لینڈر کا متوقع مشن مستقبل کے منصوبہ بند انسانی مشنوں سے قبل چاند کی سطح کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے۔اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو 1972 میں اپالو کی آخری لینڈنگ کے بعد پیریگرین چاند پر پہلی امریکی لینڈنگ ہو گا۔

ش ر/ ک م (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)

50 برس بعد انسان کی چاند پر واپسی

01:47

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں