1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نظام میں انقلانی تبدیلیاں لائیں گے، شہباز شریف

3 مارچ 2024

شہباز شریف نے دوسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد کہا کہ وہ ملکی ترقی کو یقینی بنائیں گے۔ ان کا پہلا دور صرف سولہ ماہ پر محیط تھا۔ توقع ہے کہ ان کے دور حکومت میں پاکستان اقتصادی مشکلات سے نکل سکتا ہے۔

Pakistan, Lahore | Pressekonferenz von Shehbaz Sharif
تصویر: K.M. Chaudary/AP/picture alliance

پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما شہباز شریف کو دو سو ایک اراکین نے ووٹ دیا جبکہ بانوے ممبران اسمبلی نے ان کی وزرات عظمیٰ کے خلاف آواز بلند کی۔

شہباز شریف کو ایک مستعد اور چاق و چوبند انتظامی عہدیدار قرار دیا جاتا ہے۔ صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے طور انہوں نے بالخصوص لاہور میں بے شمار ترقیاتی منصوبہ جات شروع کیے۔

تاہم اپوزیشن پارٹیاں شبہاز شریف اور مسلم لیگ نون کے دوسرے اہم رہنما نواز شریف پر بدعنوانی کے الزامات عائد کرتی ہیں۔

وزارت عظمیٰ کے لیے منتخب ہو جانے کے بعد بعد شہباز شریف نے کہا کہ وہ ٹکراؤ کی سیاست کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک کی ترقی کو یقینی بنائیں گے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں اپوزیشن سے بھی اپیل کی کہ وہ سیاسی اختلافات کو بڑا کرنے کے بجائے پاکستان کو فوقیت دے۔ تاہم جب وہ خطاب کر رہے تھے تو اپوزیشن پارٹی کے ممبران مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔

اپوزیشن ممبران کے شور وغل کے باوجود انہوں نے اپنا خطاب جاری رکھا۔ شہباز شریف کے بقول ان کی اولین کوشش ہو گی کہ ملک کا معاشی بحران ختم کرنے کی خاطر فوری اقدامات اٹھائیں۔

عمران خان کے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے الگ ہونے کے بعد شہباز شریف وزیر اعظم بنے تھے۔ تب ان کا دور صرف سولہ ماہ کا رہا۔

اپوزیشن کی طرف سے عمر ایوب خان وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر کھڑے کیے گئے تھے۔ پاکستان تحریک انصاف پر قدغنوں کی وجہ سے عمران خان کی یہ پارٹی بطور سیاسی جماعت الیکشن نہ لڑ سکی تھی۔

تاہم اس الیکشن میں تحریک انصاف کے حامی سب سے بڑا سیاسی گروہ بن کا ابھرا۔ سیاسی ناقدین کے مطابق عوام نے عمران خان کو عوامی مینیڈینٹ دیا تاہم مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے اتحاد بنا کر اس سیاسی طاقت کو اپوزیشن بنچوں تک محدود کر دیا۔

ع ب/ا ب ا (خبر رساں ادارے)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں