نواب شاہ: ہزارہ ایکسپریس حادثہ، کم از کم 15 ہلاکتیں
6 اگست 2023پاکستان کے ریلوے امور کے وزیر خواجہ سعد رفیق نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اتوار کو جنوبی صوبے سندھ کے شہر نواب شاہ میں رونما ہونے والے اس حادثے کو ایک بڑا حادثہ قرار دیا ہے۔ مسافر ٹرین کے پٹڑی سے اتر جانے کے نتیجے میں پیش آنے والے حادثے میں اب تک کم از کم 15 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ریلوے امور کے وزیر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ''یہ کافی بڑا حادثہ ہے۔ ریکسیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چُکی ہیں اور کم از کم 15 مسافر جانبحق اور 45 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔‘‘
مقامی میڈیا سے ملنے والی معلومات کے مطابق یہ ٹرین حادثہ نواب شاہ میں سرہاری ریلوے اسٹیشن کے قریب پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین کراچی سے پنڈی کی طرف رواں تھی۔ ہزارہ ایکسپریس نامی اس ٹرین کی 8 بوگیاں پٹڑی سے اتر کر الٹ گئیں۔
ریسیکو ٹیمیں اور پولیس فوری طور سے جائے حادثہ پہنچیں اور زخموں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ریلوے کے ایک اہلکار محسن سیال نے ہم نیوز کو بتایا، ''ہزارہ ایکسپریس کراچی سے ایبٹ آباد جا رہی تھی کہ اس کی آٹھ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔‘‘ ریلوے کے ایک صوبائی اہلکار اعجاز شاہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ متعدد مسافر ہلاک ہو گئے ہیں اور ایک امدادی ٹرین کو جائے وقوعہ پر روانہ کر دیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں کچھ لوگ ٹوٹی ہوئی کھڑکیوں کے ذریعےٹرین میں داخل ہو کر مسافروں کو بوگیوں سے باہر نکلنے میں مدد کرتے دکھائی دیے۔
پاکستان کے قدیم ریلوے نظام کو اکثر و بیشتر حادثات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ٹرینوں کے پٹڑی سے اترنے یا دو ریل گاڑیوں کے تصادم کے واقعات اکثر ہوتے رہتے ہیں۔
جون 2021ء میں سندھ میں ڈھرکی کے قریب دو ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئی تھیں جس کے نتیجے میں کم از کم 65 افراد ہلاک اور 150 کے قریب زخمی ہوئے۔
اکتوبر 2019ء میں تیزگام ایکسپریس ٹرین میں آگ لگنے سے کم از کم 75 مسافر جھلس کر ہلاک ہو گئے تھے جبکہ گھوٹکی میں 2005ء میں دو ٹرینوں کے تصادم میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس ٹرین حادثے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے نواب شاہ حکام کو مسافروں کو فوری طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
ک م/ ا ب ا(اے ایف پی)