1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’نواز شریف کو ہسپتال منتقل کرنے کی ضرورت نہیں‘

23 جولائی 2018

مسلم لیگ نون کے مطابق بلند فشار خون کے باوجود نواز شریف کو اجازت نہیں دی گئی کہ پرسنل ڈاکٹر ان کا معائنہ کر سکے۔ سرکاری طبی ٹیم کے مطابق شریف کی بیماری معمولی ہے اور انہیں فوری طور پر ہسپتال داخل کرانے کی ضرورت نہیں۔

Pakistan Nawaz Sharif, Ex-Premierminister
تصویر: Reuters/F. Mahmood

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مسلم لیگ نون کے حوالے سے بتایا ہے کہ اڈیالہ جیل میں قید نواز شریف کو نہ تو ان کے پرسنل ڈاکٹر تک رسائی دی گئی ہے اور نہ ہی انہیں جیل سے ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق دل کے مریض نواز شریف کو جیل میں حفظان صحت کے مسائل کا سامنا بھی ہے۔

ادھر مقامی میڈیا کے مطابق راولپنڈی کے پمز ہسپتال کی میڈیکل ٹیم نے نواز شریف کا معائنہ کرنے کے بعد ان کی بیماری کو معمولی قرار دے دیا ہے۔ اس کمیٹی کے مطابق نواز شریف کو فوری طور پر ہسپتال داخل کرانے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ تاہم اس حوالے سے مکمل ٹیسٹ کرنے کے بعد کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

پاکستان مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق نواز شریف علیل ہیں اور ان کو طبی امداد فراہم کرنے کے حوالے سے نگران وزیر اعظم ناصر المک اور نگران وزیر اعلیٰ پنجاب حسن عسکری سے بھی رابطے کیے گئے لیکن تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ اے ایف پی نے بتایا ہے کہ ان خبروں کی تصدیق کی خاطر اڈیالہ جیل کی انتطامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن یہ ناکام رہی۔

مریم اونگزیب کے مطابق نواز شریف کو خصوصی غذا کی ضرورت ہے کیونکہ دل کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ یاد رہے کہ نواز شریف نے حال ہی میں دل کا آپریشن بھی کروایا تھا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کو طبی اعتبار سے ایئر کنڈیشنر کی ضرورت ہے لیکن متعلقہ حکام نے ان سہولیات کو فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ نواز شریف کی دل کی دھڑکن ٹھیک نہیں اور انہیں گردوں کے مسائل کا بھی سامنا ہے۔

نواز شریف کو بدعنوانی کے الزامات ثابت ہو جانے پر نیب نے انہیں دس سال کی سزائے قید سنائی تھی۔ رواں ماہ کے اوائل میں جب وہ وطن واپس لوٹے تھے تو انہیں گرفتار کے کے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔

نواز شریف نے اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کر دی ہے لیکن اس پر سنوائی الیکشن کے بعد ہو گا۔ مسلم لیگ نون کا الزام ہے کہ ملکی فوج الیکشن کے عمل پر اثرانداز ہو رہی ہے لیکن پاکستانی فوج کے ترجمان ان الزامات کو مسترد کر چکے ہیں۔

ع ب /  ا ا / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں