نواز شریف کی وطن واپسی سے قبل ضمانت منظور
19 اکتوبر 2023
مقامی میڈیا کی خبروں میں بتایا گیا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکلاء نے حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جو ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس کیس میں دائر کی گئی تھیں۔ اس درخواست میں موقف یہ اختیار کیا گیا کہنواز شریف کی حفاظتی ضمانت منظور کی جائے تاکہ مذکورہ کیسز جن کا انہیں سامنا ہے، ان میں وہ عدالت تک پہنچ سکیں۔ اطلاعات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف ایک خصوصی پرواز سے پاکستان آرہے ہیں اور وہ 21 اکتوبر کو اسلام آباد میں لینڈ کریں گے۔ ان کے وکلاء کی طرف سے دائر کردہ درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت تک پہنچنے کے لیے ان کی حفاظتی ضمانت منظورکی جائے۔
سابق وزیر اعظمنواز شریف تقریباً چار سال کی خود ساختہ طبی جلاوطنی کے بعد وطن لوٹیں گے۔ وہ جنوری 2024 ء میں ہونے والے قومی انتخابات میں اپنی جماعت پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل این) کی قیادت کرنے کی امید کر رہے ہیں۔ عدالت کے اس فیصلے سے نواز شریف کو ہفتے کے روز اپنے گھر لاہور میں ایک استقبالیہ ریلی میں شرکت کا موقع بھی مل سکے گا جب کہ ان کے سیاسی مخالف اور پاکستان تحریک انصاف کے لیڈر عمران خان جیل میں ہیں۔
نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے اے ایف پی کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا، ''اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی 24 اکتوبر تک کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی ہے۔‘‘ امجد پرویز کے بقول، ''نواز شریف کو اب ان کی آمد پر گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جمعرات 19 اکتوبر کے روز کیے گئے ایک فیصلے میں حکام کو ماضی میں تین بار ملکی وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کو وطن واپسی پر گرفتار کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
دریں اثناء نواز شریف کے وکیل نے اس امر کی تصدیق کی کہ نواز شریف چار سال کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد ہفتے کے روز اپنے گھر پہنچیں گے۔ ان کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے صحافیوں کو بتایا کہ جب تک نواز شریف خود 24 اکتوبر کو عدالت میں پیش نہیں ہوتے، تب تک حکام کو انہیں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور نواز شریف کو حفاظتی ضمانت کی یقین دہانی بھی کرا دی گئی ہے۔
مسلم لیگ ن کے لیڈر نواز شریف کو 2018ء میں کرپشن کے الزامات میں سزا سنائی گئی تھی۔
ک م/ م م (اے ایف پی، روئٹرز)