نوبل امن انعام کے لیے 300 سے زائد نامزدگیاں
27 فروری 2020
جن افراد اور تنظیموں کو نوبل انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے ان میں ماحولیات کے لیے کام کرنے والی عالمی شہرت یافتہ طالبہ گریٹا تھنبرگ، سعودی عرب میں خواتین کے حقوق کی مقید علمبردار لجین الہجلول اور ہانگ کی جمہوریت نواز تحریک شامل ہے۔
نامزدگی کے لحاظ سے نوبل کمیٹی کی تاریخ میں یہ اب تک کی چوتھی سب سے بڑی تعداد ہے۔ سب سے زیادہ 376 امیدواروں کی نامزدگیاں 2016 میں ہوئی تھیں جب نوبل امن کمیٹی نے کولمبیا کے صدر خوان مانویل سانتوس کو نوبل امن انعام کے لیے منتخب کیا تھا۔ انہیں یہ انعام ملک میں نصف دہائی سے جاری خانہ جنگی کو ختم کرنے کے کردار پر دیا گیا تھا۔
کمیٹی آئندہ اکتوبر میں سن 2020 کے لیے نوبل امن انعام جیتنے والے کا نام اعلان کرے گی۔
ماحولیات کے لیے کام کرنے والی عالمی شہرت یافتہ طالبہ گریٹا تھنبرگ نوبل انعام کی دوڑ میں اب تک کی دوسری سب سے کم عمر امیدوار ہیں۔ تھنبرگ کا نام دو سویڈش اراکین پارلیمان نے تجویز کیا ہے جب کہ ناروے کے تین ممبران پارلیمنٹ نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو، جس نے گذشتہ برس اپنی 75 ویں سالگرہ منائی ہے، کو نوبل امن انعام دینے کی تجویز پیش کی ہے۔
سن 2019 کا نوبل امن انعام ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد کو دیا گیا تھا۔ انہیں یہ انعام اپنے ہمسایہ ملک اریٹیریا کے ساتھ قدیمی سرحدی تنازعے کے حل کے لیے فیصلہ کن پیش قدمی کرنے اور ”امن اور بین الاقوامی تعاون“ کے لیے ان کی کوششوں کے اعتراف میں دیا گیا تھا۔
نوبل کمیٹی کسی فرد یا تنظیم کو امن انعام کے لیے نامزد کرنے والوں سے توقع رکھتی ہے کہ وہ اپنی تجویز کو راز میں رکھیں گے اور پچاس برس تک نامزد فرد یا ادارے کا نام کسی کو نہیں بتائیں گے، تاہم نامزد کرنے والے، کمیٹی کے اس مشورے پر بعض اوقات عمل نہیں کرتے ہیں۔
ج ا / ص ز (ڈی پی اے، روئٹرز)