نوجوان کرکٹرز کے لیے انگلینڈ میں تندولکر کی گلوبل اکیڈمی
18 جولائی 2018
بین الاقوامی کرکٹ کے بھارتی لیجنڈ سچن تندولکر انگلش کاؤنٹی مڈل سیکس کے تعاون سے انگلینڈ میں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ایک کرکٹ ٹریننگ اکیڈمی قائم کریں گے۔ اس تربیتی ادارے کا نام تندولکر مڈل سیکس گلوبل اکیڈمی ہو گا۔
اشتہار
برطانوی دارالحکومت لندن سے اٹھارہ جولائی کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق سچن تندولکر اور مڈل سیکس کاؤنٹی کی انتظامیہ کی طرف سے مل کر تندولکر مڈل سیکس گلوبل اکیڈمی (TMGA) کے قیام کا اعلان آج بدھ کے روز کیا گیا۔ اس کیڈمی میں نو سے لے کر 14 برس تک کی عمر کے لڑکے لڑکیوں کو کرکٹ کی ٹریننگ دی جایا کرے گی۔
سچن تندولکر اور مڈل سیکس کاؤنٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں بتایا گیا ہے، ’’اس اکیڈمی میں بچوں کو نصابی سطح پر بھی کرکٹ کی بھرپور تعلیم دی جایا کرے گی، جس دوران اس کھیل کے کئی ٹریننگ کیمپ بھی لگائے جائیں گے۔
ایسا پہلا کیمپ انگلینڈ میں مرچنٹ ٹیلرز اسکول میں اگلے ماہ اگست کی چھ سے نو تاریخ تک لگایا جائے گا، جس کے بعد نوجوان شرکاء کو مزید تربیت کے لیے بھارت میں ممبئی، برطانیہ میں لندن اور کئی دیگر مقامات پر بھی تربیت دی جائے گی۔
بیان کے مطابق اس اکیڈمی کے ذریعے نوجوان کرکٹرز کو یہ موقع مل سکے گا کہ وہ مڈل سیکس کاؤنٹی اور سچن تندولکر کی صورت میں کرکٹ کے دو انتہائی معتبر اور مؤقر ’’اداروں‘‘ سے اس کھیل کے بارے میں بہت کچھ سیکھ سکیں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس اکیڈمی میں تعلیمی نصاب کے طور پر جو کورسز تیار کیے گئے ہیں، وہ مڈل سیکس کے مشہور کرکٹ کوچز اور سچن تندولکر نے بڑی محنت سے لیکن ذاتی طور پر تیار کیے ہیں۔
اے بی ڈویلیئرز کرکٹ چھوڑ گئے
جنوبی افریقی بیٹسمین اے بی ڈویلیئرز نے چودہ سالہ کرکٹ کے دور کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ انہوں نے مجموعی طور پر ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کے 420 انٹرنیشنل میچز کھیلیے ہیں۔
تصویر: Getty Images/Gallo Images/L. Warren
اے بی ڈویلیئرز
اے بی ڈویلیئرز کا پورا نام ابراہم بینجمن ڈویلیئرز ہے۔ وہ سترہ فروری سن 1984 میں پریٹوریا میں پیدا ہوئے۔
تصویر: Getty Images/AFP/W. d. Wet
ایک روزہ میچوں میں رنز بنانے کی مشین
ایک روزہ میچوں میں ڈویلیئرز نے 228 مرتبہ اپنے ملک کی نمائندگی کی اور وہ 9577 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
تصویر: Getty Images/Gallo Images/L. Warren
ایک روزہ میچوں میں رنز بنانے کی مشین
ایک روزہ میچوں میں ڈویلیئرز نے 228 مرتبہ اپنے ملک کی نمائندگی اور 9577 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
تصویر: picture-alliance/empics/P. harding
ہر ملک میں ڈویلیئرز کے شائقین
اُن کی عمر چونتیس برس ہے۔ انہوں نے ریٹائرمنٹ کے اعلان میں کرکٹ ساؤتھ افریقہ، ساتھی کھلاڑیوں اور مختلف کوچز کے علاوہ جنوبی افریقہ اور دنیا بھر میں اپنے شائقین کی محبت و شفقت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
تصویر: picture-alliance/empics/P. Harding
جنوبی افریقہ کا لیجنڈ
اے بی ڈویلیئرز کا کرکٹ کھیلنے کا دور چودہ برس پر محیط رہا۔ اس دوران وہ 114 ٹیسٹ میچز، 228 ایک روزہ انٹرنیشنل اور 78 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکے ہیں۔
تصویر: AP
اے بی ڈویلیئرز ایک مکمل کرکٹر
اے بی ڈویلیئرز نے 114 ٹیسٹ میچوں میں 8765 رنز بنائے۔ اُن کا سب سے زیادہ اسکور 278 ناٹ آؤٹ تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Richard Wainwright
6 تصاویر1 | 6
اس اکیڈمی میں نوجوان شرکاء کو اس کھیل کے مختلف تکنیکی پہلوؤں، نفسیات، کھلاڑیوں کی جسمانی فٹنس، بہتری، بیٹنگ اور بولنگ کی تکنیک وغیرہ کو بہتر بنانے کی جامع تربیت دی جائے گی۔
تندولکر اور مڈل سیکس کاؤنٹی کے مشترکہ بیان کے مطابق اس اکیڈمی میں تربیت کے لیے جگہ پانے والوں کے انتخاب میں بنیادی کردار ان کا ٹیلنٹ کرے گا اور بہت باصلاحیت لیکن کم مالی وسائل کے حامل نوجوان لڑکے لڑکیوں کو 100 وظائف بھی دیے جائیں گے۔
سچن تندولکر کی عمر اس وقت 45 برس ہے، وہ دنیائے کرکٹ کی تاریخ کے عظیم ترین بلے بازوں میں شمار ہوتے ہیں اور انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں دنیا کے کسی بھی دوسرے کھلاڑی کے مقابلے میں زیادہ رنز بنا رکھے ہیں۔
اس اکیڈمی کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے تندولکر نے مزید کہا، ’’اس نئے تربیتی منصوبے کے لیے میری مڈل سیکس کاؤنٹی کے ساتھ شراکت داری کے دو مقاصد ہیں: اچھے کرکٹرز پیدا کرنا اور مستقبل کے اچھے عالمگیر شہری تیار کرنا۔‘‘
م م / ا ا / اے ایف پی
بین الاقوامی کرکٹ کے متنازع ترین واقعات
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا حالیہ بال ٹیمپرنگ اسکینڈل ہو یا ’باڈی لائن‘ اور ’انڈر آرم باؤلنگ‘ یا پھر میچ فکسنگ، بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ کئی تنازعات سے بھری پڑی ہے۔ دیکھیے عالمی کرکٹ کے چند متنازع واقعات اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: REUTERS
2018: آسٹریلوی ٹیم اور ’بال ٹیمپرنگ اسکینڈل‘
جنوبی افریقہ کے خلاف ’بال ٹیمپرنگ‘ اسکینڈل کے نتیجے میں آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر پرایک سال کی پابندی عائد کردی ہے۔ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں آسٹریلوی کھلاڑی کیمرون بن کروفٹ کو کرکٹ گراؤنڈ میں نصب کیمروں نے گیند پر ٹیپ رگڑتے ہوئے پکڑ لیا تھا۔ بعد ازاں اسٹیون اسمتھ اور بن کروفٹ نے ’بال ٹیمپرنگ‘ کی کوشش کا اعتراف کرتے ہوئے شائقین کرکٹ سے معافی طلب کی۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/H. Krog
2010: اسپاٹ فکسنگ، پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کی بدترین ’نو بال‘
سن 2010 میں لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر سلمان بٹ کی کپتانی میں پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر اور محمد آصف نے جان بوجھ کر ’نوبال‘ کروائے تھے۔ بعد میں تینوں کھلاڑیوں نے اس جرم کا اعتراف کیا کہ سٹے بازوں کے کہنے پر یہ کام کیا گیا تھا۔ سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف برطانیہ کی جیل میں سزا کاٹنے کے ساتھ پانچ برس پابندی ختم کرنے کے بعد اب دوبارہ کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
تصویر: AP
2006: ’بال ٹیمپرنگ کا الزام‘ انضمام الحق کا میچ جاری رکھنے سے انکار
سن 2006 میں پاکستان کے دورہ برطانیہ کے دوران اوول ٹیسٹ میچ میں امپائرز کی جانب سے پاکستانی ٹیم پر ’بال ٹیمپرنگ‘ کا الزام لگانے کے بعد مخالف ٹیم کو پانچ اعزازی رنز دینے کا اعلان کردیا گیا۔ تاہم پاکستانی کپتان انضمام الحق نے بطور احتجاج ٹیم میدان میں واپس لانے سے انکار کردیا۔ جس کے نتیجے میں آسٹریلوی امپائر ڈیرل ہارپر نے انگلینڈ کی ٹیم کو فاتح قرار دے دیا۔
تصویر: Getty Images
2000: جنوبی افریقہ کے کپتان ہنسی کرونیے سٹے بازی میں ملوث
سن 2000 میں بھارت کے خلاف کھیلے گئے میچ میں سٹے بازی کے سبب جنوبی افریقہ کے سابق کپتان ہنسی کرونیے پر تاحیات پابندی عائد کردی گئی۔ دو برس بعد بتیس سالہ ہنسی کرونیے ہوائی جہاز کے ایک حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ ہنسی کرونیے نے آغاز میں سٹے بازی کا الزام رد کردیا تھا۔ تاہم تفتیش کے دوران ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ کپتان کی جانب سے میچ ہارنے کے عوض بھاری رقم کی پشکش کی گئی تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Zieminski
2000: میچ فکسنگ: سلیم ملک پر تاحیات پابندی
سن 2000 ہی میں پاکستان کے سابق کپتان سلیم ملک پر بھی میچ فکسنگ کے الزام کے نتیجے میں کرکٹ کھیلنے پر تاحیات پابندی عائد کی گئی۔ جسٹس قیوم کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق سلیم ملک نوے کی دہائی میں میچ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے۔ پاکستانی وکٹ کیپر راشد لطیف نے سن 1995 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ایک میچ کے دوران سلیم ملک کے ’میچ فکسنگ‘ میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP
1981: چیپل برادران اور ’انڈر آرم‘ گیندبازی
آسٹریلوی گیند باز ٹریور چیپل کی ’انڈر آرم باؤلنگ‘ کو عالمی کرکٹ کی تاریخ میں ’سب سے بڑا کھیل کی روح کے خلاف اقدام‘ کہا جاتا ہے۔ سن 1981 میں میلبرن کرکٹ گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ کے خلاف آخری گیند ’انڈر آرم‘ دیکھ کر تماشائی بھی دنگ رہ گئے۔ آسٹریلوی ٹیم نے اس میچ میں کامیابی تو حاصل کرلی لیکن ’فیئر پلے‘ کا مرتبہ برقرار نہ رکھ پائی۔
تصویر: Getty Images/A. Murrell
1932: جب ’باڈی لائن باؤلنگ‘ ’سفارتی تنازعے‘ کا سبب بنی
سن 1932 میں برطانوی کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا برطانوی کپتان ڈگلس جارڈین کی ’باڈی لائن باؤلنگ‘ منصوبے کی وجہ سے مشہور ہے۔ برطانوی گیند باز مسلسل آسٹریلوی بلے بازوں کے جسم کی سمت میں ’شارٹ پچ‘ گیند پھینک رہے تھے۔ برطانوی فاسٹ باؤلر ہیرالڈ لارووڈ کے مطابق یہ منصوبہ سر ڈان بریڈمین کی عمدہ بلے بازی سے بچنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ تاہم یہ پلان دونوں ممالک کے درمیان ایک سفارتی تنازع کا سبب بن گیا۔