1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نوم چومسکی ڈی ڈبلیو گلوبل میڈیا فورم میں

18 جون 2013

معروف امریکی ماہر لسانیات، فلسفی اور ناقدِ سیاسیات نوم چومسکی نے گزشتہ روز ڈی ڈبلیو کے زیراہتمام سالانہ گلوبل میڈیا فورم میں خطاب کیا۔ انہوں نے کھل کر امریکی پالیسیوں پر تنقید کی۔

تصویر: DW/M. Magunia

نوم چومسکی نے اپنے اس خطاب میں کہا کہ ایک وقت تھا کہ امریکا میں اصل حکمرانی ’کاروبار‘ کی ہوا کرتی تھی، جسے ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کی الگ الگ اکائیاں چلایا کرتی تھیں تاہم اب وقت یہ آ چکا ہے کہ ڈیموکریٹس بس قدرے اعتدال پسند ریپبلکنز کا روپ دھار چکے ہیں۔

انہوں نے یمن اور پاکستان میں ہونے والے امریکی ڈرون حملوں پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے یمن کے ایک گاؤں کی مثال دی، جہاں امریکا مخالف جذبات کا وجود نہیں تھا،تاہم ایک ڈرون حملے کے بعد وہاں امریکا مخالف جذبات کا طوفان کھڑا ہو گیا۔ انہوں نے سرد جنگ کے تاریخی پس منظر میں متعدد مواقع پر امریکی حکومت کے غلط فیصلوں اور پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے سابق سوویت یونین کی جانب سے پش کردہ متعدد پیشکشوں کو مسترد کیا تھا اور یہ فیصلے تیسری عالمی جنگ کی صورت بھی اختیار کر سکتے تھے۔

حاضرین کی ایک بڑی تعداد نے نوم چومسکی کا یہ خطاب سناتصویر: DW/M. Magunia

نوم چومسکی نے گلوبل میڈیا فورم میں حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے اسامہ بن لادن کے خلاف پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں تقریبا دو برس قبل ہونے والے ایک خفیہ آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن کے وقت پاکستانی فوج کی جانب سے آپریشن میں شریک ہیلی کاپٹروں یا امریکی فوجیوں کے خلاف جوابی کارروائی پاکستان اور امریکا کے درمیان جنگ کا باعث بھی بن سکتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ متعدد ایسے موضوعات موجود ہیں، جنہیں میڈیا میں شہ سرخیوں کی حیثیت حاصل ہونی چاہیے، مگر وہ دنیا بھر میں کسی بھی میڈیا پر جگہ نہیں پا سکتے، ان میں ’طاقت اور اس کے منبع اور اس کے اثرات‘ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے موضوعات پر اگر کوئی میڈیا ہاؤس بات کرتا بھی ہے، تو وہ خاصا ’فریمڈ‘ ہوتا ہے اور جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ’طاقت‘ ہی کی طرفداری کرتا نظر آتا ہے۔

نوم چومسکی کے خطاب کا موضوع ’ایک منصفانہ دنیا کے لیے روڈمیپ اور جمہوریت کے لیے نئی عوامی خواہش‘ تھا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے عوام تک مکمل آزادی کے ساتھ معلومات پہنچنے کے راستے میں موجودہ دور میں متعدد رکاوٹیں ہیں، جن میں معاشی اور اقتصادی صورتحال سے جڑے عناصر بہت اہم ہیں۔ جرمن شہر بون میں ڈوئچے ویلے کے قریب واقع ورلڈ کانفرنس ہال میں منعقدہ تین روزہ سالانہ گلوبل میڈیا فورم کا رواں برس کا موضوع ’ترقی کا مستقبل، معاشی اقدار اور میڈیا‘ ہے۔ نوم چومسکی کے اس خطاب کو سننے کے لیے حاضرین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: عدنان اسحاق

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں