نوواک جوکووچ لائن جج کو بال مارنے پر یو ایس اوپن سے باہر
7 ستمبر 2020
سربیا کے معروف ٹینس کھلاڑی نوواک جوکووچ نے یو ایس اوپن کے چوتھے مرحلے میں مایوسی کے عالم میں گیند لائن جج کو ما دی جس کی پاداش میں انہیں ٹورنامنٹ سے نا اہل قرار دے دیا گيا۔
اشتہار
عالمی درجہ بندی میں اول نمبر کے ٹینس کھلاڑی نوواک جوکووچ کو امریکی شہر نیو یارک میں ہونے والے یو ایس اوپن سے ایک نا دانستہ غلطی کے سبب باہر کر دیا گیا ہے۔ ان کو نا اہل قراردیے جانے سے 2014 کے بعد یو ایس اوپن خطاب جیتنے والا اب کوئی پہلا نیا ٹینس کھلاڑی ہوگا۔ اس واقعے کے ساتھ ہی گرانڈ سلیم کی تاریخ میں جوکووچ ایسے تیسرے کھلاڑی بن گئے ہیں جنہیں مردوں کے کسی بھی سنگلز مقابلے سے نااہل قرار دیا گیا ہو۔
اتوار کے روز کھیلے جانے والا یہ مقابلہ جوکووچ اور اسپین کے کھلاڑی پابلو کیرینو کے درمیان چل رہا تھا اور میچ کے پہلے سیٹ میں جب وہ پابلو سے چھ کے مقابلے پانچ پوائنٹ سے پیچھے تھے تو انہوں نے جھنجلاہٹ میں گیند کو اپنے عقب میں زوردار طریقے سے اچھال دیا جو ان کے پیچھے بیٹھی لائن جج کی حلق کے پاس اتنے زور سے لگی کہ وہ زمین پرگر پڑیں۔ گرچہ انہوں نے دانستہ طور پر جج کو نشانہ نہیں بنایا تھا اور ان کا یہ عمل مایوسی کے عالم میں تھا تاہم انہیں بطور سزا ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا گیا۔
جیسے ہی بال لائن جج کو لگی جوکووچ فوراً ان کی طرف گئے اور خاتون سے ان کی خیرت پوچھی جو چند منٹ بعد اٹھیں اور کورٹ سے باہر چل گئیں۔ اس کے بعد لائن ججز، دیگر افسران اور ریفری کے درمیان کافی دیر تک صلاح و مشورہ ہوا اور پھر عالمی سطح کے نمبر ون کھلاڑی جوکووچ آئے اور انہوں نے اسپین کے کھلاڑی پابلو کیرین سے مصافحہ کیا، جنہیں میچ کا فاتح قرار دیا گیا۔
امریکی ٹینس ایسوسی ایشن (یو ایس ٹی اے) نے اس بارے میں ایک بیان جاری کرکے کہا، ''گرانڈ سلیم کے اصول و ضوابط کے مطابق، جج کو دانستہ طور پر خطرناک انداز میں یا پھر لاپرواہی سے نتائج کی پرواہ کیے بغیرگیند مارنے کی پاداش میں یہ فیصلہ کیا ہے۔'' اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ اس کی وجہ سے عالمی نمبر ون کھلاڑی کی ریکنگ پوائنٹس میں بھی کمی کی جائے گی اور اس ٹورنامنٹ میں اب تک انہوں نے جو ڈھائی لاکھ ڈالر کی رقم کمائی تھی اس سے بھی محروم ہونا پڑے گا۔
اس فیصلے کے بعد جوکووچ نے اپنی وضاحت پیش کرنے کے لیے کورٹ میں موجود ٹورنامنٹ ریفری اور دیگر عہدے داروں سے بات چیت کی اور اپنا موقف پیش کرنے کی کوشش کی۔ لیکن آخر کار انھیں یہ فیصلہ قبول کرنا پڑا اور انہوں نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے اسپین کے کھلاڑی کو مبارک باد پیش کی۔
معروف سابق ٹینس کھلاڑی مارٹینا نوروٹیلوا، جنہوں نے 18 گرینڈ سلیم جیتے تھے، نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا، ''جو بھی ہم نے کورٹ پر دیکھا اس پر تو یقین نہیں ہورہا، نوواک جوکووچ نے غیر دانستہ طور پر ڈیفالٹ کیا لیکن گیند غلطی سے ایک لائن جج خاتون کے گلے سے ٹکرا گئی اور عہدیداروں کے پاس بھی ڈیفالٹ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ کتنے افسوس کی بات ہے لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ خاتون محفوظ ہیں۔ ہمیں اس سے بہتر ہونا پڑیگا۔''
جوکووچ نے بعد میں انسٹاگرام پر اپنی ایک پوسٹ میں اس واقعے کے لیے معافی مانگی اور لکھا کہ جو کچھ بھی کورٹ پر ہوا اس سے انہیں کافی صدمہ پہنچا ہے اورانہیں افسوس ہے۔ ''خدا کا شکر ہے کہ وہ خاتون اب بہتر محسوس کر رہی ہیں۔ انہیں نا دانستہ طور پر میری جانب سے اتنی تکلیف پہنچی جس پر مجھے بہت افسوس ہے۔''
کورونا وائرس کی عالمی وبا کے آغاز کے بعد سے ٹینس کا یہ پہلا گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جو شائیقین اور تماشائیوں کے بغیر منعقد کیا جا رہا ہے اور چونکہ راجر فیڈرر اور رفائل نڈال جیسے کھلاڑی اس میں حصہ نہیں لے رہے ہیں اس لیے زیادہ امکان اس بات کا تھا کہ جوکووچ اس ٹورنامنٹ کو جیت سکتے تھے۔ عالمی نمبر ون 33 سالہ کھلاڑی جوکووچ اگر اس ٹورنامنٹ میں کامیاب ہوجاتے تو یہ ان کی 18ویں گرینڈ سلیم ٹائٹل فتح ہوتی اور وہ بھی گرینڈ سلیم کی کامیابیوں کی درجہ بندی میں رفائل نڈال اور راجر فیڈرر کے قریب آسکتے تھے۔
ص ز/ ج ا (ایجنسیاں)
ٹنیس میں غصے کی سزا برابر ہے
سیرینا ولیمز کا خیال ہے کہ یُو ایس اوپن میں غصے کے اظہار پر انہیں شدید سزا اُن کے خاتون ہونے کی وجہ سے دی گئی ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ کورٹ میں کھیل کے دوران مرد اور خواتین کھلاڑی نے بارہا غصیلے جذبات کا اظہار کیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/MediaPunch
کوئی دلیل کارگر ثابت نہ ہوئی
سیرینا ولیمز نے یُو ایس اوپن کے فائنل کے دوران اپنے جذبات کے اظہار پر دی جانے والی سزا کے خلاف امپائر کو قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن یہ بے سود رہی۔ سیرینا نے اپنی کوشش میں ناکامی کے بعد پرتگالی ریفری کارلوس راموس کو چور تک کہہ ڈالا۔ ان پر جنسی تفریق کا الزام بھی لگایا۔ انجام کار اُن پر سترہ ہزار ڈالر جرمانہ عائد کر دیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/MediaPunch
یُو ایس اوپن: پھر غصے پر کنٹرول نہ رہا
یُو ایس اوپن 2018 میں سیرینا ولیمز اور ریفری کے درمیان لفظی جھڑپ ایک سابقہ واقعے کا اعادہ ہے۔ سن 2009 میں میں کھیلے جانے والے میچ میں ریفری نے جب سیرینا کا فاؤل دیا تو اُس پر امریکی کھلاڑی بھڑک اٹھیں اور ریفری کو یہ تک کہہ دیا کہ وہ ٹینس گیند اُس کے حلق میں پھنسا ڈالیں گی۔ اس واقعے پر سیرینا ولیمز کو ایک لاکھ سترہ ہزار امریکی ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Gombert
کھیل کے دوران غصہ ظاہر کرنے کا بادشاہ
امریکی ٹینس کھلاڑی جان میکنرو پر میچ کے دوران بھڑک اٹھنا سوار رہتا تھا۔ سن 1990 میں وہ پہلے کھلاڑی بنے جسے آسٹریلین اوپن میں مزید شرکت سے محروم کر دیا گیا۔ انہوں نے ریفری کو اخلاق سے گری بات کہی تھی۔ میکنرو نے غصے کے اظہار پر کئی مرتبہ جرمانے ادا کیے۔ سن 1987 میں انہیں یو ایس اوپن میں غصے کے اظہار پر دو مہینے تک کسی ٹینس ٹورنامنٹ میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Ossinger
ایک، دو، تین، چار۔۔۔۔۔۔
قبرصی کھلاڑی مارکوس بغداتس کو سن 2012 میں آسٹریلین اوپن میں غصہ ظاہر کرنے پر آٹھ سو ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ بغداتس نے ایک میچ کے دوران اپنے چار ریکٹ بتدریج توڑے۔ انہوں نے دو ایسے ریکٹ بھی توڑے جن کی پیکنگ بھی ابھی نہیں کھولی گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Walton
ایک بڑیی مصیبت
مئی سن 2018 میں کیرولینا پلشکووا نے روم ٹورنامنٹ میں ایک غلط فیصلے کے بعد میچ ختم ہونے پر امپائر سے ہاتھ ملانے سے اجتناب کیا اور امپائر کی کرسی پر اپنا ریکٹ مار کر سوراخ بھی کر ڈالا۔ انہیں اس پر ایک ہزار ڈالر سے زائد کے جرمانے کا سامنا رہا۔
تصویر: Getty Images/J. Finney
یہ جنٹلمین کا انداز نہیں
برطانوی معروف کھلاڑی ٹِم ہینمین نے دورانٍ میچ غصے کی حالت میں گیند کو ریکٹ سے ہٹ کیا تو وہ کورٹ کے کنارے پر بیٹھی بال گرل کے سر پر جا لگا۔ اس واقعے پر ہینمین وہ پہلے کھلاڑی بن گئے جنہیں ومبلڈن ٹورنامنٹ میں مزید کھیلنے سے روک دیا گیا۔ ہینمین نے بعد میں کورٹ میں شائقین کے سامنے اُس لڑکی سے معذرت کی اور اُس کو پھول پیش کرنے کے علاوہ شفقت کے ساتھ اُس کی گال پر بوسہ بھی کیا۔
تصویر: Getty Images/ALLSPORT/G. M. Prior
بیوی کا انتقام
سن 1995 میں ومبلڈن کے دوران امریکی کھلاڑی جیف ٹرانگو امپائر کے ساتھ تلخی پر اپنا سامان سمیٹ کر کورٹ سے چلے گئے۔ شائقین میں بیٹھی ٹرانگو کی بیوی بینیڈیکٹ میدان میں اتریں اور امپائر کو دو تھپڑ لگا دیے۔ اس واقعے کے بعد ٹرانگو پر دو سال کے لیے کسی بھی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی۔ تریسٹھ ہزار ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا، جسے اپیل پر کم کر کے بیس ہزار کر دیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Neilsen
امپائر کو زخمی کر دیا
یہ واقعہ کسی انٹرنیشنل میچ کا تو نہیں لیکن ٹینس کورٹ سے جڑا ہے۔ سن 2012 میں ڈیوڈ نالبندین نے ایک ٹورنامٹ میں شدید غصے میں امپائر کی کرسی کے نیچے رکھے لکڑی کے بلاک کو زوردار ٹھوکر ماری تو ایک نوکیلا ٹکڑا اڑ کر امپائر کی ٹانگ میں جا لگا اور وہ خون میں لتھڑ گئی۔ نالبنیدن کو ٹورنامنٹ سے باہر کرنے کے علاوہ 70 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا۔ آسٹریلین اوپن میں اسی کھلاڑی نے امپائر پر پانی بھی پھینکا تھا۔
تصویر: picture-alliance/Actionplus
آنکھ ہی پھوڑ ڈالی
سن 2017 میں کینیڈا اور برطانیہ کے درمیان کھیلے جانے والے ڈیوس کپ ٹورنامنٹ کے ایک میچ میں کینیڈین کھلاڑی ڈینس شاپووالوف نے امپائر کے فیصلے پر ناراضی ظاہر کرتے ہوئے گیند کو ہٹ کیا تو وہ ریفری ارناؤڈ گابس کی آنکھ پر جا لگی۔ آنکھ فوری طور پر سوجھ گئی اور اُس کے کناروں کو آپریشن کے ذریعے درست کیا گیا۔ شاپووالوف کو میچ سے خارج کرنے کے علاوہ سات ہزار ڈالر کے جرمانے کا بھی سامنا رہا۔
تصویر: picture-alliance/empics/The Canadian Press/J. Tang
سخت مزاج الیگزینڈر
الیگزانڈر زویریف کا تعلق جرمنی سے ہے۔ انہیں بھی امپائر سے اختلاف پر جرح کرنے کی عادت کا سامنا ہے۔ زویریف کو ایک میچ کے دوران سخت تنبیہ اُسی ریفری نے کی تھی جس کا سامنا سیرینا ولیمز کو کرنا پڑا یعنی کارسوس راموس۔