نيوزی لينڈ اور آسٹريليا کی ٹيموں کا پاکستان آنے کا امکان
2 مئی 2018
پاکستان کرکٹ بورڈ کی دعوت پر نيوزی لينڈ کرکٹ ٹيم کی انتظاميہ پندرہ برس بعد پاکستان کا دورہ کرنے پر غور کر رہی ہے۔ نيوزی لينڈ کی ٹيم نے آخری مرتبہ 2003ء ميں پاکستان کا دورہ کيا تھا۔
اشتہار
نيوزی لينڈ کرکٹ (NZC) کے ترجمان نے ويلگنٹن سے دو مئی کو جاری کردہ اپنے بيان ميں تصديق کی ہے کہ اسے پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) کے چيئرمين کی جانب سے درخواست موصول ہوئی کہ وہ پاکستان کا دورہ کریں۔ ترجمان نے کہا، ’’فی الحال حکومت، سلامتی سے متعلق ماہرين اور کھلاڑی اس درخواست پر غور کر رہے ہيں۔‘‘ بتايا گيا ہے کہ متعلقہ اداروں اور افراد سے مشاورت کے بعد پی سی بی کو فيصلے سے آگاہ کر ديا جائے گا۔
نيوزی لينڈ کی کرکٹ ٹيم نے آخری مرتبہ سن 2003 ميں پاکستان کا دورہ کيا تھا۔ سکيورٹی خدشات کے سبب اس کے بعد يہ ٹيم پاکستان نہيں آئی۔ پاکستان کے شہر لاہور ميں سن 2009 ميں سری لنکا کی کرکٹ ٹيم پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے ميں پاکستان ميں بين الاقوامی کرکٹ تقريباً بالکل ہی ختم ہو گئی تھی۔ اس حملے ميں آٹھ پاکستانی شہری ہلاک جبکہ چھ کھلاڑی اور ايک برطانوی کوچ زخمی ہو گئے تھے۔ سری لنکا کی ٹيم پچھلے سال اکتوبر ميں ايک ٹی ٹوئنٹی ميچ کے ليے پاکستان آئی اور پھر ويسٹ انڈيز نے بھی پاکستان کا دورہ کيا۔
پاکستان میں کرکٹ کی بحالی ہو گی، سرفراز احمد
01:31
نيوزی لينڈ کی ٹيم نے پاکستان ميں آخری ٹيسٹ سن 2002 ميں کھيلا تھا۔ اس وقت کراچی ميں ٹيم کے ہوٹل کے باہر ہونے والے دھماکے کے بعد کيوی ٹيم پاکستان سے فوری طور پر چلی گئی تھی۔ پھر کيوی ٹيم نے ايک روزہ ميچز کی سيريز کے ليے آئندہ برس يعنی سن 2003 ميں پاکستان کا دورہ کيا، جو ان کا آخری دورہ تھا۔
تازہ پيش رفت ميں نيوزی لينڈ کرکٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ اسی سال ٹيم ٹی ٹوئنٹی ميچز کے ليے پاکستان کا دورہ کرے۔ انٹرنيشنل کرکٹ کونسل کے شيڈول کے مطابق پاکستان اور نيوزی لينڈ کے مابين ٹيسٹ اور ايک روزہ ميچز کی سيريز اس سال نومبر ميں متحدہ عرب امارات ميں کھيلی جانی ہے۔
پی سی بی کے ايک ذرائع کے مطابق آسٹريليا کی ٹيم کو بھی پاکستان کا دورہ کرنے کی درخواست بھيجی گئی ہے۔ آسٹريليا نے بھی اسی سال ستمبر، اکتوبر ميں متحدہ عرب امارات ميں پاکستان کے خلاف ون ڈے اور ٹيسٹ سيريز کھيلنی ہے۔ آسٹريلوی کرکٹ بورڈ نے درخواست کے حوالے سے تازہ پيش رفت پر رد عمل ظاہر کرنے سے فی الحال انکار کيا ہے تاہم يہ واضح کر ديا ہے کہ طے شدہ سيريز متحدہ عرب امارات ميں ہی کھيلی جائیں گی۔
بین الاقوامی کرکٹ کے متنازع ترین واقعات
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا حالیہ بال ٹیمپرنگ اسکینڈل ہو یا ’باڈی لائن‘ اور ’انڈر آرم باؤلنگ‘ یا پھر میچ فکسنگ، بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ کئی تنازعات سے بھری پڑی ہے۔ دیکھیے عالمی کرکٹ کے چند متنازع واقعات اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: REUTERS
2018: آسٹریلوی ٹیم اور ’بال ٹیمپرنگ اسکینڈل‘
جنوبی افریقہ کے خلاف ’بال ٹیمپرنگ‘ اسکینڈل کے نتیجے میں آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر پرایک سال کی پابندی عائد کردی ہے۔ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں آسٹریلوی کھلاڑی کیمرون بن کروفٹ کو کرکٹ گراؤنڈ میں نصب کیمروں نے گیند پر ٹیپ رگڑتے ہوئے پکڑ لیا تھا۔ بعد ازاں اسٹیون اسمتھ اور بن کروفٹ نے ’بال ٹیمپرنگ‘ کی کوشش کا اعتراف کرتے ہوئے شائقین کرکٹ سے معافی طلب کی۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/H. Krog
2010: اسپاٹ فکسنگ، پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کی بدترین ’نو بال‘
سن 2010 میں لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر سلمان بٹ کی کپتانی میں پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر اور محمد آصف نے جان بوجھ کر ’نوبال‘ کروائے تھے۔ بعد میں تینوں کھلاڑیوں نے اس جرم کا اعتراف کیا کہ سٹے بازوں کے کہنے پر یہ کام کیا گیا تھا۔ سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف برطانیہ کی جیل میں سزا کاٹنے کے ساتھ پانچ برس پابندی ختم کرنے کے بعد اب دوبارہ کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
تصویر: AP
2006: ’بال ٹیمپرنگ کا الزام‘ انضمام الحق کا میچ جاری رکھنے سے انکار
سن 2006 میں پاکستان کے دورہ برطانیہ کے دوران اوول ٹیسٹ میچ میں امپائرز کی جانب سے پاکستانی ٹیم پر ’بال ٹیمپرنگ‘ کا الزام لگانے کے بعد مخالف ٹیم کو پانچ اعزازی رنز دینے کا اعلان کردیا گیا۔ تاہم پاکستانی کپتان انضمام الحق نے بطور احتجاج ٹیم میدان میں واپس لانے سے انکار کردیا۔ جس کے نتیجے میں آسٹریلوی امپائر ڈیرل ہارپر نے انگلینڈ کی ٹیم کو فاتح قرار دے دیا۔
تصویر: Getty Images
2000: جنوبی افریقہ کے کپتان ہنسی کرونیے سٹے بازی میں ملوث
سن 2000 میں بھارت کے خلاف کھیلے گئے میچ میں سٹے بازی کے سبب جنوبی افریقہ کے سابق کپتان ہنسی کرونیے پر تاحیات پابندی عائد کردی گئی۔ دو برس بعد بتیس سالہ ہنسی کرونیے ہوائی جہاز کے ایک حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ ہنسی کرونیے نے آغاز میں سٹے بازی کا الزام رد کردیا تھا۔ تاہم تفتیش کے دوران ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ کپتان کی جانب سے میچ ہارنے کے عوض بھاری رقم کی پشکش کی گئی تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Zieminski
2000: میچ فکسنگ: سلیم ملک پر تاحیات پابندی
سن 2000 ہی میں پاکستان کے سابق کپتان سلیم ملک پر بھی میچ فکسنگ کے الزام کے نتیجے میں کرکٹ کھیلنے پر تاحیات پابندی عائد کی گئی۔ جسٹس قیوم کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق سلیم ملک نوے کی دہائی میں میچ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے۔ پاکستانی وکٹ کیپر راشد لطیف نے سن 1995 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ایک میچ کے دوران سلیم ملک کے ’میچ فکسنگ‘ میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP
1981: چیپل برادران اور ’انڈر آرم‘ گیندبازی
آسٹریلوی گیند باز ٹریور چیپل کی ’انڈر آرم باؤلنگ‘ کو عالمی کرکٹ کی تاریخ میں ’سب سے بڑا کھیل کی روح کے خلاف اقدام‘ کہا جاتا ہے۔ سن 1981 میں میلبرن کرکٹ گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ کے خلاف آخری گیند ’انڈر آرم‘ دیکھ کر تماشائی بھی دنگ رہ گئے۔ آسٹریلوی ٹیم نے اس میچ میں کامیابی تو حاصل کرلی لیکن ’فیئر پلے‘ کا مرتبہ برقرار نہ رکھ پائی۔
تصویر: Getty Images/A. Murrell
1932: جب ’باڈی لائن باؤلنگ‘ ’سفارتی تنازعے‘ کا سبب بنی
سن 1932 میں برطانوی کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا برطانوی کپتان ڈگلس جارڈین کی ’باڈی لائن باؤلنگ‘ منصوبے کی وجہ سے مشہور ہے۔ برطانوی گیند باز مسلسل آسٹریلوی بلے بازوں کے جسم کی سمت میں ’شارٹ پچ‘ گیند پھینک رہے تھے۔ برطانوی فاسٹ باؤلر ہیرالڈ لارووڈ کے مطابق یہ منصوبہ سر ڈان بریڈمین کی عمدہ بلے بازی سے بچنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ تاہم یہ پلان دونوں ممالک کے درمیان ایک سفارتی تنازع کا سبب بن گیا۔