نيوزی لينڈ ميں پاکستانی ٹيم ذہنی اور جسمانی دباؤ کا شکار
7 دسمبر 2020پاکستانی کرکٹ ٹيم ان دنوں نيوزی لينڈ کے دورے پر ہے۔ ميچز ابھی شروع نہيں ہوئے ہيں مگر پيش رفت اور خبروں کے اعتبار سے يہ دورہ اب تک کافی مصروف ثابت ہوا۔ سات دسمبر کے روز پاکستانی ٹيم کے ارکان نے شکايت کی کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے ليے نافذ کردہ اقدامات کی وجہ سے کھلاڑی شديد ذہنی اور جسمانی دباؤ کا شکار ہيں۔
نيوزی لينڈ کے دورے کے ليے قريب پچاس افراد پر مشتمل پاکستانی وفد لگ بھگ دو ہفتے قبل کرائسٹ چرچ پہنچا تھا۔ دس افراد کے کورونا ٹيسٹ مثبت آنے کے بعد کيوی حکام نے پاکستانی ٹيم کو پريکٹس کرنے سے روک ديا تھا۔ پاکستانی وفد کے چند ارکان کو ايک ساتھ مل بيٹھ کر بات چيت کرتے پايا گيا، جو قوانين کی خلاف ورزی کے زمرے ميں شامل ہے۔
ٹيم کے کوچ مصباح الحق نے اس بارے ميں وضاحت ديتے ہوئے کہا کہ پيشہ وارانہ سطح کے ايتھليٹس اور کھلاڑيوں کو ايک مخصوص ماحول کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ اپنے ملک کی نمائندگی کرتے وقت معياری کھيل پيش کر سکيں۔ انہوں نے مزيد کہا کہ پاکستانی کھلاڑی اور انتظاميہ صحت سے متعلق قوانين کا احترام کرتے ہيں مگر يہ بھی حقيقت ہے کہ ان اقدامات کی وجہ سے کھلاڑی شديد ذہنی اور جسمانی دباؤ کا شکار بنے۔
نيوزی لينڈ کے طبی حکام نے اس امر کی تصديق کی ہے کہ کھلاڑيوں کے تازہ کورونا ٹيسٹ منفی آئے ہيں، جس کے نتيجے ميں منگل سے انہيں ہوٹل سے باہر نکلنے اور ميدان ميں پريکٹس کی اجازت دے دی جائے گی۔ مصباح نے بھی نے کھلاڑيوں اور انظاميہ کو سراہا کہ انہوں نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشکلات اٹھائيں تاکہ ٹيم کے ليے بين الاقوامی کرکٹ ممکن ہو سکے۔ دوسری جانب کيوی ٹيم کے ٹيسٹ کے نتائج ابھی واضح نہيں اور يوں يہ بھی فی الحال واضح نہيں کہ آيا وہ بھی پريکٹس کر پائيں گے۔
پاکستان اور نيوزی کی ٹيموں کے مابين پہلا ٹی ٹوئنٹی ميچ اٹھارہ دسمبر کو کھيلا جائے گا۔
ع س / ع ت (اے ايف پی)