1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نيپال: گِدھوں کا تحفظ، ايک مشغلے کے ذريعے

5 اپریل 2012

جنوبی ايشائی ممالک ميں ڈکلوفينيک نامی دوا کے استعمال سے وہاں گِدھ مسلسل کم ہوتے جا رہے ہيں۔ اس سلسلے ميں نيپال کے علاقے پوکھارا ميں ان گِدھوں کو Paragliding کے کھيل ميں شامل کر کے ان کے تحفظ کو يقينی بنايا جا رہا ہے۔

تصویر: Stephan Madre

وسطی نيپال کے علاقے پوکھارا کے قريب واقع سرنگ کوٹ کے پہاڑوں ميں دنيا بھر سے لوگ Paragliding يعنی پيراشوٹ کی مدد سے ہوا ميں اڑنے کے مشغلے سے لطف اندوز ہونے آتے ہيں۔ البتہ نيپال ميں واقع اس مقام پر پيراگلائيڈرز جب ہوا ميں اڑتے ہيں تو ان کی نمائندگی کرتے ہيں چند گِدھ جنہيں خاص طور پر ہوا ميں ’تھرملز‘ يا پھر فضاء ميں اوپر کی جانب اٹھنے والے ائر پریشر یا ہوا کے زور کو تلاش کرنے کی تربيت دی گئی ہے۔ يہ گِدھ ہوا ميں اڑنے والے افراد کو راہ دکھاتے ہيں اور زمين پر اترنے ميں بھی مدد فراہم کرتے ہيں۔

ميسن ان پرندوں کی تربيت کے فرائز انجام ديتے ہيں۔ ان کا کہنا ہے، ’ايک تجربے کے طور پر شروع ہونے والا يہ عمل اب ايک دلپسند مشغلہ بن گيا ہے‘۔ ميسن سن 2001 ميں نيپال آئے تھے۔ وہ دراصل گرافک ڈيزائنر اور پرندوں کو تربيت دينے کا کام کرتے آئے ہیں، البتہ نيپال ميں آنے کے بعد وہ وہاں موجود پرندوں کی مختلف رنگا رنگ اقسام ديکھ کر دنگ رہ گئے۔ اس کے علاوہ ميسن کو اس بات نے بھی پريشان کيا کہ کس طرح ڈکلوفينيک نامی کیمیائی مادے کی وجہ سے نيپال، بھارت اور پاکستان ميں گِدھوں کی تعداد گھٹتی جا رہی ہے۔

ڈکلوفينيک نامی کيميکل دراصل مويشیوں پر استعمال کيا جاتا ہے اور جب يہ جانور مر جاتے ہيں تو ان کے اعضاء کو خوراک بنانے والے ولچر اس کيميکل کے باعث موت کا شکار ہوجاتے ہيں۔ اگرچہ نيپال ميں حکومت کی جانب سے 2006ء سے جانوروں کے ليے ڈکلوفينيک کیمیائی مادے کی فروخت پر پابندی عائد ہے، تاہم يہ اب بھی انسانی استعمال کے ليے دستياب ہے جسے کسان خريد کر مویشیوں پر ہی استعمال کرتے ہيں۔

گِدھ Paragliding سے لطف اندوز ہونے والے افراد کے رہبر بنتے ہيںتصویر: picture-alliance/OKAPIA KG Germany

ميسن کے بقول انہوں نے نيپال ميں رہنے کا فيصلہ انہی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے کيا اور دو گِدھوں کو تربيت دينی شروع کی۔ ميسن کی کاوشوں کی بدولت آج نيپال ميں پيراگلائڈنگ کے دلچسپ اور سنسنی خيز کھيل کے ذريعے ان پرندوں کی بقاء کا کام بھی جاری ہے۔ اس کھيل کے ذريعے حاصل ہونے والی آمدنی سے Himalayan Raptor Rescue نامی ادارے کو چلایا جاتا ہے جس کا مقصد گِدھوں کی ديکھ بھال کرنا ہے۔ ان پرندوں کی ديکھ بھال کرنے والوں نے اس ضمن ميں ’ولچر ريسٹوران‘ بھی کھول رکھے ہيں جہاں ان پرندوں کو ڈکلوفينيک سے پاک غذاء دی جاتی ہے۔

يہ گِدھ ہر سال ستمبر سے مارچ کے درميان روزانہ اڑتے ہيں اور اس کھيل سے لطف اندوز ہونے والے افراد کے رہبر بنتے ہيں۔ ميسن کا کہنا ہے، ’ آپ اس پرندے کو بالکل کتے يا بلی کی طرح پال سکتے ہيں‘۔ ان کے بقول ہوا ميں ان کے ساتھ اڑنے کا احساس کسی روحانی احساس سے کم نہيں۔

AS/KM/dpa

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں