نگرانی کے معاملے پر برازیل اور دیگر اتحادیوں کو جوابدہ ہیں، جان کیری
14 اگست 2013برازیل کے دورے پر برازیلیا پہنچنے والے جان کیری نے اپیل کی کہ برازیل نگرانی اور جاسوسی کے امریکی پروگرام سے متعلق خفیہ معلومات افشاء ہونے کے تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان تیزی سے بڑھتی ہوئی تجارت اور سفارتی و ثقافتی روابط کو متاثر نہ ہونے دے۔ امریکی وزیرخارجہ کے طور پر پہلی مرتبہ برازیل پہنچنے والے جان کیری نے دارالحکومت برازیلیا میں کہا،’برازیل کو ایک جواب درکار ہے، جو اسے دیا جائے گا۔‘
کیری نے مزید کہا، ’برازیل اور دیگر ممالک کو سمجھایا جائے گا کہ ہم کیا کر رہے ہیں، کیوں اور کیسے کر رہے ہیں اور ہم مل کر کام کریں گے، تاکہ ہمارے دوست اور پارٹنرز یہ سمجھ پائیں کہ جو کچھ اب تک ہوا ہے، اس میں دوستوں کی عزت اور احترام کا خیال رکھا گیا ہے۔‘
جان کیری سے ملاقات کے بعد اپنی ایک پریس کانفرنس میں برازیل کے وزیرخارجہ انتونیو پاتریوتا نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ برازیل کو حال ہی میں افشاء ہونے والی معلومات کے تناظر میں وضاحت سے بڑھ کر جواب درکار ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں سامنے آنے والی خفیہ امریکی دستاویزات سے پتا چلا تھا کہ امریکا متعدد دیگر ممالک کی طرح برازیل کے شہریوں کی بھی ای میلز اور ٹیلی فون کالز کی نگرانی کرتا ہے۔پاتریوتا کے مطابق، ’ہمیں ایسی سرگرمیوں کا خاتمہ کرنا ہے، جن کے ذریعے ملکوں کی خودمختاری، باہمی اعتماد اور شخصی آزادی پر حرف آتا ہو۔‘
انہوں نے مزید کہا، ’یہ خبریں سامنے آنے کے بعد کہ ہماری الیکٹرانک اور ٹیلی فونک گفتگو کی نگرانی کی جا رہی ہے، ہم آج امریکا کے ساتھ تعلقات میں ایک نئے طرز کے چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں۔ اگر اس چیلنج کو حل نہ کیا گیا، تو اس بداعتمادی کے سائے ہمارے روابط پر بھی پڑیں گے۔‘
واضح رہے کہ سابق سی آئی اے اہلکار اور امریکا کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے کنٹریکٹر ایڈورڈ سنوڈن نے متعدد امریکی خفیہ دستاویزات افشا کی تھیں، جن سے معلوم ہوتا ہے کہ کس طرح ’پرزم‘ نامی ایک خفیہ پروگرام کے تحت امریکا متعدد ممالک کے عہدیداروں اور شہریوں کی ای میلز اور ٹیلی فون کالز کی نگرانی کرتا ہے۔ امریکا سے فرار کے بعد ہانگ کانگ اور پھر ماسکو پہنچنے والے سنوڈن کو حال ہی میں روسی حکومت نے ایک برس کے لیے سیاسی پناہ دی ہے۔