نگران وزیراعظم کے انتخاب کا معاملہ ڈیڈ لاک کا شکار
22 مارچ 2013نگران وزیراعظم کے انتخاب کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے تین روز میں اب تک پانچ اجلاس بے نتیجہ رہے۔ جمعے کو کمیٹی کے آخری دن دو اجلاسوں میں بھی نگران وزیراعظم کے لیے چار امیدواروں میں سے کسی ایک پر اتفاق نہیں ہو سکا۔ اس دوران حکومتی اتحاد اور اپوزیشن مسلم لیگ ن کے پس پردہ مذاکرات بھی جاری رہے۔ تاہم ان کا بھی کوئی نتیجہ سامنے نہیں آسکا۔
آٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی میں شامل حکمران پیپلز پارٹی اور اپوزیشن مسلم لیگ ن کے ارکان متواتر دعوے کر رہے ہیں کہ نگران وزیراعظم پر اتفاق ہو جائے گا تاہم قائد حزب اختلاف چوہدری نثار نے جمعے کے روز ایک پریس کانفرنس میں عندیہ دیا کہ نگران وزیراعظم کا معاملہ چیف الیکشن کمشنر کے پاس ہی جائے گا۔ پارلیمانی کمیٹی کے رکن اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا بھی کہنا تھا کہ اگر معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں حل نہ ہوا تو اسے سیاسی قیادت کی ناکامی تصور نہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ''ہمارا یہ ماننا ہے کہ اس عمل کو اسی پارلیمنٹ نے طے کیا ہے اور یہ تین مدارج ہیں ، ہم دوسرے فیز میں چلے گئے ، اگر ہم دوسرے مرحلے میں فیصلہ کریں یا تیسرے مرحلے میں فیصلہ کریں یہ کوئی ناکامی نہیں۔ آئین اور جمہوریت کی فتح ہو گی یہ کیسے کہا جا سکتا ہے کہ سیاستدان ناکام ہو گئے۔''
البتہ پارلیمانی کمیٹی کے رکن اور پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کے رویے سے نگران وزعظم کے معاملے پر کمیٹی کے اندر اختلافات کی شدت کا صاف پتہ چل رہا تھا۔ پارلیمانی ہاؤس کے باہر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ'' اگر الیکشن کمیشن میں بھی معاملہ جائے تو وہ آئینی قدم ہو گا لیکن وہ جمہوری اداروں کے لیے بہر حال دھچکا ہوگا۔ ہم نے پوری کوشش کی کہ دو ناموں کے ساتھ چمٹے نہ رہیں۔ ہم نے آئی اے رحمن ، پروفیسر شمیم ، عبدالحئی بلوچ اور سید بابر علی کا نام دیا لیکن حیرانگی ہے کہ وہ (مسلم لیگ ن) اس پر ضد پر اڑے ہوئے ہیں اور جو لوگ سیاست میں ضد کرتے ہیں وہ ٹوٹ جاتے ہیں۔''
پاکستان میں سولہ مارچ کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران وزیراعظم کے نام کا فیصلہ نہیں ہو سکا۔ پارلیمانی کمیٹی کے سامنے وزیراعظم کے لیے جو چار نام زیر غور ہیں ان میں پیپلز پارٹی اس کی اتحادی جماعتوں کی طرف ڈاکٹر عشرت حسین اور جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار کھوسو جبکہ مسلم لیگ ن کی طرف سے جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد اور رسول بخش پلیجو امیدوار ہیں۔
پارلیمانی کمیٹی کے پاس اب محض چند گھنٹوں کا وقت بچا ہے اس کا آخری اجلاس آج (جمعے کی شب) نو بجے ہو گا اور اگر کمیٹی رات بارہ بجے تک فیصلہ نہ کر پائی تو نگران وزیراعظم کے نام کا فیصلہ چیف الیکشن کمشنر کرنا ہوگا جو آئین کے مطابق دو دن کے اندر نگران وزیراعظم کے نام کا اعلان کرے گا۔
رپورٹ: شکور رحیم ، اسلام آباد
ادارت: کشور مصطفیٰ