نگراں وزیراعظم نے حلف اٹھا لیا
25 مارچ 2013پاکستان کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق 84 سالہ میر ہزار خان کھوسو سے حلف صدر آصف علی زرداری نے ایوان صدر میں لیا جب کہ تقریب میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف بھی موجود تھے۔ نگراں وزیراعظم کے مطابق ملک میں شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کا انعقاد ان کی اولین ترجیح ہے۔ وہ 11 مئی کے عام انتخابات کے نتیجے میں منتخب ہونے والی حکومت کے قیام تک نگران وزیراعظم کے فرائض انجام دیں گے۔ کھوسو حکومت کی طرف سے نامزد کیے جانے والے دو امیدواروں میں سے ایک تھے۔
پاکستان ميں نگران وزير اعظم کی تقرری کا معاملہ بالآخر اس وقت ختم ہوا تھا، جب چيف اليکشن کمشنر فخرالدين جی ابراہيم کی صدارات ميں ہونے والے اليکشن کميشن آف پاکستان کے خصوصی اجلاس کے دوسرے روز اس عہدے کے ليے مير ہزار خان کھوسو کے نام کا اعلان کيا گيا۔ اس بارے ميں اعلان کرتے ہوئے چيف اليکشن کمشنر نے کہا، ’’ہم نے کافی اچھے ماحول ميں چاروں اميدواروں پر غور کرتے ہوئے مير ہزار خان کھوسو کا انتخاب کيا۔‘‘
نگراں وزير اعظم کے انتخاب کے ليے اس پانچ رکنی کميشن کو چار نام بھيجے گئے تھے۔ حکمران اتحاد کی جانب سے جسٹس ريٹائرڈ مير ہزار خان کھوسو اور اسٹيٹ بينک آف پاکستان کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت حسين کو اس عہدے کے ليے نامزد کيا گيا تھا۔ حزب اختلاف کی طرف سے نامزد کيے جانے والے افراد ميں رسول بخش پلیجو اور ايک اور ريٹائرڈ جسٹس ناصر اسلم زاہد شامل تھے۔ ان چاروں اميدواروں ميں سے کسی ايک کے نام پر سمجھوتے کے ليے اليکشن کميشن آف پاکستان کا خصوصی اجلاس شروع ہوا تھا۔
اس سے قبل ملکی پارلیمان میں سربراہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قومی اسمبلی کی تحلیل کے تین روز بعد تک نگران وزیر اعظم کے نام پر عدم اتفاق کے بعد یہ معاملہ ایک خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے سپرد ہو گیا تھا۔ تاہم مقررہ وقت میں اس کمیٹی کی طرف سے بھی کسی نام پر متفق نہ ہونے پر آئین کے مطابق یہ معاملہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو منتقل ہو گیا تھا۔
میر ہزار خان کھوسو 11 مئی کے عام انتخابات کے نتیجے میں منتخب ہونے والی حکومت کے قیام تک نگران وزیر اعظم کے فرائض انجام دیں گے۔
ia,as / aba,at (dpa,AFP)