1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میزائل امریکی علاقے گوام کو نشانہ بنا سکتا ہے، شمالی کوریا

31 جنوری 2022

شمالی کوریا نے پیر کے دن تصدیق کر دی کہ اس نے اتوار کے دن جس بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے، وہ بحیرہ الکاہل میں امریکی جزیرے گوام کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

Nordkorea | Kombobild Hwasong-12 Raketentest
تصویر: KNCA/REUTERS

شمالی کوریا نے انٹر میڈیٹ رینج والے اس بیلسٹک میزائل کو اپنے ملکی اسلحے کے ذخیرے میں ایک اہم ہتھیار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب شمالی کوریا کے پاس یہ صلاحیت آ گئی ہے کہ وہ بحیرہ الکاہل کے پانیوں میں واقع مائیکرونیشیا علاقے میں واقع جزیرے گوام کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ گوام امریکا کا علاقہ ہے، جسے انتہائی اہم اسٹریٹیجک جزیرہ تصور کیا جاتا ہے۔

پیونگ یانگ نے اپنے اس میزائل تجربے کی کامیابی کی دلیل کے طور پر کچھ تصاویر بھی جاری کی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ یہ میزائل کس طرح لانچ کیا گیا، کس طرح ہوا میں اڑا اور بحیرہ جاپان میں مطلوبہ ہدف پر جا کر گرا۔

بتایا گیا ہے کہ اس میزائل نے تقریباﹰ تیس منٹ تک پرواز کرتے ہوئے آٹھ سو کلو میٹر طویل فاصلہ طے کیا۔ یہ میزائل چار ہزار کلو میٹر طویل فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا نے اس نئے راکٹ تجربے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

شمالی کوریا نے اس میزائل کو کئی سالوں کی محنت کا ثمر قرار دیتے ہوئے اسے انتہائی کارآمد ہتھیار قرار دیا ہے۔ Hwasong-12 نامی اس میزائل کو جوہری ہتھیاروں سے بھی لیس کیا جا سکتا ہے۔ آخری مرتبہ اس مشرقی ایشیائی ریاست نے اس طرح کے میزائل کا تجربہ سن دو ہزار سات میں کیا تھا۔

شمالی کوریا کیا چاہتا ہے؟

شمالی کوریا کی کوشش ہے کہ وہ ایسی اشتعال انگیز حرکات سے امریکی کو دباؤ میں لائے تاکہ اس پر عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کو ختم یا نرم کیا جا سکے۔ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ اسے دنیا کی ایک جائز جوہری طاقت تصور کیا جائے۔

کیمونسٹ ملک کے رہنما کم جونگ اُن اپنے عسکری عزائم کو دفاعی نوعیت کا قرار دیتے ہیں تاہم عالمی طاقتوں کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کا جوہری اور میزائل پروگرام عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔

اقوام متحدہ نے بھی شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگرام کی وجہ سے اس پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں تاہم پیونگ یانگ مسلسل ان کی خلاف ورزی کرتا رہتا ہے۔ شمالی کوریا نے پہلی مرتبہ کسی ایک ماہ یعنی گزشتہ تیس دنوں میں ایسے میزائلوں کے ریکارڈ یعنی سات تجربات کیے ہیں۔

شمالی کوریا نے گزشتہ ہفتے ہی امریکی پابندیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے اپنے خلاف 'دشمنی پر مبنی پالیسیاں‘ قرار دیتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ وہ اپنا جوہری پروگرام اور طویل فاصلے تک مار کر سکنے والے میزائلوں کے پروگرامز بحال کر دے گا۔ اس ریاست نے پانچ سال قبل خود ساختہ طور پر ان تجربات پر پابندی عائد کی تھی۔

ع ب، ع ح (خبر رساں ادارے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں