1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیتن یاہو آئندہ ہفتے متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے

3 فروری 2021

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کریں گے اور شاید بحرین بھی جائیں گے۔ ان دونوں خلیجی عرب ممالک نے گزشتہ برس اسرائیل کے ساتھ باقاعدہ تعلقات قائم کیے تھے۔

ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو

نیتن یاہو چند روز بعد متحدہ عرب امارات جائیں گے، یہ بات انہوں نے منگل کی شام یروشلم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہی۔

اسرائیل کو بھی چونکہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے صحت عامہ کے شعبے میں بحرانی حالات کا سامنا ہے، اس لیے ان سے پوچھا یہ گیا تھا کہ آیا وہ ملک میں کووڈ انیس کی وبا کی تشویش ناک صورت حال کے باوجود اور طے شدہ پروگرام کے مطابق اگلے ہفتے متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے۔

کوسووو نے بھی اسرائیل سے باقاعدہ سفارتی تعلقات قائم کر لیے

اس سوال کے جواب میں اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ صرف تین گھنٹے کے ایک بہت مختصر دورے پر اس خلیجی عرب ریاست کا سفر کریں گے۔

نیتن یاہو نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے لائیو براڈکاسٹ کی جانے والی اس پریس کانفرنس میں کہا، ''ہم اس دورے کو پہلے ہی دو مرتبہ کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے پیش نظر ملتوی کر چکے ہیں۔‘‘

اسرائیلی فوجی سربراہ کا ایران پر حملہ کرنے کے نئے منصوبوں کی تیاری کا حکم

'قومی اور بین الاقوامی اہمیت کا حامل دورہ‘

وزیر اعظم نیتن یاہو نے صحافیوں کو بتایا، ''یہ دورہ سلامتی امورکی وجہ سے اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر بھی بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ اس لیے میری درخواست پر اس کا دورانیہ تین دن سے بہت کم کر کے صرف تین گھنٹے کر دیا گیا ہے۔ لیکن میں یہ دورہ کروں گا۔‘‘

مقبوضہ فلسطینی علاقے میں یہودی آباد کاروں کے لیے 800 نئے گھر

ساتھ ہی اسرائیلی سربراہ حکومت نے یہ بھی کہا کہ وہ تین گھنٹے کے لیے متحدہ عرب امارات کا دورہ تو کریں گے ہی لیکن شاید اس دوران وہ بہت تھوڑے وقت کے لیے بحرین بھی جائیں گے۔

بینجمن نیتن یاہو نے خود اپنے اس دورے کے لیے کسی تاریخ کا کوئی ذکر نا کیا مگر اسرائیلی میڈیا نے اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ وہ یہ دورہ آئندہ منگل نو فروری  کو کریں گے۔

م م / ک م (روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں