1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کے ساتھ اظہار یک جہتی

22 مارچ 2019

ہزاروں افراد نے کرائسٹ چرچ حملے کے متاثرین سے اظہار یک جہتی کی خاطر خصوصی تقریبات میں شرکت کی ہے۔ مرکزی تقریب کرائسٹ چرچ میں منعقد کی گئی، جہاں مقتولین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔

Neuseeland Schweigeminute in Hagley Park, Christchurch
تصویر: Getty Images/AFP/W. West

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں بائیس مارچ بروز جمعہ ایک خصوصی یادگاری تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ گزشتہ جمعہ اس شہر کی دو مساجد پر ہوئے حملوں کے نتیجے میں پچاس افراد ہلاک جبکہ اتنے ہی زخمی ہو گئے تھے۔

دہشت گردی کے اس واقعے پر نیوزی لینڈ میں سوگ کا عالم بدستور برقرار ہے جبکہ وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ مشکل کے اس وقت میں تمام شہری متحد ہیں۔

کرائسٹ چرچ میں منعقدہ اس تقریب میں امام فودا نے متاثرین کے لیے خصوصی دعا کی اور کہا، ’’ہمارا دل ٹوٹا ہے لیکن ہم نہیں ٹوٹے‘‘۔ اس موقع پر منعقد کی جانے والی خصوصی سوگواری تقریب میں نیوزی لینڈ کی خاتون وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن بھی موجود تھیں۔

اس تقریب سے قبل نیوزی لینڈ کے سرکاری ریڈیو پر اذان جمعہ براہ راست نشر کی گئی تھی۔ نیوزی لینڈ کے علاوہ دنیا کے بیشتر ممالک میں بھی جمعے کے دن خصوصی یادگاری تقریبات کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق کرائسٹ چرچ کی النور مسجد کے بالمقابل ہیگلی پارک میں بیس ہزار افراد نے جمع ہو کر ان حملوں کے متاثرین سے اظہار یک جہتی کیا۔ اسی مسجد کے نمازیوں پر ایک آسٹریلوی شہری کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں بیالیس افراد مارے گئے تھے۔

دائیں بازو کے نظریات کے حامل اس حملہ آور نے بعد ازاں ایک اور قریبی مسجد کو بھی اپنے حملے کا نشانہ بنایا تھا، جس میں آٹھ افراد مارے گئے تھے۔ یہ حملے گزشتہ جمعہ پندرہ مارچ کو کیے گئے تھے۔ ہلاک شدگان میں زیادہ تر افراد پاکستان، بھارت اور انڈونیشا سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن تھے۔

نیوزی لینڈ میں ہوئی دہشت گردی کی اس کارروائی کے بعد وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کے ردعمل کا عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ ملک میں مسلم برادری کے خلاف حملے یا نفرت انگیزی ملک کو تقسیم نہیں کر سکتی ہے۔

ان کی حکومت نے گن کنٹرول قانون کو سخت بنانے کی خاطر ٹھوس اقدامات بھی لیے ہیں۔ جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ نیم خودکار اور فوجی طرز کی گنوں پر مکمل طور پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔

ع ب / ع ا / خبر رساں ادارے

 

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں