نیوزی لینڈ کی ایک چیریٹی نے مٹھائی کی جگہ میتھ بانٹ دی
15 اگست 2024نیوزی لینڈ کے ایک خیراتی ادارے نے بدھ 15 اگست کو تقسیم کیے جانے والے کھانے کے پارسل کے بارے میں فوری انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس میں نادانستہ طور پر میتھ ایمفیٹامین کی ممکنہ مہلک خوراک سے بھری ہوئی کینڈی شامل ہے، جسے عام طور پر میتھ کہا جاتا ہے۔
میتھ کی اسمگلنگ اور کوکین کی تجارت عروج پر
کھلے سمندر میں ماہی گیری کی کشتی سے ڈھائی ٹن کوکین برآمد
بے گھر افراد کے لیے کام کرنے والے آکلینڈ سٹی مشن کا کہنا ہے کہ یہ مٹھائیاں کسی شہری نے گمنام طور پر عطیہ کی ہیں۔
فوڈ بینک سے خوراک حاصل کرنے والے ایک شخص نے اس خیراتی ادارے کو 'عجیب و غریب ذائقے والی‘ کینڈی کی اطلاع دی۔
میتھ ایمفیٹامین کی 'ممکنہ مہلک خوراک‘
نیوزی لینڈ ڈرگ فاؤنڈیشن کے مطابق پیلے رنگ کے ایک ریپر میں لپٹی ہوئی انناس کی مٹھائیوں میں تقریباﹰ تین گرام میتھ موجود تھا، جو عام طور پر کسی کے کھانے کی سطح سے 300 گنا زیادہ ہے اور جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔
فاؤنڈیشن کی ترجمان سارہ ہیلم کا کہنا ہے کہ میتھ ایمفیٹامین کو نگلنا انتہائی خطرناک ہے اور اس کے نتیجے میں موت واقع ہوسکتی ہے۔
خیراتی ادارے کا کہنا ہے کہ وہ 400 سے زائد افراد سے رابطہ شروع کر چکی ہے تاکہ ان پارسلوں کا سراغ لگایا جا سکے جن میں کینڈی موجود ہو سکتی ہے۔
آکلینڈ سٹی مشن سے تعلق رکھنے والی ہیلن رابنسن نے بتایا کہ اب تک آٹھ الگ الگ خاندان متاثر ہوئے ہیں لیکن ابھی تک کسی کو ہسپتال میں داخل نہیں کیا گیا۔
حکام کا رد عمل
نیوزی لینڈ کی پولیس نے مجرمانہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''تحقیقات جاری ہیں، اور پولیس، عوام کو خطرے کے پیش نظر اس معاملے کو ترجیح کے طور پر دیکھ رہی ہے۔‘‘
رابنسن نے کہا کہ 'ناخوشگوار‘ ذائقے کا مطلب یہ ہے کہ زیادہ تر لوگ جنہوں نے اپنے کھانے کے آخر میں یہ کینڈی کھائی انہوں نے اسے اُگل دیا۔
تاہم، خیراتی ادارے کے پارسل وصول کنندگان میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جنہیں پہلے ہی اس کی لت لگی ہوئی ہے، لہذا حادثاتی طور پر تقسیم ہوجانے والی میتھ کی خبر نے کافی پریشانی پیدا کی ہے۔
ا ب ا/ع ب (اے ایف پی، اے پی)