1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیویارک: ’انڈر 21 نو ٹوبیکو‘

کشور مصطفیٰ19 مئی 2014

امریکی ریاست نیو یارک میں سگریٹ خریدنے والوں کی کم سے کم عمر مقرر کر دی گئی ہے۔

تصویر: AP

18.9 ملین کی آبادی پر مشتمل اس امریکی ریاست کی انتظامہ نے اپنے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ صحت مند طرز زندگی کی طرف راغب کرنے کے لیے اس تازہ ترین پیش قدمی کا آغاز اتوار اٹھارہ مئی سے کیا ہے۔ اس کے تحت اکیس سال سے کم عمر نوجوانوں کو سگریٹ نہیں بیچے جا سکیں گے۔

سگریٹ خریدنے کی کم سے کم عمر 21 سال مقرر کرنے کے بارے میں ایک قانون پر گزشتہ سال اُنیس نومبر کو دستخط ہوئے تھے۔ تب نیو یارک کے میئر مائیکل بلومبرگ تھے جو کچھ عرصے بعد ہی اپنی دوسری مدت مکمل کر کے رخصت ہو گئے۔ اب چھ ماہ بعد اس قانون پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے اور اس کے اثرات بھی فوری طور پر محسوس کیے جا رہے ہیں۔

تمباکو سازی کی صنعت اس قسم کے قوانین سے نالاں رہتی ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

نیو یارک کے لٹل اٹلی کہلانے والے ایک علاقے ’نو لیٹا‘ کی ایک چھوٹی سی دکان کے باہر یہ بورڈ لگا ہوا ہے:’انڈر 21 نو ٹوبیکو‘ یعنی ’اکیس سال سے کم عمروں کے لیے تمباکو خریدنا منع ہے‘۔ یہاں تمباکو، اخبار، کینڈیز، چاکلیٹس، کافی اور کیک وغیرہ دستیاب ہے۔ اس دوکان میں آنے والا کوئی خریدار اگر بغیر شناختی کارڈ کے دکان دار سے سگریٹ خریدنے کی کوشش کرے اور کہے کہ اُس کی عمر اکیس برس سے زیادہ ہے تو بھی اُسے دکاندار سگریٹ فروخت نہیں کر سکتا۔ اس سلسلے میں یہاں تک سختی ہے کہ دکان دار پہلے شناختی کارڈ کو اسکرین کرتا ہے تاکہ اس دستاویز کے اصلی یا جعلی ہونے کا پتہ لگ جائے، اُس کے بعد ہی دکاندار سگریٹ کا پیکٹ گاہک کے حوالے کرتا ہے۔

نیو یارک کا یہ نیا قانون انوکھا ہے کیونکہ یہ کسی دوسرے بڑے امریکی شہر میں رائج نہیں ہے۔ دیگر امریکی شہروں میں سگریٹ خریدنے والوں کی کم سے کم عمر 18 سال ہے اور اس کا اطلاق تمباکو کی دیگر اقسام اور ای سگریٹس پر بھی ہوتا ہے۔ نیو یارک میں تمباکو نوشی کے رجحان میں کمی کی مہم کے سلسلے میں یہ تازہ ترین اقدام ہے۔ 29 اپریل سے ہی ریستورانوں، بارز، پارکس یا اسکوائرز سمیت شہر کے عوامی مقامات اور ساحلوں پر تمباکو نوشی پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ امریکا کی دیگر ریاستوں اور شہروں کے مقابلے میں نیو یارک میں سگریٹ پر ٹیکس بھی سب سے زیادہ ہے۔ شہری انتظامیہ نے سگریٹ کے ایک پیکٹ کی کم از کم قیمت ساڑھے دس ڈالر مختص کر دی ہے۔

متعدد یورپی ممالک میں بھی عوامی مقامات پر تمباکو نوشی پر پابندی عائد ہےتصویر: picture-alliance / dpa/dpaweb

23 سالہ نٹالی کوہن ایک اسٹارٹ اپ کمپنی میں کام کرتی ہے۔ اُس کا شناختی کارڈ چیک ہو چُکا ہے۔ وہ کہتی ہے، "یہ ایک اچھا طریقہ ہے، اس طرح طالبعلم ہائی اسکول میں تمباکو نوشی نہیں کر سکیں گے"۔ ایک اور نوجوان 24 سالہ تھوماس وال فن تعمیر کے شعبے سے منسلک ہے اور ماضی میں تمباکو نوشی کرتا رہا ہے۔ وہ بھی اس پیش قدمی سے متفق ہے۔ تاہم وہ کہتا ہے، "آیا یہ قانون تمام ٹین ایجرز سے تمباکو نوشی کے رجحان کو مکمل طور پر ختم کر سکے گا، یہ امر مشکل نظر آتا ہے"۔

امریکا میں شراب خریدنے کی کم سے کم عمر 21 سال ہے۔ زیادہ تر کم عمر نوجوان شراب خریدنے کے لیے معمر افراد کا تعاون حاصل کرتے ہیں۔ نیو یارک کے ایک دکان دار محمد اریسر خمان کا کہنا ہے کہ اس قانون کے اطلاق کے بعد سے کچھ شکایات تو سامنے آئی ہیں لیکن بہت زیادہ نہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نیو یارک میں 2002ء میں تمباکو نوشی کرنے والے بالغ افراد کی شرح 21.5 فیصد تھی جو2011ء میں کم ہو کر 14.8 فیصد تک آ گئی۔ تاہم نوجوانوں میں تمباکو نوشی کی شرح 2007ء سے بغیر کسی تبدیلی کے 8.5 فیصد چلی آ رہی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں