نیویارک سمندری طوفان آئرین کے خطرے میں
27 اگست 2011امریکی صدر باراک اوباما کی یہ چھٹیاں ہفتہ کو ختم ہونے والی تھیں، تاہم وہ جمعہ کو ہی واشنگٹن پہنچ گئے۔ موسمیاتی پیش گوئی کے مطابق درجہ دوم کا یہ سمندری طوفان ہفتہ کو شمالی کیرولین پہنچے گا اور براہ راست نیویارک سٹی سے ٹکرا سکتا ہے۔
نیویارک سٹی کی انتظامیہ نے اس طوفان کے خطرے کے پیش نظر شہر کے نشیبی علاقوں سے ڈھائی لاکھ سے زائد افراد کے انخلاء کے احکامات جاری کیے ہیں۔ طوفان سے قبل شہر بھر میں ماس ٹرانزٹ نظام بھی بند کیا جا رہا ہے جبکہ ہفتے سے شہر کے مرکزی ہوائی اڈوں پر پروازوں کی آمد بھی معطل کی جا رہی ہے۔
حکام مشرقی ساحل پر ہنگامی صورت حال کا اعلان کر چکے ہیں۔ انہوں نے بجلی کی بندش کے حوالے سے بھی خبردار کیا ہے۔ اس وقت طوفانی ہواؤں کی رفتار ایک سو ساٹھ کلو میٹر ہے اور جس وقت یہ امریکی ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا، اس وقت چھ سے گیارہ فٹ بلند لہریں پیدا ہو سکتی ہے۔
تاہم یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ طوفان کی شدت میں کچھ کمی ہوئی ہے۔ اس موسم گرما کا یہ پہلا سمندری طوفان ہے، جس نے امریکہ میں خوف و ہراس پیدا کر رکھا ہے۔
اس طوفان کے نتیجے میں بھاری معاشی نقصان کا اندازہ بھی لگایا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف نیو یارک کو سمندری طوفان کے ٹکرانے سے بارہ ارب ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔
جمعرات کو اس طوفان نے بہاماز میں تباہی مچائی تھی، وہاں ہواؤں کی رفتار ایک سو اسیّ کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی تھی۔
رپورٹ: ندیم گل / خبر رساں ادارے
ادارت: عابد حسین