1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

نیویارک میں چینی 'پولیس اسٹیشن' چلانے پر دو افراد گرفتار

18 اپریل 2023

امریکی شہر نیویارک کے دو رہائشیوں کو چینی حکومت کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کی سازش کے الزامات کا سامنا ہے۔ مخالفین کی نگرانی اور ہراساں کرنے کی مبینہ مہم کے لیے چین کے 34 اہلکاروں پر بھی پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

USA New York 2021 | Straße in Chinatown
تصویر: Spencer Platt/Getty Images

امریکی حکام نے 17 اپریل پیر کے روز بتایا کہ نیویارک میں چینی ''خفیہ پولیس سٹیشن'' چلانے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر یہ چینی پولیس مرکز منہیٹن کے چائنا ٹاؤن کے علاقے میں واقع تھا۔

نیدرلینڈز اور کینیڈا میں چینی ’پولیس مراکز‘ کی تحقیقات

اس حوالے سے نیویارک کے دو رہائشیوں کو امریکی حکام کو بتائے بغیر چین کی حکومت کے لیے بطور ایجنٹ کے کام کرنے کی سازش کرنے کے ساتھ ہی انصاف میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات کا سامنا ہے۔ توقع ہے کہ انہیں نیویارک کے بروکلین علاقے میں واقع وفاقی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

سکیورٹی کیمرہ، کیا چین کو حساس معلومات تک رسائی حاصل ہے؟

 بروکلین کے اعلیٰ وفاقی پراسیکیوٹر بریون پیس نے کہا، ''نیویارک شہر کے وسط میں ایک خفیہ پولیس اسٹیشن قائم کرنے کا یہ کیس، چینی حکومت کی جانب سے ہماری قومی خود مختاری کی صریح خلاف ورزی کا مظہر ہے۔''

امریکہ نے چینی ٹیلی کام اور نگرانی والے کیمروں پر پابندی لگادی

ان کا مزید کہنا تھا، ''ہمیں اپنے عظیم شہر میں خفیہ پولیس اسٹیشن کی نہ تو ضرورت ہے اور نہ ہی ہم ایسا چاہتے ہیں۔''

برطانیہ میں حکومتی عمارتوں میں چینی ساختہ کیمروں پر پابندی عائد

چینی باشندوں کے خلاف 'بین الاقوامی جبر کی اسکیمیں '

امریکی استغاثہ کا کہنا ہے کہ جن دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، ان میں سے ایک نے چین سے مفرور سمجھے جانے والے فرد کو گھر واپس جانے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ مذکورہ فرد نے ہراساں کیے جانے اور دھمکیاں ملنے کی اطلاع بھی دی تھی۔

کیا چینی سیٹلائٹ تجربہ ناکام ہو گیا؟

استغاثہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی حکومت نے سن 2022 میں مبینہ ایجنٹ سے کیلیفورنیا کے اس رہائشی کو تلاش کرنے میں مدد کرنے کو کہا تھا، جسے جمہوریت کا حامی کارکن سمجھا جاتا ہے۔

امریکی حکام کا کہنا تھا کہ بیجنگ نے خفیہ پولیس کی موجودگی قائم کر کے امریکہ کی خود مختاری کی خلاف ورزی کی ہےتصویر: Spencer Platt/Getty Images

استغاثہ کے مطابق دونوں افراد نے ایف بی آئی کے سامنے اس بات کا اعتراف کیا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ زیر تفتیش ہیں، تو انہوں نے چینی حکومت کے ساتھ ہونے والے رابطوں اور بات چیت کو ڈیلیٹ کر دیا۔

پیر کے روز ہی استغاثہ نے 34 چینی سکیورٹی اہلکاروں پر ایسے مختلف الزامات عائد کیے کہ وہ کس انداز سے امریکہ میں رہنے والے مخالفین کی نگرانی اور انہیں ہراساں کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔

بروکلین کے اعلیٰ وفاقی پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ الزامات ''نیویارک سٹی اور امریکہ کے دیگر مقامات پر رہنے والے چینی باشندوں کے ارکان کو نشانہ بنانے والے بین الاقوامی جبر کے منصوبوں سے متعلق ہیں۔''

خفیہ نگرانی مراکز سے ایف بی آئی کے سربراہ پریشان

اس سے قبل بھی وفاقی استغاثہ نے چین اور دیگر ممالک کے ایک درجن سے زائد شہریوں پر امریکہ میں رہنے والے منحرف افراد کے خلاف نگرانی اور ہراساں کرنے کی مہم چلانے کا الزام عائد کیا تھا۔

نومبر 2022 میں، ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے امریکی سینیٹ کی ایک کمیٹی کو بتایا تھا کہ وہ امریکی شہروں میں خفیہ نگرانی کے مراکز کی موجودگی پر ''بہت فکر مند'' ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بیجنگ نے خفیہ پولیس کی موجودگی قائم کر کے امریکہ کی خود مختاری کی خلاف ورزی کی ہے۔

امریکہ واحد ملک نہیں ہے، جس نے اپنی سرزمین پر غیر قانونی چینی پولیس اسٹیشنوں کی موجودگی کی اطلاع دی ہو۔ گزشتہ برس کے اواخر میں نیدرلینڈز نے کہا تھا کہ اس نے ایمسٹرڈم اور روٹرڈیم میں دو مبینہ بیرونی چینی قانون نافذ کرنے والے مراکز کی تحقیقات شروع کی ہیں۔

گزشتہ سال ستمبر میں اسپین میں قائم انسانی حقوق کی غیر سرکاری تنظیم 'سیف گارڈ ڈیفنڈرز' نے اطلاع دی تھی کہ بیجنگ نے ''پانچ بر اعظموں کے درجنوں ممالک'' میں اپنے بیرونی پولیس ''سروس اسٹیشن'' قائم کیے ہیں۔

 ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

نیویارک سے شنگھائی صرف 39 منٹ میں

01:22

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں