نیویارک کا امن برباد نہیں کرنے دیں گے، بلوم برگ
3 جنوری 2012
نیویارک میں ہونے والے حملوں پر امریکہ میں آباد مسلم اور ہندو برادری نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئےکہا ہے کہ یہ حملے انہیں خوفزدہ نہیں کر سکیں گے۔ نیویارک کے میئر مائیکل بلوم برگ کے بقول شہر کا امن برباد کرنے کی کوشش کسی طور بھی قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملے اُن اقدار کے منافی ہیں، جن پر اس شہر کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ بلوم برگ نے مزید بتایا کہ مذہبی منافرت اور نسل پرستانہ جرائم کے حوالے سے پولیس کی ایک خصوصی ٹیم واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ میئر کے مطابق تفتیش کا دائرہ ضرورت پڑنے پر وسیع کر دیا جائے گا اور دیکھا جائے گا کہ کہیں ان واقعات کا ماضی میں دوسرے شہروں میں ہونے والے حملوں سے توکوئی تعلق نہیں ہے۔
نیو یارک پولیس کا Hate Crimes Unit اس معاملے کی تفتیش میں مصروف ہے۔ نیویارک کےگورنرAndrew Cuomo نے ان حملوں کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے رواداری کی امریکی روایت کے خلاف ہیں۔ انہوں نے اسے امریکہ اور نیو یارک کے خلاف ایک سازش قرار دیا۔ پولیس نے حملہ آور کا تصویری خاکہ جاری کر دیا ہے۔ ساتھ ہی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے، جس میں ایک شخص کو حملہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
نیو یارک میں گزشتہ شب چار مقامات کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ نیو یارک کے علاقے کوئنز میں مسلمانوں کی امام الخوئی بلڈنگ کے علاوہ اسی علاقے میں دو اور مقامات پر بھی حملے کیے گئے۔ ان میں ایک اسٹور تھا، جو ایک مسلمان کی ملکیت ہے۔ اسی طرح ایک پٹرول بم ایک ہندو مندر پر بھی پھینکا گیا۔ ساتھ ہی ایک گھر پر بھی آتش گیر مادہ پھینکنے کا ذکر کیا گیا ہے۔
امام الخوئی فاؤنڈیشن بین الاقوامی شیعہ خیراتی تنظیم ہے۔ اس فاؤنڈیشن نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ دو پیٹرول بم عمارت پر پھینکے گئے اور اس سے عمارت کے مرکزی دروازےکو نقصان ضرور پہنچا ہے۔ پولیس کے مطابق مشتبہ حملہ آور کی عمر پچیس سے تیس سال کے درمیان تھی اور حملے میں استعمال ہونے والے تمام بم گھریلو ساخت کے تھے۔ پولیس کے بقول بموں کی تیاری میں مشہور زمانہ اسٹار بَکس کافی کی بوتلیں استعمال کی گئی تھیں۔ ان واقعات کے بعد نیو یارک میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ امریکہ میں آباد مسلم برادری ستمبر 2001ء کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے شہری حقوق کی پامالیوں کی شکایت کرتی آ رہی ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ پولیس اور دیگر قانونی ادارے سکیورٹی کے نام پر اُن کے معاملات میں بیجا مداخلت کرتے رہتے ہیں۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت : حماد کیانی