نیویارک کے ممکنہ میئر زہران ممدانی کا انڈیا کنکشن
4 نومبر 2025
بھارتی نژاد زہران کوامی ممدانی امریکہ کے سب سے بڑے شہر کے اعلیٰ سیاسی عہدے کے لیے نمایاں امیدوار کے طور پر ابھرے ہیں۔ اگر وہ کامیاب ہوئے تو وہ نیویارک کے پہلے مسلمان میئر، پہلے بھارتی نژاد امریکی میئر اور شہر کے کم عمر ترین رہنماؤں میں سے ایک ہوں گے۔
ممدانی، جو یوگنڈا میں پیدا ہوئے اور نیویارک سٹی میں پلے بڑھے، نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے رکن اور ایک ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہیں۔ ان کا مقابلہ سابق نیویارک گورنر اینڈریو کومو سے ہے، جو بطور آزاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں، جبکہ ریپبلکن امیدوار کرٹس سلیوا بھی میدان میں ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ممدانی کی سخت مخالفت کی ہے۔ وہ انہیں 'کمیونسٹ‘ اور 'سوشلسٹ سے بھی بدتر‘ قرار دے چکے ہیں۔
ٹرمپ نے سی بی ایس کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ممدانی سابق نیویارک میئر بل ڈی بلازیو سے بھی زیادہ بدتر کارکردگی دکھائیں گے.
زہران ممدانی کا بھارت سے کیا تعلق ہے؟
اگرچہ زہران ممدانی کمپالا، یوگنڈا میں پیدا ہوئے، لیکن ان کی جڑیں ماں اور باپ دونوں کے ذریعے براہِ راست بھارت سے ملتی ہیں۔
ان کی والدہ میرا نائر اوڈیشا کے شہر راؤرکیلا سے تعلق رکھنے والی ہندو فلم ساز ہیں، جبکہ ان کے والد محمود ممدانی ایک یوگنڈین نژاد بھارتی نژاد اسکالر ہیں۔
زہران نے اپنا بچپن مشرقی افریقہ اور نیویارک کے درمیان گزارا، جہاں ان کی والدہ بعد میں کولمبیا یونیورسٹی میں پڑھاتی رہیں۔
زہران ممدانی کی والدہ میرا نائر کون ہیں؟
میرا نائر بھارت کی معروف ترین فلم سازوں میں سے ایک ہیں اور عالمی سنیما کی بااثر ترین شخصیات میں شمار ہوتی ہیں۔
راؤرکیلا میں پیدا ہونے والی نائر نے اپنی آسکر کے لیے نامزد شدہ پہلی فلم سلام بامبے! سے شہرت حاصل کی، جس کے بعد انہوں نے مسی سپی مسالا، مون سون ویڈنگ، دی نیم سیک اور دی ریلکٹنٹ فنڈامنٹلِسٹ جیسی مشہور فلمیں بنائیں۔
ان کی فلمیں اکثر ہجرت، شناخت، اور مختلف ثقافتوں کے درمیان محبت جیسے موضوعات کو اجاگر کرتی ہیں۔
وہ اس وقت یوگنڈا اور امریکہ کے درمیان رہتی ہیں اور مائیشا فلم لیب چلاتی ہیں، جو نوجوان افریقی فلم سازوں کو تربیت دیتی ہے۔
زہران ممدانی کا اپنے بھارتی پس منظر کے بارے میں کیا کہنا ہے؟
اپنی انتخابی مہم کے دوران زہران ممدانی نے اپنے بھارتی ورثے اور خاندان کی مذہبی تنوع کے بارے میں کھل کر بات کی۔
انہوں نے حال ہی میں نیویارک کے کوئنز میں موجود دو قدیم ہندو مندروں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے اپنی والدہ کی طرف سے ملنے والی روایات پر روشنی ڈالی۔
اپنے بیٹے کے ساتھ موجود میرا نائر نے کہا کہ ان کے بیٹے کی مہم کسی ایک طبقے یا مذہب کے لیے نہیں، بلکہ تمام نیویارکرز کے لیے ہے، ''ایک ایسے شہر کے لیے جو ہر رنگ، ہر زبان، اور ہر دعا کو اپنے دامن میں سموئے ہوئے ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ''ایک ماں کے طور پر، میں نے اپنے بیٹے کو وقار، ہمت، مزاح اور انکساری کے ساتھ یہ راستہ طے کرتے دیکھا ہے۔ یہ خوبیاں اسے اپنے والد سے ملی ہیں، جنہوں نے اسے سکھایا کہ اصل خوشی دوسروں کی خدمت میں ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا ''مختلف مذاہب اور نظریات کے باوجود ہمارا اتحاد ہی اس شہر کی اصل طاقت ہے۔ اور میں دعا کرتی ہوں کہ زہران امید، حوصلے اور محبت کے ساتھ ہماری زندگی میں نیا سویرا لائے۔‘‘
ادارت: صلاح الدین زین