1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’نیو سلک روڈ فورم‘ صدی کا بہترین منصوبہ ہے، شی جن پنگ

14 مئی 2017

چین کی میزبانی میں ’نئی شاہراہ ریشم‘ کے موضوع پر بین الاقوامی اجلاس شروع ہو گیا ہے۔ اجلاس کے آغاز پر چینی صدر شی جن پنگ نے ایشیا اور یورپ کے درمیان قریبی تعاون پر زور دیا۔

China Belt and Road Forum in Peking
تصویر: Getty Images/AFP/G. Baker

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ نے مزید کہا کہ ایشیائی اور یورپی ممالک کے درمیان یہ تعاون تمام شعبوں میں ہو گا، جن میں انسداد دہشت گردی اور مالیاتی معاملات بھی شامل ہوں گے۔ شی جن پنگ کے بقول،’’بے شک یہ ذہین افراد کا ایک اجتماع ہے۔‘‘ انہوں نے مشکلات کی شکار اس دنیا کے لیے اسے اس صدی کا بہترین منصوبہ قرار دیا۔ اس دو روزہ اجلاس میں دنیا کے سو سے زائد ممالک کے نمائندے شریک ہیں، جن میں تقریباً تیس ممالک کے سربراہ مملکت وحکومت بھی شامل ہیں۔

تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/Xinhua/Zhang Duo

چین کے اس نیو سلک روڑ منصوبے کا مقصد ایک ایسی اقتصادی راہ داری قائم کرنا ہے، جس کے ذریعے ایشیا، یورپ اور افریقہ کو زمینی اور سمندری راستے کے ذریعے ایک دوسرے سے بہتر انداز میں ملایا جائے گا۔ اس دوران تعمیر کی جانے والی بندرگاہوں، سڑکوں، ریلوے کے نظام اور بنیادی ڈھانچے کے دیگر منصوبے کے لیے چین نے کئی ارب ڈالر کا اعلان کیا ہے۔ تاہم بیجنگ حکومت اس سلسلے میں مزید سرمایہ کاروں کی تلاش میں بھی ہے۔

نیو سلک روڈ کانفرنس اس سال چینی صدر کی میزبانی میں ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا اجلاس ہے۔ آج اتوار کو وفود مختلف نشستوں میں شرکت کریں گے، جن کا مقصد اس منصوبے کی تفصیلات پر غور کرنا ہے۔ نئی شاہراہ ریشم کا دائرہ کم از کم پینسٹھ ممالک تک پھیلا ہو گا۔ کچھ مغربی ممالک نے اس اجلاس پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کانفرنس عالمی سطح پر چینی اثر و رسوخ کو فروغ دینے کی ایک کوشش ہے۔

پاکستان اور چین کے درمیان اہم معاہدوں پر دستخط

00:50

This browser does not support the video element.

اس اجلاس میں شریک روسی صدر ولادی میر پوٹن نے خبردار کیا کہ تحفظ تجارت یا پروٹیکشینزم ایک معمول بنتا جا رہا ہے۔ اسی طرح ترک سربراہ مملکت رجب طیب ایردوآن کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ دہشت گردی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ بیجنگ میں ہونے والا یہ اجلاس کل پیر تک جاری رہے گا۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں