1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیٹو سپلائی کے خلاف لانگ مارچ اسلام آباد کے قریب

Afsar Awan9 جولائی 2012

پاکستان میں نیٹو سپلائی بحال کرنے پر حکومت کے خلاف مذہبی جماعتوں اور دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں پر مشتمل دفاع پاکستان کونسل کا لانگ مارچ اپنی آخری منزل اسلام آباد کے قریب پہنچ گیا ہے۔

تصویر: dapd

کالعدم تنظیم جماعت الدعوة ،جماعت اسلامی اورجمعیت علماء اسلام سمیع الحق گروپ کے ہزاروں کارکنوں پر مشتمل یہ احتجاجی مارچ اتوار کو صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے شروع ہوا تھا۔ اس لانگ مارچ کی قیادت دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی قائدین مولانا سمیع الحق، حافظ محمد سعید، منور حسن، شیخ رشید اور جنرل ریٹائرڈ حمید گل کر رہے ہیں۔ اسلام آباد میں داخلے سے قبل شرکا ء راولپنڈی کے تاریخی لیاقت باغ میں اکھٹے ہوں گے۔

پاکستان نے امریکا کی طرف سے 24 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سات ماہ کی بندش کے بعد پر امریکی معافی کے بعد تین جولائی کو افغانستان میں نیٹو افواج کی سپلائی لائن بحال کی تھی۔ اس کے بعد سے یہ پہلا بڑا احتجاج ہے۔

لانگ مارچ کے شرکاء لاہور سے روانگی کے بعد مختلف شہروں میں رکتے بھی رہے، جہاں قائدین نے نیٹو سپلائی کی بحالی پر حکومت اور امریکا مخالف جذباتی تقاریر بھی کیں۔

پاکستان نے تین جولائی کو افغانستان میں نیٹو افواج کی سپلائی لائن بحال کی تھیتصویر: DW

اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کالعدم جماعت الد عوة کے سر براہ حافط محمد سعید نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک کو امریکی غلامی میں دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارا لانگ مارچ ضرور کامیاب ہوگا۔ یہ خالص نیت لے کر مسلمانوں کو متحد کرنے، اللہ کے دین کو بالا کرنے اور دنیا کے متکبر ترین امریکا کوجھکانے نکلا ہے۔‘‘

دفاع پاکستان کونسل کا لانگ مارچ جی ٹی روڈ سے ہوتا ہوا پیر کی شام کو اسلام آبادکے نزدیک پہنچا۔ اس مارچ کے اختتام پر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ایک جلسہ منعقد کیاجائےگا۔

ادھر اسلام آباد میں لانگ مارچ کے پیش نظر سخت ترین حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر ناکے لگا کر پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس،ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس کے قریبی علاقے ریڈ زون میں عام افراد کا داخلہ بند کر دیا گیا۔

پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر برائے امور داخلہ رحمان ملک نے اسلام آباد میں صحافیوں کو بتایا کہ لانگ مارچ کے حوالے سے سیکیورٹی انتظاما ت کے جائزے کے لیے وزارت داخلہ میں خصوصی سیل قائم قائم کیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ کسی بھی ہنگامی حالت یا ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کے لئے دو ہیلی کاپٹر خصوصی طور پر مارچ کے شرکاء کیسا تھ رہیں گے۔

ہمارا لانگ مارچ ضرور کامیاب ہوگا، کالعدم جماعت الد عوة کے سر براہ حافط محمد سعیدتصویر: AP

رحمان ملک کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ جمہوریت کا حصہ ہے کیوں کہ اظہار رائے کی آزادی جمہوریت کا حسن ہے۔ مشیر داخلہ کا کہنا تھا، ’’وہ پاکستان کے ہی ایک حصے میں آرہے ہیں، وہ کوئی دشمن نہیں اور نہ ہی کوئی مخالف طاقت ہیں۔ پاکستان کے محب وطن لوگ ہیں اگر وہ اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہتے ہیں تو حکومت کی حیثیت سے ہم کھلے دل سے ان کا اشتقبال کریں گے اور ان کو کوئی شکایت کا موقع نہیں دیں گے کیونکہ وہ بھی ہم سے وعدہ کر چکے ہیں کہ وہ بھی ہمیں شکایت کا موقع نہیں دیں گے۔ جو درخواست ہم نے کی ہے اس پر بھر پور عمل کریں گے۔ ہم دونوں کوشش کریں گے کہ کسی قسم کے شر پسند عناصر جلوس میں داخل نہ ہوں۔‘‘

رحمان ملک کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ میں شدت پسند یا کالعدم تنظیموں کے افراد شامل ہوئے تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس احتجاجی لانگ مارچ سے اندرون ملک تو شاید حکومت کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے لیکن اس کے ذریعے حکومت امریکا اور نیٹو ممالک کو یہ باور کرائے گی کہ اس نے سیاسی دباؤ اور احتجاج کی پرواہ نہ کرتے ہوئے بھی نیٹو سپلائی لا ئن بحال کی۔

رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت: افسر اعوان

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں