1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیٹو کُرسک میں یوکرینی عسکری کارروائیوں کا حامی

31 اگست 2024

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہ ژینس اشٹولٹن برگ نے روسی علاقے کُرسک میں یوکرینی فوجی پیش قدمی کی حمایت کی ہے۔ دوسری جانب مغربی روسی شہر بلگرود میں یوکرینی حملے میں پانچ شہری مارے گئے ہیں۔

روسی حملے میں تباہ ہونے والی ایک رہائشی عمارت
روسی حملے میں یوکرینی عمارت کو شدید نقصان پہنچاتصویر: Andrii Marienko/AP/dpa/picture alliance

یوکرینی علاقے خارکیف میں ایک بڑے روسی حملے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ علاقائی گورنر اولیہ سنیہوبوف نے بتایا کہ روسی حملے میں ستانوے افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 22 بچے ہیں۔

واضح رہے کہ جمعے کو خارکیف شہر کے شمال مشرقی علاقے میں ایک بارہ منزلہ عمارت روسی بموں کا نشانہ بنی تھی۔ روس نے اس کے لیے گلائیڈ بموں کا استعمال کیا تھا۔ ان بموں کو انٹرسیپٹ کرنا مشکل ہوتا ہے اور مشرقی یوکرین میں روسی کی جانب سے ان کا استعمال خوف کی علامت بنا ہوا ہے۔

یوکرینی موقف ہے کہ ان بموں سے نمٹنے کا راستہ یہ ہے کہ ان بموں کی بجائے روسی جہازوں کو نشانہ بنایا جائے۔

روسی شہر بلگرود میں پانچ افراد ہلاک، علاقائی گورنر

مغربی روسی شہر بیلگرود میں ایک یوکرینی حملے میں پانچ افراد ہلاک جب کہ دیگر 46 زخمی ہو گئے ہیں۔ جمعے کی رات کو کیے گئے اس حملے میں زخمی ہونے والوں میں سات بچے بھی شامل ہیں۔ بیلگرود کے علاقے کی سرحد ایک طرف تو یوکرین سے لگتی ہے اور دوسری جانب روس کے کرسک خطے سے۔ کرسک خطے پر چار ہفتے قبل یوکرین نے اچانک حملہ کر کے ایک بڑا علاقہ اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

یوکرینی فورسز نے چند ہفتے قبل روس کے کرسک خطے کے وسیع علاقے پر قبضہ کر لیا تھاتصویر: Yan Dobronosov/AFP

نیٹو کرسک خطے میں یوکرینی پیش قدمی کا حامی

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اشٹولٹن برگ نے روسی خطے کرسک میں یوکرینی فوجی پیش قدمی کو یوکرین کے ذاتی دفاع میں کی گئی جائز کارروائی قرار دیا ہے۔ جرمن اخبار ڈی ویلٹ میں ہفتے کے روز شائع ہونے والے بیان میں ان کا کہنا ہے، ''یوکرین کو ذاتی دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔ بین الاقوامی قانون کے مطابق یہ قانون سرحد تک موقوف نہیں ہے۔‘‘

روس کا کروسک ریجن یوکرین کے لیے کیوں اہم ہے؟

02:00

This browser does not support the video element.

یہ بات اہم ہے کہ یوکرین نے ایک بڑی فوجی کارروائی میں کرسک خطے کا بارہ سو مربع کلومیٹر کا علاقہ قبضے میں لے لیا ہے جب کہ سینکڑوں روسی شہریوں کو جنگی قیدی بنا لیا تھا۔ اسٹولٹن برگ کے مطابق، ''روسی فوجی، ٹینک اور اڈے بین الاقوامی قانون کے مطابق جائز اہداف ہیں۔‘‘ تاہم اسٹولٹن برگ کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوکرین نے کرسک کارروائی سے متعلق نیٹو کو آگاہ نہیں کیا تھا اور نہ ہی نیٹو نے اس کارروائی میں کوئی کردار ادا کیا۔

اسٹولٹن برگ جو رواں برس اکتوبر میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے سبک دوش ہونے والے ہیں، نے یوکرین کے لیے جرمن عسکری امداد کا خیرمقدم بھی کیا۔

ع ت، ع س (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں