نیٹو کے فضائی حملے میں پانچ سویلین ہلاک
5 اکتوبر 2013مشرقی افغان صوبے ننگر ہار کی پولیس کے ترجمان حضرت حسین مشرقی وال نے بتایا ہے کہ غیر ملکی فوج کے ایک فضائی حملے میں بچوں سمیت پانچ سویلین ہلاک ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے ننگر ہار صوبے کے شہر جلال آباد نواحی علاقے ساراچا میں پرندوں کے شکار میں مصروف تھے۔ ساراچا کا علاقہ جلال آباد سے چند کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ ہلاک ہونے والے سویلین کی عمریں بارہ سے بیس برس کے درمیان ہیں۔
مقامی سکیورٹی حکام کے مطابق فضائی حملہ گزشتہ شب قریب گیارہ بجے کے لگ بھگ کیا گیا۔ ہلاک ہونے والے نوجوانوں کے پاس ایئر گنز (Air Guns) تھیں۔ افغان صوبے ننگر ہار کی پولیس کے ترجمان حضرت حسین مشرقی وال کے مطابق ان نوجوانوں کو ٹارگٹ کر کے ہلاک کیا گیا ہے۔ ننگر ہار کی صوبائی حکومت کے ترجمان احمد ضیا عبدالزئی نے بھی اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔ مشرقی صوبے ننگر ہار کے محکمہ تعلیم کے نمائندے محمد عاطف شنواری کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے دو نو عمر سگے بھائی تھے۔
دوسری جانب مغربی دفاعی اتحاد (NATO) کے افغانستان میں واقع کمانڈ آفس نے حملے کی تصدیق کی ہے لیکن ہلاکتوں پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ افغانستان میں مغربی دفاعی اتحاد کے فوجی دستوں میبں شامل فضائی بیڑے کے حملوں میں ہونے والی سویلین ہلاکتیں کابل حکومت اور عام شہری حلقوں میں مایوسی و تشویش کا باعث بن رہی ہیں۔ گزشتہ ماہ ایسے ہی ایک فضائی حملے میں 16 سویلین ہلاکتیں ہوئیں تھیں اور ان میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔ افغانستان میں غیر ملکی فوجی دستے آئی سیف کا حصہ ہیں اور اُس نے ستمبر میں ہونے والی 16 ہلاکتوں کے حوالے سے کہا تھا کہ وہ تمام عسکریت پسند تھے۔
سن 2013 کے ابتدائی چھ مہینوں کے دوران ایک ہزار سے زائد سویلین غیر ملکی افواج اور طالبان جنگجوؤں کی کارروائیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔ ان حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد دو ہزار کے قریب بتائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں برس سویلین ہلاکتوں میں 23 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔