فلم اور ٹی وی سیریز پلیٹ فارم نیٹ فلِکس نے اپنے ہاں نوجوانوں میں مقبول ڈرامہ سیریز ‘‘13 Reasons why’’ سے خودکشی کا سین مٹا دیا ہے۔ اس اقدام کا مشورہ طبی ماہرین کی جانب سے دیا گیا تھا۔
اشتہار
کمپنی نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ طبی ماہرین کی جانب سے موصول ہونے والے ایک مشورے میں نیٹ فلِکس سے کہا گیا تھا کہ نوجوانوں میں مقبول اس ڈرامہ سیریز میں ایسے منظر کی موجودگی خودکشی کی حوصلہ افزائی کا باعث بن سکتی ہے۔
ڈرامہ سیریز 'تھرٹین ریزنز وائے‘ یا کیوں کی تیرہ وجوہات کے پہلے سیزن کی آخری قسط میں ڈرامے کی اہم کردار ہانا کا نہانے والے ٹب میں اپنی کلائی کی شریان کاٹ کر خودکشی کر لینے کا سین تھا۔
نیٹ فلِکس کی جانب سے اس معاملے پر مزید تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم منگل 16 جولائی کو اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں اس کمپنی کا کہنا تھا کہ طب سے تعلق رکھنے والے ماہرین کے مشورے کے تناظر میں نیٹ فلِکس نے اس ڈرامہ سیریز کے خالق برائن یورکی اور پروڈیوسرز کے ساتھ بات چیت کے بعد ہانا کی خودکشی کا منظر مٹا دینے کا فیصلہ کیا۔
یہ بات اہم ہے کہ اس ڈرامہ سیریز میں اس منظر پر متعدد طبقات کی جانب سے تنقید کی گئی تھی۔ ناقدین الزام عائد کر رہے ہیں کہ اس ڈرامہ سیریز میں خودکشی کو کسی 'اچھے اقدام‘ کی طرح دکھایا گیا ہے۔ تاہم نیٹ فلِکس کے اس اعلان کے بعد مختلف گروپس کی جانب سے اس پیش رفت کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔
بچوں میں ڈپریشن کی وجوہات
ڈپریشن کی وجہ سے بچوں اور نوعمر افراد میں خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بچوں کو ڈپریشن سے بچانے کے لیے آپ کو یہ معلوم ہونا ضروری ہے کہ وہ کون سے عوامل ہیں جو بچوں میں ڈپریشن کی وجہ بنتے ہیں۔
تصویر: Fotolia/Nicole Effinger
کارکردگی میں بہتری کے لیے دباؤ
موجودہ طرز زندگی میں اسکولوں، کھیل کود کے میدانوں اور زندگی کے دیگر شعبوں میں بچوں پر یہ مسلسل دباؤ رہتا ہے کہ وہ بہتر سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔ گھر واپس آ کر بھی انہیں ڈھیروں ہوم ورک کرنا ہوتا ہے۔ یہ سب چیزیں بچوں پر جسمانی اور ذہنی دباؤ کا باعث بنتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/blickwinkel
خاندانی جھگڑے اور انتشار
کسی بھی خاندان میں والدین کے درمیان مسلسل ہونے والے جھگڑوں یا طلاق کا بچوں پر انتہائی بُرا اثر پڑتا ہے۔ ’جرنل آف میرج اینڈ فیملی‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ٹوٹے خاندانوں کے بچوں کو ڈپریشن کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
تصویر: goodluz - Fotolia
ناکافی کھیل کود
بچوں کی جسمانی نشو ونما میں کھیل کود کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔ کھیل کود اور جسمانی حرکت سے دماغ چوکنا بھی رہتا ہے اور اس کی افزائش بھی ہوتی ہے۔ اس سے بچوں کو مسائل حل کرنے اور اپنی صلاحیت بڑھانے کا موقع ملتا ہے۔ بچوں میں ذہنی بیماریوں کے ماہر پیٹر گرے کہتے ہیں کہ کم کھیل کود سے بچوں میں مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت میں کمی آتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Schlesinger
انٹرنیٹ اور ویڈیو گیمز
امریکی طبی جریدے ’امیرکن جرنل آف انڈسٹریل میڈیسن‘ کے مطابق وہ بچے جو دن میں پانچ گھنٹے سے زیادہ کمپیوٹر اسکرین کے سامنے بیٹھ کر کھیلتے ہیں یا ٹیبلٹ اور اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں، ان کے ڈپریشن کا شکار ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
تصویر: dpa
چینی کا زیادہ استعمال
بچے بازار سے ملنے والی میٹھی چیزوں کے عاشق ہوتے ہیں، مثلاﹰ ٹافیاں، کیک، مٹھائیاں، کوک اور پیپسی جیسے کاربونیٹڈ ڈرنکس وغیرہ۔ ان مٹھائیوں کی وجہ سے ان میں چینی کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ ریسرچرز کے مطابق چینی کی زیادہ مقدار ڈپریشن کا باعث بن سکتی ہے اور یہ دماغ کی نشوونما سے متعلق ہارمونز کو بھی متاثر کرتی ہے۔
تصویر: Colourbox
اینٹی بائیوٹکس کا استعمال
کینیڈا کی میک ماسٹر یونیورسٹی کے محققین نے چوہوں کو اینٹی بائیوٹک ادویات دے کر ان پر ٹیسٹ کیا۔ ان کی تحقیق کے مطابق اس سے چوہے بے چینی کا شکار ہو جاتے ہیں اور دماغ کا وہ حصہ متاثر ہوتا ہے جو جذبات کو کنٹرول کرتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. May
ٹاکسن یا نباتاتی زہر سے بچیں
ہمارا ماحول بری طرح آلودہ ہے۔ مثلاﹰ فصلوں میں استعمال ہونے والی کیمیائی ادویات، صفائی کے لیے استعمال ہونے والا مواد، کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ اور گاڑیوں سے خارج ہونے والا دھواں اور آلودگی ہمارے جسم کو متاثر کر رہے ہیں۔ یہ زہریلے عناصر بچوں میں بھی بے چینی اور ڈپریشن جیسے مسائل بڑھا رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/ dpa/dpaweb
7 تصاویر1 | 7
ایک حالیہ مطالعاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکا میں نیٹ فلِکس پر نوجوانوں کے لیے مختلف ڈرامہ سیریز کے آغاز کے بعد سے نوجوانوں میں خودکشی کے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا تھا۔ امریکا کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی جانب سے بھی اس مطالعاتی رپورٹ سے اتفاق کرتے ہوئے کہا گیا کہ دس سے سترہ برس کی عمر کے بچوں میں اپریل 2017 سے خودکشی کے رجحان میں اضافہ ہوا۔