وائٹ ہاؤس، اوباما کا منتظر
11 نومبر 2008چاروں نے ایک چمکیلے روشن دن میں ایسے موقعوں پر کچھی جانے والی تصویروں کے لئے پوز بنائے۔ اس کے تھوڑی دیر بعد یہ سب ایک ایسے گھر میں داخل ہو گئے جہاں 21 جنوری کے بعد اوباما فیملی رہائش پذیر ہو گی۔ آج کا دن امریکی میڈیا کے نزدیک ایک تاریخی دن تھا۔ ٹیلی ویژن پر رپورٹ دیتے ہوئے صحافی نے کہا:’’ اس وائٹ ہاؤس میں، جسے غلاموں نے تعمیر کیا تھا پرانے اور نئے ملکی سربراہ کے درمیان تاریخی ملاقات ہو رہی ہے۔‘‘
اوباما اس سے پہلے بھی وائٹ ہاؤس دیکھ چکے ہیں لیکن صدر کے دفتر اوول آفس میں وہ پہلی بار داخل ہوئے۔ یہاں دونوں لیڈروں نے ایک گھنٹے تک اکیلے آپس میں بات چیت کی۔ ملاقات کے بعد دونوں نے یہ نہیں بتایا کہ کن امور پر بات چیت کی گئی۔ بش کی ترجمان Perino Dana نے بعد ازاں بتایا کہ یہ ایک نجی ملاقات تھی، انہوں نے کہا:’’دونوں اب ایک بہت چھوٹے سے کلب سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہم میں سے کوئی نہیں سمجھ سکتا کہ مسلح افواج کے کمانڈر انچیف اور ہمارے عظیم ملک کے سربراہ کی حیثیت سے انسان کیا محسوس کر رہا ہوتا ہے۔‘‘
Perino نے بتایا کہ ملاقات کے دوران ملکی اقتصادیات پر تبادلہ خیال ایک قدرتی بات تھی۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ہونے والی گفتگو تعمیری رہیی۔ دونوں راہنماؤں نے ملکی اور غیر ملکی معا ملات پر بات چیت کی۔ دوسری جانب اوباما کے ترجمان نے بتایا کہ نو منتخب صدر نے بش اور ان کی اہلیہ کا گرم جوشی سے استقبال کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
ایک طرف جہاں دونوں لیڈر اوول آفس میں بات چیت کر رہے تھے تو دوسری طرف فرسٹ لیڈی لارا بش نے مستقبل کی فرسٹ لیڈی Michelle Obama کو وائٹ ہاؤس کے پرائیویٹ کمروں کی سیر کرائی۔ اور وہ کمرے بھی دکھائے جہاں اوباما کی دونوں بچیاں رہ سکیں گیں۔
ملاقات کے بعد بش مہمانوں کو کار تک چھوڑنے گئے۔ جو انہیں ائر پورٹ لے گئی۔ وہاں سے اوباما اپنے اہل خانہ کے ساتھ شکاگو روانہ ہو گئے۔