وائٹ ہاوس میں زہر بھیجنے کے الزام میں خاتون گرفتار
21 ستمبر 2020
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبینہ طور پر ایک زہر آلود خط بھیجنے والی خاتون کو کینیڈیائی سرحد پر گرفتار کرلیا ہے۔
اشتہار
سرحدی حکام نے ایک خاتون کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ کینیڈا سے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کررہی تھیں۔ انہوں نے مبینہ طور پر ریسین نامی زہرسے آلودہ ایک خط امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وہائٹ ہاوس بھیجا تھا۔
امریکی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق یہ خاتون کینیڈا سے نیویارک کے راستے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کررہی تھیں کہ امریکی کسٹمز اورسرحدی تحفظ فورس کے افسران نے انہیں حراست میں لے لیا۔
قانون نافذ کرنے والے افسران نے خبر رساں ایجنسی اے پی کو بتایا کہ مذکورہ خاتون پر امریکی قوانین کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔
زہریلے مواد والا یہ خط امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام وائٹ ہاوس کے پتے پر بھیجا گیا تھا۔ حکام کو سنیچر کے روز اس کا پتہ چلا جب وہ وائٹ ہاوس کے پتے پر بھیجے گئے ڈاک کی جانچ کررہے تھے۔
امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کی ابتدائی جانچ میں زہریلے مواد کی تصدیق ہوئی ہے۔ جو بظاہر ریسین نامی زہر تھا۔ یہ بنیادی طور پر ارنڈی کی پھلیوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ زہریلا مواد اگر سانس کے ذریعہ جسم میں داخل ہوجائے تو متاثرہ شخص کو قئے ہوسکتی ہے، جسم کے اندر خون کا رساو شروع ہوسکتا ہے اور اعضاء کام کرنے بند کرسکتے ہیں۔ اس زہر سے انسان کی 48 سے 72 گھنٹے کے اندر موت واقع ہوجاتی ہے۔ ابھی تک اس کے تدارک کے لیے کوئی دوا یا اینٹی ڈوٹ تیار نہیں کیا جاسکا ہے۔
رائل کینیڈین ماونٹیڈ پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہ خط کینیڈا سے بھیجا گیا تھا۔ مذکورہ خاتون، قیدیوں کو بھی مبینہ طور پر ایسے خطوط بھیج چکی ہیں۔
سیاسی مخالفین کو زہر دینے کی مختصر تاریخ
گزشتہ صدی کے دوران خفیہ ایجنٹوں کے ذریعے سیاسی مخالفین کو زہر دینے کے متعدد واقعات دیکھے گئے ہیں۔ تازہ ترین واقعہ روسی صدر پوٹن کے ناقد الیکسی ناوالنی کا ہے۔
تصویر: Imago Images/Itar-Tass/S. Fadeichev
الیکسی ناوالنی
روسی اپوزیشن رہنما الیکسی ناوالنی کو ماسکو جانے والی پرواز میں اچانک علیل ہونے پر فوری لینڈنگ کے بعد ہسپتال پہنچایا گیا۔ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ انہیں زہر دیا گیا ہے۔ روسی صدر پوٹن کے بڑے ناقد چوالیس سالہ سابقہ وکیل ناوالنی نے سائبیریا کے علاقے اومسک کے ایئر پورٹ پر ایک کپ چائے پی تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/K. Kudrayavtsev
پیوٹر ورزیلوف
سن 2018 میں انسانی حقوق کے روسی نژاد کینیڈین کارکن پیوٹر ورزیلوف کو نازک حالت میں ماسکو کے ایک ہسپتال پہنچایا گیا تھا۔ انہیں مبینہ طور پر زہر اس وقت دیا گیا جب انہوں نے ایک انٹرویو میں روسی عدالتی نظام پر تنقید کی تھی۔ وہ روسی میوزیکل بینڈ ’پُوسی رائٹ‘ کے غیر سرکاری ترجمان تھے۔ انہیں بعد میں برلن کے ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں زہر دینے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Tass/A. Novoderezhkin
سیرگئی اسکریپل
66 سالہ سابقہ روسی جاسوس سیرگئی اسکریپل کو برطانوی شہر سالسبری کے ایک شاپنگ مال کے باہر بینچ پر بے ہوشی کی حالت میں پایا گیا تھا۔ بعد میں یہ معلوم ہوا کہ اعصاب معطل کرنے والے ایجنٹ نوویچوک کے ذریعے انہیں ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ فوری طبی امداد سے بچ گئے تھے۔ روسی حکومت نے اسکریپل کی حالت پر افسوس کا اظہار کیا تھا اور واقعے پر لاعلمی ظاہر کی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Tass
کِم جونگ نام
جنوبی کوریا کے سپریم لیڈر کِم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کِم جونگ نام کو 13 فروری سن 2008 کے دن چہرے پر اعصاب معطل کرنے والے ایجنٹ وی ایکس کے اسپرے سے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ چہرے پر اسپرے کا واقعہ ملائیشیائی دارالحکومت کوالالم پور کے ہوائی اڈے پر ہوا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Kambayashi
الیگزینڈر لِیٹویننکو
روسی خفیہ ادارے FSB کے سابق ایجنٹ الیگزینڈر لِیٹویننکو نے منحرف ہو کر برطانیہ میں پناہ لے لی تھی۔ وہ 23 نومبر سن 2006 کو مختصر بیماری کے بعد ہلاک ہو گئے۔ بیمار ہونے سے قبل انہوں نے سابقہ سوویت یونین کے دو ایجنٹوں سے ملاقات کی تھی۔ تفتیش سے معلوم ہوا کہ انہیں تابکار پولونیم دینے سے مارا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Kaptilkin
وکٹور کلاشنیکوف
نومبر سن 2010 کو برلن کے شاریٹے ہسپتال کے ڈاکٹروں نے روسی منحرف کلاشنیکوف جوڑے کے جسموں میں پارے کی بھاری مقدار کا پتہ چلایا تھا۔ وکٹور کلاشنیکوف ایک فری لانس صحافی بننے سے قبل سابقہ سوویت یونین کی خفیہ ایجنسی کے جی بی میں کرنل متعین تھے۔ انہوں نے جرمن جریدے فوکس کو بتایا تھا کہ ماسکو حکومت نے انہیں زہر دیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/RIA Novosti
وکٹور یوشچینکو
یوکرائنی اپوزیشن لیڈر یوشچینکو ستمبر سن 2004 میں بیمار ہو گئے۔ لیبارٹری ٹیسٹس سے پتہ چلا کہ بیماری کی بنیادی وجہ لبلبے میں زہریلے کیمیائی مواد کی موجودگی ہے۔ اس بیماری سے ان کے چہرے پر سیاہ نشان پیدا ہو گئے تھے۔ یوشچنکو کے مطابق انہیں حکومتی ایجنٹوں نے زہر دیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Leodolter
خالد مشعل
پچیس ستمبر سن 1997 کو اسرائیلی خفیہ ادارے نے انتہا پسند فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما خالد مشعل کو قتل کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ مشعل کو قتل کرنے کا حکم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دیا تھا۔ اسرائیلی ایجنٹوں نے حماس کے لیڈر پر زہریلا اسپرے اردنی دارالحکومت عَمان میں کیا۔ مشعل اس حملے میں بچ گئے تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Sazonov
جیورجی مارکوف
سن 1978 میں بلغاریہ کے منحرف جیورجی مارکوف برطانوی نشریاتی ادارے میں کام کرنے کے بعد بس اسٹاپ پر انتظار کر رہے تھے کہ ان کی ران میں اچانک کوئی نوک دار شے گُھس گئی۔ انہیں قریب ہی ایک چھتری پکڑے شخص دکھائی دیا۔ وہ چار دن بعد دم توڑ گئے۔ پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ نوک دار شے کے ذریعے ان کے جسم میں خطرناک زہر ڈالا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/epa/Stringer
گریگوری راسپوٹین
تیس دسمبر سن 1916 کو راہب اور روحانی علاج کے ماہر راسپوٹین سینٹ پیٹرز برگ میں واقع یوسوپوف پیلس پرنس فیلکس کی دعوت پر پہنچے۔ شہزادے نے راسپوٹین کو سنکھیے زہر والا کیک کھانے کو دیا۔ اسی محفل میں انہیں سنکھیے والی شراب بھی دی گئی اور پھر بھی وہ زندہ رہے۔ بعد میں راسپوٹین کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/ IMAGNO/Austrian Archives
10 تصاویر1 | 10
کینیڈیائی پولیس کے مطابق انہیں امریکی ایف بی آئی نے مشتبہ خط کے حوالے سے مدد کی درخواست کی ہے اور وہ اس معاملے پر ایف بی آئی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایف بی آئی نے کہا کہ ایجنسی اور یو ایس سیکرٹ سروس نیز یو ایس پوسٹل انسپیکشن سروس اس مشکوک خط کی تفتیش کر رہے ہیں اور عوام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
وائٹ ہاؤس اور امریکی سیکرٹ سروس نے اس معاملے پر مزید کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی امریکا میں خطوط اور پارسلوں کے ذریعہ ریسین بھیجنے کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔
2018 میں امریکی ریاست اوٹاہ کے ایک شخص نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ساتھ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے کے نام لفافے بھیجے تھے جن میں یہی زہریلا مواد موجود تھا لیکن وائٹ ہاؤس پہنچنے سے پہلے ہی اس کا پتہ چل گیا اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
اس سے قبل صدر باراک اوباما کو بھی ریسین سے آلودہ زہریلا مواد بھیجنے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس جرم کے لیے ریاست مسی سپی کے ایک شہری جیمز ایوریٹ کو سال 2014 میں 25 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
جولائی 2014 میں بھی ٹیکساس کے ایک شخص نے امریکی صدر اور نیویارک کے میئر مائیکل بلوم برگ کوڈاک کے ذریعہ ریسین بھیجا تھا جس پر اسے 18سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ج ا/ ص ز (ایجنسیاں)
جاسوسوں کو ان زہروں سے ہلاک کرنا ممکن ہے
کم از کم پانچ ایسے زہریلے مادے ہیں، جن کے استعمال سے جاسوسوں کو ہلاک کرنے کا پتہ ملتا ہے۔ ان میں سے چار کے استعمال کے مصدقہ ثبوت بھی موجود ہیں۔
تصویر: Imago/RelaXimages
پولونیم ٹُو ٹین
سن 2006 میں لندن میں مقیم روسی جاسوس الیگزانڈر لِٹیونینکو کو اسی کیمیائی مادے کے استعمال سے ہلاک کیا گیا تھا۔ برطانوی تفتیش کاروں کے مطابق یہ مواد سابقہ روسی جاسوس کے کسی ساتھی نے ملاقات کے دوران اُن کی چائے میں ملا دیا تھا۔ پولونیم ٹُو ٹین ایک ایسا کیمیائی مواد ہے، جو بازاروں میں دستیاب نہیں ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Driessen
رائسین
یہ بھی ایک انتہائی خطرناک زہر تصور کیا جاتا ہے۔ اس کی معمولی مقدار سے کسی کو بھی ہلاک کرنا مشکل نہیں ہوتا کیونکہ رائسین میں شامل کیمیائی مادے انسان کے اعصابی و جسمانی نظام کو بتدریج مفلوج کرتا جاتا ہے۔ یہ زہر ارنڈ یا کیسٹر کے پودے کے بیج سے حاصل کیا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/blickwinkel/McPhoto
وی ایکس
اس زہر کے استعمال سے گزشتہ برس شمالی کوریائی سپریم لیڈر کم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کم جونگ نام کو ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالم پور کے ہوائی اڈے پر قتل کیا گیا تھا۔ یہ بھی اعصابی نظام کو مفلوج کرنے والا خطرناک کیمیکل ہے۔ اس کی انتہائی معمولی مقدار کسی بھی بالغ یا بچے کو ہلاک کرنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔ ایسے اندازے لگائے گئے ہیں کہ شمالی کوریا کے پاس اس کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/D. Chan
بوٹوکس
یہ ایک ایسا زہریلا مادہ ہے، جو حالیہ دور میں کوسمیٹک میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بوٹوکس (Clostridium Botulinum) کو اگر خوراک میں ڈال دیا جائے تو وہ انتہائی زہریلی ہو جاتی ہے۔ اس زہر کے استعمال کے بعد انسانی جسم کی صورت ٹیٹنس انفیکشن جیسی ہوسکتی ہے۔ اس کا استعمال انسانی اعصابی نظام مفلوج کر دیتا ہے۔ عراق میں سابق آمر صدام حسین کے دور میں بوٹوکس کو ایک ہتھیار کے طور پر تیار کیا گیا تھا۔
تصویر: DW
بی ٹی ایکس
یہ ایک انتہائی زہریلا مادہ ہے۔ اس کو سب سے پہلے لاطینی امریکا میں ناپید ہونے والی مینڈکوں کی نسل میں دریافت کیا گیا تھا۔ بی ٹی ایکس کی انتہائی قلیل مقدار ایک انسان کو ہلاک کرنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔ یہ انسانی جسم میں داخل ہونے کے بعد دل کے مَسل یا عضلات کو مفلوج کرنا شروع کر دیتی ہے۔ یہ زہر لیبارٹریز میں تیار نہیں کیا جا سکتا۔