وادی اردن کی سلامتی پر سمجھوتہ ناممکن، اسرائیلی نائب وزیر
5 دسمبر 2013اس اعلیٰ اسرائیلی اہلکار نے یہ بات ایسے وقت پر کہی جب آج جمعرات کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو لور امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ملاقات کی ہے۔
نیو ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وزر اعظم نیتن یاہو کی دائین بازو کی جماعت لیکوڈ پارٹی کے ایک بیناد پرست رکن اور نائب وزیر دفاع ڈینی ڈینن نے کہا کہ اسرائیلی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو اردن کے ساتھ سرحدی کراسنگ پر کسی فلسطینی کی موجودگی قابلِ قبول نہیں۔
اسرائیلی نائب وزیر دفاع نے ملکی فوج کے ریڈیو کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ وادی اردن کے علاقے میں اسرائیل کی سویلین اور فوجی موجودگی ’’لازمی‘‘ ہے۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری کل بدھ کو رات گئے اسرائیل پہنچے تھے۔ ان کا یہ دورہ امریکا کی اُس مقصد کے لیے تازہ ترین کوشش ہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کو ان کے امن مذاکرات میں بالآخر ایک دوسرے کے قریب تر لایا جائے۔
امریکی حکام کے مطابق جان کیری کے موجودہ دورہء اسرائیل کا مرکزی موضوع اسرائیل کی سلامتی کے لیے کیے جانے والے انتظامات ہیں۔ تاہم امریکی حکام نے ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ان رپورٹوں کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا کہ اپنے موجودہ دورے کے دوران جان کیری اسرائیلی وزیراعظم کو اس مناسبت سے کوئی منصوبہ پیش کریں گے جو فلسطینی قیادت کے ساتھ امن سمجھوتے کی صورت میں اسرائیل کے لیے ممکنہ سکیورٹی انتظامات سے متعلق ہو سکتا ہے۔
اسرائیل نے ہمیشہ ہی اس بات پر زور دیا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ کسی بھی حتمی معاہدے کے تحت بھی اسے وادی اردن میں اپنی سویلین اور فوجی موجودگی کو برقرار رکھنا ہو گا۔ اسرائیل کی طرف سے اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ وادی اردن کا یہ علاقہ مغربی کنارے کے اس خطے کے مغربی حصے میں دور تک جاتا ہے، جو ارن کے ساتھ سرحد پر واقع ہے۔
اسرائیلی اخبار Maariv کی ایک رپورٹ کے مطابق آج جمعرات کی صبح جان کیری اور نیتن یاہو کی ملاقات کے موقع پر امریکی جنرل جان ایلن کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم کو ایک ایسی نئی تجویز کے بارے میں بریفنگ دینا تھی، جس کے تحت اسرائیل وادی اردن کے علاقے میں اپنی فوجی موجودگی کو زیادہ سے زیادہ ممکن حد تک کم کر سکتا ہے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق چند اعلیٰ سفارت کاروں نے اس روزنامے کو بتایا کہ اس نئی تجویز میں عبوری مدت کے لیے عارضی سکیورٹی انتظامات اور مستقبل حل کے طور پر سلامتی کے دیرپا انتظامات، دونوں طرح کی تفصیلات شامل ہیں۔ اسرائیلی نائب وزیر دفاع ڈینی ڈینن نے تاہم اپنے انٹرویو میں کہا کہ وادی اردن میں اسرائیلی سکیورٹی انتظامات سے متعلق کسی لچک کا کوئی امکان نہیں ہے۔