'وادی کشمیر نے بھارت دشمنوں کو مناسب جواب دے دیا'،بھارتی صدر
27 جون 2024
قبائلی طبقے سے تعلق رکھنے والی بھارتی صدر دروپدی مرمو نے بھارت کے اٹھارہویں پارلیمان کا جمعرات ستائیس جون کو باضابطہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے پارلیمان کے دونوں ایوانوں، لوک سبھا اور راجیہ سبھا، کے مشترکہ اجلاس سے روایتی خطاب کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کو درپیش بڑے چیلنجز
وزیراعظم مودی بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے دور ے پر
افتتاحی اجلاس سے خطاب کے دوران صدر بالعموم حکومت کی سابقہ کارکردگیوں کو اجاگر کرتے ہیں اور مستقبل کی پالیسیوں اور پروگراموں کا ذکر کرتے ہیں۔ صدر مرمو کے اس خطاب کو وزیر اعظم نریندر مودی کی مسلسل تیسری حکومت کے عزائم کا عکاس بھی قرار دیا جارہا ہے۔
کشمیرکا ذکر
صدر دروپدی مرمو نے اپنی تقریر میں کشمیر کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے اس سلسلے میں بالخصوص بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں حالیہ عام انتخابات کے کامیاب انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کو مبارک باد دی۔
کیا مودی بھارت اور پاکستان کے مابین دوری ختم کر دیں گے؟
نواز شریف کا بھارتی وزیر اعظم مودی کے نام پیغام
صدر مرمو نے کہا، "کروڑوں ہم وطنوں کی طرف سے میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا الیکشن تھا... جموں و کشمیر میں ووٹنگ کے کئی دہائیوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ گزشتہ چار دہائیوں سے کشمیر میں بند اور ہڑتال کے دوران ہونے والے انتخابات میں بہت کم ووٹنگ دیکھی گئی۔"
بھارتی صدر نے کہا،"اس کم ووٹنگ کو بھارت کے دشمنوں نے عالمی فورمز پر کشمیری عوام کی مجموعی رائے کے طور پر پروپیگنڈہ کیا۔ لیکن اس مرتبہ وادی کشمیر نے ایسی تمام طاقتوں کو منہ توڑ جواب دیا۔ "
کشمیر میں ریکارڈ ووٹنگ
خیال رہے کہ حالیہ عام انتخابات میں جموں و کشمیر میں مجموعی طورپر 60 فیصد ووٹنگ ہوئی، جو سابقہ انتخابات کے مقابلے کہیں زیادہ تھی۔
ہندو قوم پرست حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے دعویٰ کیا کہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کرنے کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں ووٹنگ دراصل مودی حکومت کی کشمیر پالیسی کی توثیق ہے۔
اپنی کامیابی کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ایک استقبالیہ سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ "جموں کشمیر میں تاریخی ووٹنگ شرح نے ان طاقتوں کو آئینہ دکھا دیا جو انڈیا کو دنیا بھر میں بدنام کرتی تھیں۔"
بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے بھی کشمیر میں الیکشن بائیکاٹ کی روایت کے خاتمے پر کہا تھاکہ مودی حکومت کے کشمیر سے متعلق فیصلوں کی توثیق ہوئی۔
مودی حکومت کی کارکردگی کی تعریف
صدر مرمو نے ملک کی ترقی کے لیے مودی حکومت کی گزشتہ دس سالوں کے دوران کیے گئے اقدامات کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا،"ریفارم، پرفارم اور ٹرانسفارم کے حکومت کے عہد نے بھارت کو دنیا کی تیز رفتار ترقی کرنے والی معیشت کی صف میں کھڑا کر دیا ہے۔ پچھلے دس سالوں کے دوران بھارت گیارہویں پوزیشن سے دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے۔ کورونا کی وبا اوردنیا میں مختلف طرح کے تصادم کے باوجود بھارت ترقی کی یہ شرح حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔"
دروپدی مرمو کا کہنا تھا،"یہ کامیابی صرف پچھلے دس سالوں کے دوران قومی مفاد میں لیے گئے فیصلوں اور اصلاحات کے سبب ممکن ہو سکی۔ بھارت آج عالمی ترقی میں 15 فیصد حصہ ادا کر رہا ہے۔ میری حکومت بھارت کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔"
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صدر کا روایتی خطاب دراصل حکومت کا تیار کردہ ہوتا ہے اور صدر اس کی صرف خواندگی کرتا ہے۔