1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وبا کے خلاف ہزاروں غیر ملکیوں کی خدمات، انعام فرانس کی شہریت

22 دسمبر 2020

فرانس میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے خلاف خود کو خطرے میں ڈال کر خدمات انجام دینے والے ہزاروں غیر ملکی کارکنوں کو ترجیحی بنیادوں پر ملکی شہریت دی جا رہی ہے۔ اب تک ایسے چوہتر غیر ملکی فرانسیسی شہریت حاصل کر چکے ہیں۔

تصویر: picture-alliance/Bsip/A. Beist

پیرس سے منگل بائیس دسمبر کو ملنے والی رپورٹوں میں ملکی وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حکومت نے فرانس میں مقیم اور صحت یا اس سے متعلقہ پیشہ وارانہ شعبوں میں خدمات انجام دینے والے ان ہزاروں غیر ملکی کارکنوں کو ترجیحی بنیادوں پر مقامی شہریت دینے کا فیصلہ کیا ہے، جو کورونا وائرس کی وبا سے پیدا ہونے والے بحرانی حالات پر قابو پانے کی کوششوں میں اپنا انتھک کردار ادا کر رہے ہیں۔

فرانسیسی صدر ماکروں کووڈ انیس کا شکار

'فاسٹ ٹریک شہریت‘

فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق ایسے غیر ملکیوں کو ملکی شہریت دینے کا عمل ترجیحی بنیادوں پر تیز تر کیا جا چکا ہے۔ ایک سرکاری بیان کے مطابق وزرات داخلہ نے اس سال ستمبر میں ایسے تمام غیر ملکیوں کو دعوت دی تھی کہ اگر وہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اپنے اپنے شعبے میں 'سرگرمی سے فعال‘ ہیں، تو وہ حکام کو اپنے لیے 'فاسٹ ٹریک شہریت‘ کی درخواستیں دے سکتے ہیں۔

اس حکومتی اقدام کے نتیجے میں صحت یا صحت سے متعلقہ شعبوں میں کام کرنے والے ہزارہا غیر ملکی کارکنوں میں سے تقریباﹰ تین ہزار تارکین وطن نے اپنے لیے ترجیحی بنیادوں پر فرانس کی شہریت کی درخواستیں جمع کرائی تھیں۔

کورونا کے شدید بیمار فرانسیسی مریض جرمن ہسپتالوں میں منتقل

تصویر: Jean-Christophe Verhaegen/AFP/Getty Images

فرانس سے محبت کا جواب

شہریت سے متعلقہ امور کی جونیئر فرانسیسی وزیر مارلیں شیاپا کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق ان تین ہزار کے قریب غیر ملکیوں میں سے 74 کو تیز رفتار دفتری کارروائی کے بعد فرانس کی شہریت دی جا چکی ہے۔ اس کے علاوہ مزید 693 غیر ملکی کارکنوں کے فرانسیسی شہریت دینے کا عمل اپنی تکمیل کے بہت قریب ہے۔ باقی درخواست دہندگان کو بھی ترجیحی بنیادوں پر اگلے سال کے شروع میں ملکی شہریت دے دی جائے گی۔

کورونا وائرس کی دوسری لہر یورپ کو اپنی لپیٹ میں لیتے ہوئے

وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق، ''ان غیر ملکی کارکنوں میں براہ راست صحت کے شعبے میں کام کرنے والے پیشہ ور افراد، صفائی کرنے والی خواتین، بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے تارکین وطن اور چیک آؤٹ سٹاف کے طور پر کام کرنے والے وہ غیر ملکی بھی شامل ہیں، جنہوں نے کورونا وائرس کی وبا کے باوجود اپنے فرائض کی انجام دہی جاری رکھتے ہوئے فرانسیسی قوم کے ساتھ اپنی محبت کا ثبوت دیا۔ اس لیے فرانسیسی جمہوریہ کی بھی یہ ذمے داری تھی کہ وہ بھی آگے بڑھتے ہوئے ایسے غیر ملکی کارکنوں کی خدمات کا اعتراف کرے۔‘‘

فرانس، برطانیہ میں ریکارڈ حد تک زیادہ نئے یومیہ کورونا کیسز

پانچ سال کے بجائے صرف دو سال بعد مقامی شہریت

پیرس حکومت کے اس فیصلے کے تحت تارکین وطن سے متعلق ملکی محکمے کے حکام اس قانونی مدت کا دورانیہ بھی بہت کم کر چکے ہیں، جس کے بعد کوئی غیر ملکی فرانس کی شہریت کی درخواست دے سکتا ہے۔ پہلے کسی بھی غیر ملکی کے لیے شہریت کی درخواست دینے سے قبل پانچ سال تک فرانس میں قانونی طور پر مقیم رہنا لازمی تھا۔

کورونا کی نئی لہر: فرانس میں صورت حال تشویش ناک کیوں؟

اب لیکن یہ کم از کم قانونی عرصہ نصف سے بھی کم کر کے دو سال کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد کووڈ انیس کی وبا کے ‌خلاف 'شاندار خدمات‘ انجام دینے والے تارکین وطن کی ملکی شہریت کے حصول کے لیے حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

گزشتہ برس مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباﹰ ایک لاکھ بارہ ہزار غیر ملکیوں نے فرانسیسی شہریت حاصل کی تھی۔ ان میں سے 48 ہزار سے زائد ایسے تارکین وطن تھے، جنہوں نے فرانس میں قانونی قیام کی کم از کم مدت اور دیگر شرائط پوری کرنے کے بعد مقامی شہریت حاصل کی تھی۔ یہ تعداد 2018ء کے مقابلے میں 10 فیصد کم تھی۔

م م / ع ح (اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں