ورلڈ اتھلیٹکس چیمپیئن شپ مقابلوں کے دو روز مکمل
17 اگست 2009دوسرے روز کے اختتام پر دو سلور اور ایک کانسی کے تمغے کے ساتھ جرمنی چین کے ساتھ اب تک تین تین میڈلز حاصل کرکے سب سے زیادہ میڈلز حاصل کرنے والوں ملکوں میں شامل ہے۔
جرمن دارالحکومت برلن میں ہونے والے عالمی مقابلوں کے دوسرے دن کی خاص بات مردوں کی 100 میٹر دوڑ کا فائنل رہا۔ اس دوڑ میں جمائیکا کے اوسین بولٹ نے اپنا ہی ورلڈ ریکارڈ توڑ دیا۔ انہوں نے یہ فاصلہ 9.58 سیکنڈ میں طے کیا۔ اس سے قبل انہوں نے 100 میٹر کا فاصلہ 9.69 سیکنڈ میں طے کرنے کا عالمی ریکارڈ بنا رکھا تھا۔ اس دوڑ میں سلور میڈل امریکہ کے ٹائیسن گے کے حصے میں آیا جنہوں نے 9.71 سیکنڈ میں یہ فاصلہ طے کیا جبکہ جمائیکا ہی کے آصافا پاول نے 9.84 سیکنڈ میں 100میٹر کا فاصلہ طے کرکے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ اس سے قبل خواتین کے ہیپٹاتھلوں مقابلے میں جرمنی کی جینیفر اُوزر نے سلور میڈل جیتا جبکہ گولڈ میڈل برطانوی اتھلیٹ جیسیکا اینِس کے حصے میں آیا۔ خواتین کے شاپ پٹ پھینکنے کے فائنل مقابلے میں نیوزی لینڈ کی وَلاری وِلی نے سونے کا تمغہ حاصل کیا جبکہ چاندی کا تمغہ جرمنی کی نادین کلائینٹ نے جیتا۔
آج 17 اگست کو چیمپیئن شپ کے تیسرے روز دیگر مقابلوں کے علاوہ 6 گولڈ میڈلز کا بھی فیصلہ ہوگا۔ آج جو فائنل مقابلے ہوں گے، ان میں مردوں کا ہیمر تھرو، خواتین کا پول والٹ ،خواتین کا ٹرپل جمپ اور خواتین ہی کی تین ہزار میٹر دوڑ کا فائنل شامل ہے۔ اس کے علاوہ مردوں کی دس ہزار میٹر دوڑ کے ساتھ ساتھ خواتین کی 100 میٹر دوڑ کا فائنل بھی آج ہی ہوگا۔
15 اگست سے شروع ہونے والی ورلڈ اتھلیٹکس چیمپیئن شپ کے پہلے دو روز کے مقابلوں کے بعد میڈلز ٹیبل کی صورتحال کچھ اس طرح سے ہے۔ روس دو سونے کے تمغوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جبکہ امریکہ، جمائیکا، برطانیہ، کینیا اور نیوزی لینڈ نے ایک ایک گولڈ میڈل جیتا ہے۔ جرمنی اب تک دو چاندی اور ایک کانسی کے تمغے کے ساتھ میڈل بورڈ پر چین کے ساتھ اب تک سب سے زیادہ تمغے جیتنے والے ملکوں میں شامل ہے۔ چین نے دو سلور جبکہ ایک کانسی کا تمغہ حاصل کررکھاہے۔ ایتھوپیا، پولینڈ اور آئرلینڈ نے اب تک ایک ایک چاندی کا تمغہ جیتا ہے۔
15 اگست کو جرمن دارالحکومت برلن میں شروع ہونے والی ورلڈ اتھلیٹکس چیمپیئن شپ 23 اگست تک جاری رہے گی۔
رپورٹ افسر اعوان
ادارت عاطف توقیر