ورلڈ کپ: انگلش ٹیم کی امیدیں برقرار
18 مارچ 2011گروپ بی میں دیگر ٹیموں کے باہمی مقابلوں کے بعد ہی چار سرفہرست ٹیمیں ابھریں گی جو کوارٹر فائنل کھیلیں گی۔ انگلینڈ کی ٹیم نے اب تک اپنے بیشتر مقابلوں میں سنسنی خیز کرکٹ کھیل کر شائقین کو بہترین تفریح فراہم کی ہے۔ گزشتہ روز کا مقابلہ بھی قابل دید تھا، جس میں ویسٹ انڈیز کو 18رنز سے شکست ہوئی۔
بھارتی شہر چنئی کے چدم برم میدان میں کھیلے گئے اس میچ کا ٹاس انگلش کپتان اینڈریو سڑاؤس نے جیتا۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے اوپنرز میٹ پرائر اور سٹراؤس نے مناسب آغاز فراہم کیا اور نو اوورز میں مجموعی اسکور 48 رنز تک لے جانے میں کامیاب رہے۔ آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی پرائر تھے، جنہوں نے21 رنز بنائے۔ ایک اچھی بیٹنگ پچ پر انگلش بلے باز 48.4 اوورز کھیل کر 243 رنز کا غیر متاثر کن مجموعی اسکور بنا پائے۔
انگلینڈ کی ٹیم میں کوئی بھی نصف سنچری نہ بناسکا اور جوناتھن ٹروٹ 47 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔ ویسٹ انڈیز کے بالر آندرے رسل نے چار وکٹیں حاصل کیں۔
اس کے بعد جب ویسٹ انڈیز نے بلے بازی شروع کی تو ڈیون سمتھ اور کرس گیل کی جوڑی نے دھواں دار بیٹنگ کرتے ہوئے 6 اوورز میں پچاس رنز کی شراکت قائم کرڈالی۔ اس صورتحال میں انگلینڈ کی شکست اور ٹورنامنٹ سے اخراج یقینی دکھائی دے رہا تھا۔ تاہم انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور مقابلہ جاری رکھا۔ ایک موقع پر ویسٹ انڈیز نے27 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 150 رنز بنا رکھے تھے۔
اس کے بعد مقابلہ میں ایک بار پھر انگلینڈ کا پلڑا بھاری ہوا۔ ان کے اسپن بالر جیمز ٹریڈویل 48 نہایت متاثر کن رہے، جنہوں نے ویسٹ انڈیز کی ٹاپ آرڈر بیٹنگ لائن کو ناکام کر ڈالا۔ ٹریڈویل نے21 گیندوں پر 43 رنز بنانے والے گیل سمیت چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے بیٹنگ کے شعبے میں بھی آندرے رسل ہی نمایاں رہے، انہوں نے 49 رنز بنائے۔ ویسٹ انڈیز کا بھی کوئی کھلاڑی نصف سنچری نہ بناسکا اور پوری ٹیم 44.4 اوورز میں 225 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
ورلڈ کپ کے سلسلے میں آج آئرلینڈ کی ٹیم ہالینڈ کا مقابلہ کرے گی جبکہ سری لنکا اور نیوزی لینڈ آمنے سامنے ہوں گے۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : عدنان اسحاق