ورلڈ کپ: پہلی مرتبہ ويڈيو اسسٹنٹ ريفری ٹيکنالوجی کا استعمال
16 جون 2018
ورلڈ کپ ميں آج گروپ سی کے ايک ميچ ميں فرانس نے آسٹريليا کو دو کے مقابلے ميں ايک گول سے شکست دے دی۔ اس ميچ کے دوران ورلڈ کپ کی تاريخ ميں پہلی مرتبہ ’ويڈيو اسسٹنٹ ريفری سسٹم‘ کا استعمال ديکھا گيا۔
اشتہار
فٹ بال کے ورلڈ کپ کی تاريخ ميں پہلی مرتبہ ’ويڈيو اسسٹنٹ ريفری سسٹم‘ استعمالن کیا گیا ہے۔ يہ پيش رفت روس ميں جاری عالمی فٹ بال کپ کے گروپ سی کے فرانس اور آسٹريليا کے درميان ہفتے کو کھيلے گئے ميچ ميں سامنے آئی۔ کاذان ميں کھيلے گئے اس ميچ ميں فرانسيسی کھلاڑی انٹوئن گريزمان مخالف ٹيم کی ڈی کے اندر 58 ويں منٹ ميں ايک گر پڑے۔ ميدان ميں موجود ريفری نے اس واقعے پر پينلٹی کک نہ دی تاہم ’ويڈيو اسسٹنٹ ريفری سسٹم‘ نے واقعے کی ويڈيو کا جائزہ لينے کے بعد مخالف ٹيم کے دفاعی کھلاڑی کی غلطی پر پينلٹی کک دينے کا فيصلہ کيا۔ يوں اس پينلٹی کک پر گريزمان نے گول اسکور کر کے اپنی ٹيم کو ايک صفر کی برتری دلوا دی۔
’ويڈيو اسسٹنٹ ريفری سسٹم‘ اس سے قبل جرمن قومی فٹ بال ليگ بنڈس ليگا اور اطالوی قومی فٹ بال ليگ سيری اے کے علاوہ فيفا کی جانب سے پچھلے سال روس ميں منعقدہ ’کنفيڈريشن کپ‘ ميں استعمال کيا جا چکا ہے۔ تاہم يہ پہلا موقع ہے کہ اسے ورلڈ کپ کے کسی ميچ ميں استعمال کيا گيا ہو۔ فيفا کے ريفريز کے ڈائريکٹر ماسيمو بوساکا کے بقول امکاناً ورلڈ کپ ميں اس نظام کے استعمال ميں ذرا جلد بازی سے کام ليا گيا تاہم وہ يہ بھی سمجھتے ہيں کہ متعلقہ اہلکار اور ريفری اس ٹيکنالوجی کے ليے تيار ہيں اور اس کی مدد سے ان اہم ميچوں ميں فيصلہ سازی بہتر ہو سکے گی۔
فرانس اور آسٹريليا کے درميان کھيلے گئے ميچ کے باسٹھويں منٹ ميں ايک مرتبہ پھر ٹيکنالوی زير استعمال آئی۔ فرانس کے کھلاڑی سيميول اميٹی کا ہاتھ اپنی ڈی کے اندر بال کو لگ گيا اور ويڈيو کی مدد سے يہ بات ثابت ہو گئی۔ يوں آسٹريليا کو ايک پينلٹی کک دے دی گئی، جس کا Mile Jedinak نے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اسکور ايک ايک سے برابر کر ڈالا۔ ليکن ٹيکنالوی کا کرداد ابھی ختم نہيں ہوا تھا۔ ميچ کے اکياسی ويں منٹ ميں فرانسيسی کھلاڑی پال پوگبا کی ايک کک گول لائن سے پار جا چکی تھی، جس کے بارے ميں بھی ويڈيو ہی کی مدد سے پتہ چلا۔ يوں فيصلہ دو ايک سے فرانس کے حق ميں رہا اور اس ميچ ميں ہونے والے تينوں ہی گولز ميں ٹيکنالوی کا کوئی نہ کوئی کردار تھا۔
فٹ بال ورلڈ کپ کے دلچسپ حقائق
فٹ بال ورلڈ کپ کے دلچسپ حقائق
تصویر: Reuters/C. Recine
طویل القامت کھلاڑی
روس میں کھیلے جانے والے فٹ ورلڈ کپ میں کُل 736 کھلاڑی شریک ہیں اور ان میں صرف ایک کھلاڑی ایسا ہے جس کی قامت دو میٹر سے زیادہ ہے۔ یہ کروشیا کے گول کیپر لوور کالینِچ ہیں۔ ان کا قد 2.01 میٹر ہے۔
تصویر: Reuters/S. Perez
ورلڈ کپ میں شریک دو اور طویل قامت فٹ بالر
ڈنمارک کے فٹ بالر ژانک ویسٹر گارڈ اور بیلجیم کے گول کیپر زتھیبو کوٹوآ (Thibaut Courtois) کے قد 1.99 میٹر ہیں۔ ڈینش طویل القامت کھلاڑی جرمن بنڈس لیگا میں فٹ بال کلب مؤنشن گلاڈباخ کی جانب سے کھیلتے ہیں۔ سیاہ اور سفید وردی میں ویسٹر گارڈ ہیں۔
تصویر: Imago/T. Frey
سب سے چھوٹے قد والا کھلاڑی
اس صف میں سعودی عرب کے مڈ فیلڈر یحیٰ الشہری سب سے آگے ہیں۔ تصویر میں وہ سبز وردی پہنے ہوئے ہیں۔ اُن کا قد 1.64 میٹر ہے۔ وہ اپنے ہیڈ کے ذریعے گول کرنے میں خاصی مہارت رکھتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/T. Goode
سب سے زیادہ عمر والا فٹ بالر
مصر کے گول کیپر اعصام الحیدری (سیاہ یونیفارم میں) سب سے زیادہ عمر رکھتے ہیں۔ وہ رواں برس جنوری میں پینتالیس برس کے ہوئے ہیں۔ وہ صرف روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ ہی کے نہیں بلکہ فٹ بال کھیلنے والے تقریباً سبھی ملکوں میں سب سے زیادہ طویل العمر فٹ بالر ہیں۔ اُن کی عمر اس ورلڈ کپ کی تین ٹیموں کے کوچز سے بھی زیادہ ہے۔
تصویر: picture-alliance/ dpa
کم عمر ترین فٹ بالر
روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں شریک تمام کھلاڑیویں میں آسٹریلیا کے ڈینئل ارزانی کی عمر صرف انیس برس ہے۔ وہ ورلڈ کپ میں شامل اکلوتے ٹین ایجر ہیں۔ ورلڈ کپ میں سب سے کم عمر فٹ بالر کا ریکارڈ نائجیریا کے فیمی اوپا بُرنمی کے پاس ہے۔ انہوں نے سن 2002 کے ورلڈ کپ میں سترہ برس کی عمر میں شرکت کی تھی۔
تصویر: Getty Images/Robert Cianflone
بزرگ ترین کوچ
لاطینی امریکی ملک یوروگوئے کی ٹیم کے کوچ اوسکار تبریز کی عمر اکہتر برس ہے۔ وہ یورو گوئے کے کئی فٹ بال کلبوں کا حصہ رہے ہیں۔ انہوں نے بتیس برس کی عمر کھیل سے ریٹائرمنٹ لے کر کوچنگ شروع کر دی تھی۔ لاطینی امریکی فٹ بال کے حلقے انہیں ’المائسٹرو‘ یعنی استاد کی عرفیت سے پکارتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/D.Duarte
ورلڈ کپ کے سب سے بزرگ کوچ
ورلڈ کپ کی پوری تاریخ میں بزرگ ترین کوچ کا ریکارڈ یونان کی قومی ٹیم کے جرمن کوچ اوٹو ریہاگیل کو حاصل ہے۔ انہوں نے سن 2010 کے ورلڈ کپ میں یونانی ٹیم کے کوچ تھے۔ اُس وقت وہ بہتر برس کے قریب تھے۔ وہ بریمن اور بائرن میونخ کے بھی کوچ رہ چکے ہیں۔ وہ اسی برس کی عمر میں بھی بہت صحت مند ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
کم عمر ترین کوچ
افریقی ملک سینیگال کی قومی ٹیم کے کوچ علی السیسے (چھ نمبر شرٹ) ہیں۔ وہ صرف 42 برس کے ہیں اور روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے سب سے کم عمر کوچ ہیں۔ السیسے اپنے ملک کی جانب سے فٹ بال بھی کھیلتے رہے ہیں۔ ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے کم عمر کوچ ارجنٹائن کے ہوزے ترامُوتولا تھے۔ وہ 27 برس کی عمر میں ارجنٹائنی ٹیم کے کوچ بنا دیے گئے تھے۔ وہ سب سے پہلے ورلڈ کپ سن 1930 میں ارجنٹائنی ٹیم کے کوچ تھے۔
تصویر: PATRICK HERTZOG/AFP/Getty Images
ورلڈ کپ کا مہنگا ترین کھلاڑی
برازیل کی ٹیم کے کپتان نیمار کو سن 2018 کے ورلڈ کپ کا سب سے مہنگا ترین فٹ بالر سمجھا جاتا ہے۔ فرانسیسی فٹ بال کلب پیرس سینٹ جرمین نے اُن کی بارسلونا سے ریلیز کے لیے 261 ملین ڈالر ادا کیے تھے۔