بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پرسنل ویب سائٹ اورموبائل ایپ کا ٹوئٹر اکاونٹ جمعرات 3 ستمبر کی صبح کو ہیک کرلیا گیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر نے اس کی تصدیق کی ہے۔
اشتہار
ٹویٹر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی کے اکاونٹ کو محفوظ کرنے کے لیے قدم اٹھائے گئے ہیں اور ہم اس معاملے کی 'تیزی سے تفتیش‘ کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم مودی کی ذاتی ویب سائٹ narendramodi.in کے ٹوئٹر اکاونٹ narendramodi_in کو ہیک کرکے ہیکروں نے مودی کے فالوورز سے وزیر اعظم کے قومی راحت فنڈ کے لیے کرپٹو کرنسی کے ذریعہ عطیہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی پرسنل ویب سائٹ کے ٹوئٹر پر 25 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔ مئی 2011 میں بنائے گئے اس اکاؤنٹ سے اب تک 37000 سے زائد ٹویٹ کیے گئے ہیں۔ اس سے آخری ٹویٹ 31 اگست کو کیا گیا تھا۔ جس میں ان کے ماہانہ ریڈیو پروگرام 'من کی بات‘ کا ایک جملہ نقل کیا گیا تھا۔
ہیکروں نے اس اکاونٹ کو ہیک کرنے کے بعد اس پر لکھا ”میں آپ لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ کووڈ۔19کے لیے قائم کیے گئے فنڈ میں عطیہ دیں۔"
ٹوئٹر کے ایک ترجمان نے اپنے بیان میں کہا”ہمیں اس واقعے کا علم ہے اور جس اکاونٹ میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے اس کو محفوظ کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ ہم اس پورے معاملے کی تیزی سے جانچ کررہے ہیں۔ فی الحال ہمیں کسی دیگر اکاونٹ کے متاثر ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔"
خیال رہے کہ گزشتہ جولائی میں دنیا کی کئی اہم شخصیات کے ٹویٹر اکاونٹس کو ہیک کرلیا گیا تھا۔ جن اہم شخصیات کا اکاونٹ ہیک ہوا تھا ان میں امریکی صدر کے عہدے کے امیدوار جو بائیڈن، سابق امریکی صدر باراک اوبامہ، ارب پتی ایلن مسک، مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس شامل تھے۔ ان اکاونٹس کو ہیک کرنے کے بعد ان سب کی طرف سے کرپٹو کرنسی میں عطیہ دینے کی اپیل کی گئی تھی۔ وزیر اعظم مودی کا ذاتی ٹوئٹر اکاونٹ اس وقت محفوظ رہا تھا۔ مودی کے ذاتی ٹوئٹر اکاونٹ پر چھ کروڑ سے زیادہ فالوورز ہیں۔
اشتہار
دلچسپ تبصرے
دریں اثنا وزیر اعظم مودی کے ٹوئٹر اکاونٹس کو ہیک کیے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر دلچسپ اور طنزیہ انداز میں تبصرے بھی کیے جارہے ہیں۔
روفل ری پبلک نامی ایک صارف نے لکھا ’حکومت دعوی کرتی ہے کہ آدھار کے ڈیٹا 13 فٹ اونچی اور چھ فٹ موٹی دیوار کے پیچھے محفوظ ہیں لیکن وہ وزیر اعظم کے ٹوئٹر اکاونٹ کو ہیک ہونے سے بچا نہیں سکی۔
سائلینٹ نائٹ نامی ایک صارف نے PUBG پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے طنز کرتے ہوئے ایک تصویر پوسٹ کی ہے۔
118 چینی ایپس پر پابندی
دریں اثنا چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان بھارت نے 118 چینی ایپس پر پابندی عائد کردی۔
جن ایپس پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں دنیا کے مقبول ترین ای گیمس میں سے ایکPUBG شامل ہے۔ دنیا بھر میں ڈاو ن لوڈ کیے جانے والے اس گیمس کا تقریباً ایک چوتھائی بھارت میں ڈاون لوڈ کیا گیا ہے۔
بھارت کی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے ان ایپس پر پابندی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا”یہ ایپس ایسی سرگرمیوں میں ملوث تھے جو ملک کی خود مختاری، اتحاد، سلامتی اور معاشرتی نظام کے لیے خطرہ بن سکتے تھے۔" حکومت نے مزید کہا ہے کہ ”اسے ان موبائل ایپس کے غلط استعمال کی شکایتیں مل رہی تھیں۔ یہ صارفین کے ڈیٹا چراکر غیر قانونی طورپر ملک کے باہر بھیج رہے تھے اور ملک کی سلامتی کو بھی نقصان پہنچارہے تھے۔“
خیال رہے کہ اس سے قبل جون میں بھارت نے مقبول ایپ ٹک ٹاک سمیت 59 چینی ایپس پر پابندی عائد کردی تھی۔
انسٹاگرام ماحول کو بیدردی سے تباہ کر رہا ہے
سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اثر و رسوخ رکھنے والوں نے کچھ حیرت انگیز مقامات کو انتہائی ستم ظریفی سے برباد کر دیا ہے۔ ان کے فالورز انہی قدرتی مقامات کا رخ کرتے ہیں اور کوڑا کرکٹ وہاں چھوڑ آتے ہیں۔
تصویر: instagram.com/publiclandshateyou
سُپر بلوم سے بربادی تک
گزشتہ برس غیرمعمولی زیادہ بارشوں کی وجہ سے جنوبی کیلیفورنیا میں رواں برس جنگلی پھولوں کے کارپٹ بچھ گئے تھے۔ دیکھتے ہی دیکھتے پچاس ہزار سے زائد لوگوں نے اس علاقے کا رخ کیا۔ بہت سے لوگ ایک اچھی انسٹاگرام تصویر کے لیے نازک پھولوں کو روندتے اور کچلتے چلے گئے۔ جو کچرا وہاں پھینکا گیا، اسے چننے میں بھی ایک عرصہ لگے گا۔
تصویر: Reuters/L. Nicholson
جب کوئی قدرتی مقام مشہور ہو جائے
امریکا کا دریائے کولوراڈو مقامی خاندانوں کے لیے پکنک کی جگہ ہوتا تھا لیکن انسٹاگرام کی وجہ سے یہ امریکا کا سب سے بڑا سیاحتی مقام بنتا جا رہا ہے۔ انسٹاگرام کے آنے کے بعد سے یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد چند ہزار سے بڑھ کر لاکھوں میں پہنچ گئی ہے۔ ٹریفک کے مسائل بڑھنے کے ساتھ ساتھ مقامی وسائل کا بھی بے دریغ استعمال ہو رہا ہے۔
تصویر: imago/blickwinkel/E. Teister
غیر ارادی نتائج
جرمنی کے ایک مقامی فوٹوگرافر یوہانس ہولسر نے اس جھیل کی تصویر انسٹاگرام پر اپ لوڈ کی تو اس کے بعد وہاں سیاحوں نے آنا شروع کر دیا۔ ایک حالیہ انٹرویو میں اس فوٹوگرافر کا کہنا تھا جہاں گھاس تھی اب وہاں ایک راستہ بن چکا ہے اور یوں لگتا ہے جیسے فوجیوں نے مارچ کیا ہو۔ اب وہاں سگریٹ، پلاسٹک بوتلیں اور کوڑا کرکٹ ملتا ہے اور سیاحوں کا رش رہتا ہے۔
آسٹریا کے اس گاؤں کی آبادی صرف سات سو نفوس پر مشتمل ہے لیکن انسٹاگرام پر مشہور ہونے کے بعد یہاں روزانہ تقریبا 80 بسیں سیاحوں کو لے کر پہنچتی ہیں۔ یہاں روزانہ تقریبا دس ہزار سیاح آتے ہیں۔ نتیجہ کوڑے کرکٹ اور قدرتی ماحول کی تباہی کی صورت میں نکل رہا ہے۔
اسپین کا جزیرہ ٹینیریف سیاحوں کا پسندیدہ مقام ہے۔ یہاں قریبی ساحل سے جمع کیے گئے پتھروں سے ہزاروں ٹاور بنائے گئے ہیں۔ یہ تصاویر کے لیے تو اچھے ہیں لیکن ان پتھروں کے نیچے رہنے والے کیڑوں مکڑوں کے گھر تباہ ہو رہے ہیں۔
تصویر: Imago Images/McPHOTO/W. Boyungs
قدرتی ماحول میں تبدیلیاں نہ لائیں
پتھروں کی پوزیشن تبدیل کرنے سے زمین کی ساخت اور ماحول بھی تبدیل ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس سال کے شروع میں یہ تمام ٹاور گرا دیے گئے تھے اور ماہرین نے سیاحوں سے درخواست کی تھی کہ وہ ایسی تبدیلیاں نہ لائیں۔ لیکن اس کے چند ہفتوں بعد ہی سیاحوں نے دوبارہ ایسے ٹاور بنانا شروع کر دیے تھے۔
تصویر: Imago Images/robertharding/N. Farrin
آئس لینڈ کی کوششیں
دس ملین سے زائد تصاویر کے ساتھ آئس لینڈ انسٹاگرام پر بہت مشہور ہو چکا ہے۔ بہترین تصویر لینے کے چکر میں بہت سے سیاح سڑکوں کے علاوہ قدرتی ماحول میں گاڑیاں چلانا اور گھومنا شروع کر دیتے ہیں۔ اب ایسا روکنے کے لیے سیاحوں سے ایئرپورٹ پر ایک معاہدہ کر لیا جاتا ہے کہ وہ قدرتی ماحول کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔
تصویر: picture-alliance/E. Rhodes
شرم کا مقام
ایک نامعلوم انسٹاگرام اکاؤنٹ ’پبلک لینڈ ہیٹس یو‘ انسٹاگرامرز کے غیرذمہ دارانہ رویے کے خلاف کوششوں کا حصہ ہے۔ اس اکاؤنٹ پر ان مشہور انسٹاگرامرز کی تصاویر جاری کی جاتی ہیں، جو قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ماحول کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس طرح امریکی نیشنل پارک سروس نے کئی انسٹاگرامر کے خلاف تحقیات کا آغاز کیا۔