وزیر اعظم عمران خان کی امریکی وزیر خارجہ سے کیا گفتگو ہوئی؟
شمشیر حیدر روئٹرز کے ساتھ
24 اگست 2018
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی ٹیلی فونک گفتگو کے حوالے سے دونوں ممالک نے متضاد بیانات جاری کیے ہیں۔ پاکستان نے اس حوالے سے امریکی بیان کو حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔
اشتہار
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پانچ ستمبر کو پاکستان کے دورے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم ان کی آمد سے قبل ہی ان کی نومنتخب پاکستانی وزیر اعظم سے ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے بارے میں دونوں ممالک کے متضاد بیانات تنازعے کا سبب بن گئے ہیں۔
جمعرات کے روز امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کے دوران یہ واضح کیا کہ اسلام آباد حکومت کو پاکستانی سرزمین پر فعال دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہو گی۔
لیکن یہ بیان اس وقت دونوں ممالک کے مابین بظاہر ایک اور سفارتی تنازعے کا سبب بن گیا جب پاکستان نے اسے حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے اس حوالے سے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا، ’’وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ پومپیو کی ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کے بارے میں امریکی وزارت خارجہ کا جاری کردہ بیان غلط اور حقائق کے منافی ہے، پاکستان اس سے اختلاف کرتا ہے۔ اس گفتگو میں پاکستان میں فعال دہشتگردوں کا کوئی ذکر نہیں ہوا۔ اس کی فوری طور پر تصحیح کی جائے۔‘‘
پاکستان کو ترقیاتی امداد دینے والے دس اہم ممالک
2010ء سے 2015ء کے دوران پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والے دس اہم ترین ممالک کی جانب سے مجموعی طور پر 10,786 ملین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کی گئی۔ اہم ممالک اور ان کی فراہم کردہ امداد کی تفصیل یہاں پیش ہے۔
تصویر: O. Andersen/AFP/Getty Images
۱۔ امریکا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ ترقیاتی امداد امریکا نے دی۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ان پانچ برسوں میں امریکا نے پاکستان کو 3935 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C.Kaster
۲۔ برطانیہ
برطانیہ پاکستان کو امداد فراہم کرنے والے دوسرا بڑا ملک ہے۔ برطانیہ نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 2686 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Dunham
۳۔ جاپان
تیسرے نمبر پر جاپان ہے جس نے سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 1303 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Farooq Ahsan
۴۔ یورپی یونین
یورپی یونین کے اداروں نے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مذکورہ عرصے کے دوران اس جنوبی ایشیائی ملک کو 867 ملین ڈالر امداد دی۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Katsarova
۵۔ جرمنی
جرمنی، پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا پانچواں اہم ترین ملک رہا اور OECD کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ پانچ برسوں کے دوران جرمنی نے پاکستان کو قریب 544 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Imago/Müller-Stauffenberg
۶۔ متحدہ عرب امارات
اسی دورانیے میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو 473 ملین ڈالر کی ترقیاتی امداد فراہم کی۔ یو اے ای پاکستان کو ترقیاتی کاموں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
۷۔ آسٹریلیا
ساتویں نمبر پر آسٹریلیا رہا جس نے ان پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 353 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Bäsemann
۸۔ کینیڈا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران کینیڈا نے پاکستان کو 262 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں دیے۔
تصویر: Getty Images/V. Ridley
۹۔ ترکی
پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد فراہم کرنے والے اہم ممالک کی فہرست میں ترکی نویں نمبر پر ہے جس نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 236 ملین ڈالر خرچ کیے۔
تصویر: Tanvir Shahzad
۱۰۔ ناروے
ناروے پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا دسواں اہم ملک رہا جس نے مذکورہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/M. Jung
چین
چین ترقیاتی امداد فراہم کرنے والی تنظیم کا رکن نہیں ہے اور عام طور پر چینی امداد آسان شرائط پر فراہم کردہ قرضوں کی صورت میں ہوتی ہے۔ چین ’ایڈ ڈیٹا‘ کے مطابق ایسے قرضے بھی کسی حد تک ترقیاتی امداد میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔ صرف سن 2014 میں چین نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 4600 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Schiefelbein
سعودی عرب
چین کی طرح سعودی عرب بھی ترقیاتی منصوبوں میں معاونت کے لیے قرضے فراہم کرتا ہے۔ سعودی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے سن 1975 تا 2014 کے عرصے میں پاکستان کو 2384 ملین سعودی ریال (قریب 620 ملین ڈالر) دیے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Akber
12 تصاویر1 | 12
نیوز ایجنسی روئٹرز نے اس حوالے سے اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کا موقف جاننے کی کوشش کی، تاہم سفارت خانے نے کوئی جواب نہیں دیا۔
جمعرات تیئس اگست کے روز ہی امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ہیدر نوئرٹ کی پریس کانفرنس کے دوران امریکی صحافیوں نے پاکستانی موقف کے حوالے سے ان سے کئی سوالات پوچھے تو نوئرٹ کا کہنا تھا کہ امریکی دفتر خارجہ اپنے بیان پر قائم ہے۔ تاہم انہوں نے پاکستانی موقف پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
دوسری جانب پاکستانی صحافی طلعت حسین سمیت کئی افراد نے مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسلام آباد حکومت سے مطالبہ کیا کہ دونوں رہنماؤں کے مابین ہونے والی مکمل گفتگو تحریری صورت میں جاری کی جائے تاکہ سب کو معلوم ہو پائے کہ کس نے کیا بات کی تھی۔
’پاکستان کی آئندہ حکومت، امریکا دوست پالیسی کو ترجیح دے‘