1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ومبلڈن: ہم کسی سے کم نہیں، اعصام الحق

20 جون 2011

ستاون برس پہلے ومبلڈن ہی کے ذریعے خواجہ سعید حئی نے پاکستان کو گرینڈ سلیم ٹینس میں متعارف کرایا تھا اور اب اعصام الحق درجہ بندی کے لحاظ سے آل انگلینڈ ٹینس کلب میں قدم رکھنے والے پہلے پاکستانی ہوں گے۔

تصویر: AP

اعصام نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات پر فخر ہےان کی وجہ سےپاکستان کا نام ومبلڈن کی ٹاپ فور سیڈنگ میں شامل ہوا۔ ریڈیو ڈوئچے ویلے کو دیے گئے انٹرویو میں اعصام کا کہنا تھا، ’’پہلے مجھے کسی گرینڈ سلیم کے کوارٹر فائنل یا سیمی فائنل تک بھی پہنچنے کا یقین نہ ہوتا تھا مگراب میرے اندر ناکامی کا کوئی خوف باقی نہیں رہا۔ گز شتہ سال ومبلڈن کا کوارٹر فائنل ہار نے کے بعد اب پچھلی غلطیوں کا اعادہ نہ کرنے کی ٹھان لی ہے۔ مجھے اور روہن کو اپنی اپنی صلاحیتوں کے ساتھ ایک دوسرے پر بھی مکمل اعتماد ہے کہ ہم کسی سے کم نہیں اوریہ ٹائٹل جیت سکتے ہیں۔‘‘

اعصام کے مطابق ان کی روہن بھوپنا کے ساتھ اچھی ہم آہنگی پیدا ہو چکی ہےتصویر: AP

اعصام کے مطابق ان کی روہن بھوپنا کے ساتھ اچھی ہم آہنگی پیدا ہو چکی ہے، ’’ہماری تیاری اچھی ہے۔ ہر چیز درست سمت میں جا رہی ہے۔ ہم نے گز شتہ ہفتے جرمنی میں گراس کورٹ پر ہی گیری ویبر اوپن جیتی ہے۔ ہماری رینکنگ دن بدن بہتر ہو رہی ہے اورگراس کورٹ کے وسیع تجربے کی وجہ سے بھی ہمیں دوسروں پر برتری حاصل رہے گی۔‘‘

اعصام الحق پر کامیابی کی دیوی گز شتہ اٹھارہ مہینوں میں کافی مہربان رہی ہےتصویر: AP

1998سے ٹینس کی دنیا میں پیشہ ور کھلاڑی کی حیثیت سے موجود اعصام الحق پر کامیابی کی دیوی گز شتہ اٹھارہ مہینوں میں کافی مہربان رہی ہے۔ اس عرصے میں اکتیس سالہ اعصام نے یو ایس اوپن کے دو ڈبلز فائنلز کھیلنے کے علاوہ آسٹریلین اوپن کے تیسرے جبکہ فرنچ اوپن اور ومبلڈن2010 کے کوارٹر فائنل مرحلے تک رسائی کا بھی اعزاز حاصل کیا۔ اعصام الحق نے روہن بھوپنا کے ساتھ گز شتہ ہفتے جرمنی میں گیری ویبراوپن جیت کر اے ٹی پی ورلڈ ٹور میں اپنے کیرئر کی دوسری بڑی کامیابی حاصل کی ۔

اعصام کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ وہ اب پاکستان کو پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل جتوا کر ملکی ٹینس کی تاریخ میں نیا باب رقم کریں اور اس کے لیے ومبلڈن سے بہتر کوئی دوسری جگہ نہیں ہو سکتی، ’’میری تمنا ہے کہ انڈو وپاک ایکسپریس ومبلڈن میں کامیاب ہو‘‘۔2011ء کے تیسرے اور سب سے معتبر گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ ومبلڈن میں بھارت کی عالمی شہرت یافتہ جوڑی لائنڈر پیس اور مییش بھوپتی بھی نمبر تین سیڈ کی حیثیت سے شریک ہیں مگر اعصام الحق اورروہن بھوپنا کو یو ایس اوپن کے فائنل سے لیکر رولنڈ گیروس تک ہر بار عالمی نمبرایک امریکی جوڑی برائن برادران کے ہاتھوں ہی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اس بارے میں اعصام کہتے ہیں کہ برائن برادرز بلا شبہ دنیا کی سب سے اچھی ڈبلز ٹیم ہے مگرومبلڈن میں وہ دوسرے حریفوں کوبھی نظرانداز نہیں کرسکتے کیونکہ دنیا کے اس سب سے بڑے ٹورنامنٹ میں ہر کوئی مکمل تیاری کے ساتھ آتا ہے، ’’ہم کسی میچ کو آسان نہیں لیں گے تاہم اگر ہمارا سامنا پھر سے باب برائن اور مائیک برائن سے ہوا تو امریکی جوڑی کو ہرانے کی پوری کوشش کریں گے‘‘۔

ومبلڈن 2011 ء کے ڈراز کے مطابق اعصام اور روہن ٹورنامنٹ میں کل اپنے پہلے میچ میں کولمبین جوڑی جون کیبل اور رابرٹ فرح کے مقابل ہوں گے جبکہ سیمی فائنل میں ان کا مقابلہ امریکی جڑواں بھائیوں سے ہی متوقع ہے۔

رپورٹ: طارق سعید، لاہور

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں