وڈیوکا کاروبار کرنے والے انٹرنیٹ سے پریشان
24 ستمبر 2010ڈی وی ڈی نے ویڈیوکیسٹس کو مارکیٹ سے ناپید کر دیا تھا اور اب ڈی وی ڈی کا کاروبار کرنے والوں کو انٹرنیٹ نے دیوالیہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ انٹرنیٹ پر دنیا بھرکی فلمیں توبہت عرصے سے موجود تھیں۔ ابتداء میں لوگ پرنٹ یا آڈیو کی خرابی کی شکایات کرتے تھے۔ تاہم اب یہ فلمیں بالکل ڈی وی ڈی کوالٹی پر دستیاب ہیں، جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ جلد ڈی وی ڈی کے ساتھ بھی وہی حشر ہو گا، جوکچھ سالوں پہلے ویڈیو کیسٹس کا ہوا تھا۔
امریکہ میں ڈی وی ڈی کرائے پر دینے والی سب سے بڑی کمپنی انہی وجوہات کی بناء پر دیوالیہ ہونے کے خطرے سے دوچار ہے۔ ’بلاک باسٹر‘ نامی یہ کمپنی پہلے ہی عالمی کساد بازاری سے پریشان تھی۔ ایک امریکی جریدے مارکیٹ واچ کے کالم نویس جون فریڈمین لکھتے ہیں کہ کچھ عرصہ پہلے تک بلاک باسٹر امریکہ کی پہچان تھی۔ امریکہ میں اس کمپنی کے کاروبار کی مثالیں دی جاتی تھیں۔ اپنے صارفین کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنے میں یہ کمپنی سر فہرست تھی۔ لیکن شاید بلاک باسٹر اپنا سبق خود ہی بھول گئی ہے۔
بلاک باسٹر نے گزشتہ دنوں امریکہ میں اپنے ایک ہزار اسٹورز بند کر دئے ہیں۔ اس کے باوجود ابھی بھی اپنی تین ہزار سے زائد شاخوں کے ساتھ یہ امریکہ میں ڈی وی ڈیزکرائے پر دینے والی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ ساتھ ہی اس کمپنی کا دائرہ کینیڈا، ڈنمارک، اٹلی، میکسیکو، ارجنٹائن اور برطانیہ میں پھیلا ہوا ہے۔ بلاک باسٹر کے مطابق اس کمپنی کے ایک ارب ڈالر کے اثاثے ہیں جبکہ تقریباً ڈیڑھ ارب کے قرضے۔ تاہم کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے موجودہ اسٹورز کی تعداد میں کمی نہیں کرے گی کیونکہ اس حوالے سے جوحکمت عملی قائم کی گئی تھی، اس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
کمپنی کے ڈائریکٹر نے کہا کہ ان کے پاس ایسے طریقے موجود ہیں، جس کی مدد سے بلاک باسٹرکو دیوالیہ ہونے سے پجایا جا سکتا ہے۔ تاہم ماہرین کے مطابق انٹرنیٹ کے بڑھتے ہوئے استعمال اور نئی نئی فلمیں دستیاب ہونے کی وجہ سے فلمیں کرائے پر دینے کا کاروبار بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
اس حوالے سے نیٹفلکس نامی ایک کمپنی کی حکمت عملی بہت کامیاب ہے۔ پہلے نیٹفلکس آپ کی پسندیدہ فلم ڈاک کے ذریعے روانہ کرتا تھا تا ہم اب ان کی ویب سائٹس پر فلمیں دیکھی جا سکتی ہیں۔ اس وقت اس کمپنی کے صرف امریکہ میں مستقبل خریداروں کی تعداد 15ملین سے زیادہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران لوگوں کی عادات و اطوار میں بہت تبدیلی آئی ہے۔ اب وہ گھروں سے باہر نکل کر ویڈیو سینٹرز تک جانےکے بجائے اب کمروں میں بیٹھ کر اپنی من پسند فلموں کا انتخاب کرتے ہیں۔
رپورٹ : عدنان اسحاق
ادارت : کشور مصطفی