1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستویتنام

ویتنام میں اربوں ڈالر کے ہائی اسپیڈ ریلوے منصوبے کی منظوری

7 دسمبر 2024

ویتنام نے دارالحکومت ہنوئی سے جنوب میں واقع ملک کے سب سے بڑے شہر ہو چی من تک 630 بلین یورو کی لاگت سے ہائی اسپیڈ ریلوے لائن تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سروس سے یکطرفہ سفر میں تقریباﹰ پچیس گھنٹے کی کمی آئے گی۔

ہنوئی ٹرین اسٹیشن
ریلوے لائن کی تعمیر کا آغاز 2027ء میں متوقع ہے جبکہ منصوبے کی تکمیل کے بعد 2035ء تک ٹرینوں کی آمد و رفت کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گاتصویر: Martina Katz/imageBROKER/picture alliance

ویتنامی حکومت کا کہنا ہے کہ اس ہائی اسپیڈ ریلوے منصوبے کے ذریعے نہ صرف ملکی معیشت کو فروغ ملے گا بلکہ ویتنام کی عالمی ساکھ میں بھی بہتری آئے گی، جو غیرملکی سرمایہ کاروں کو ملک میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کرے گی۔

ریلوے لائن منصوبہ ہے کیا؟

پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان کے مطابق قومی اسمبلی نے ملک کے شمالی اور جنوبی حصے کو جوڑنے والے مرکزی راستے پر ہائی اسپیڈ ریلوے منصوبے کے لیے سرمایہ کاری کی پالیسیوں پر ایک قرارداد کی منظوری دی ہے۔ یہ 1500 کلومیٹر طویل ریلوے لائن شمال میں دارالحکومت ہنوئی سے لےکر جنوب میں واقع تجارتی مرکز اور ملک کے سب سے بڑے شہر ہوچی من، جو پہلے سائیگون کے نام سے جانا جاتا تھا، تک بچھائے جائے گی۔

ریلوے لائن کی تعمیر کا آغاز 2027ء میں متوقع ہے جبکہ منصوبے کی تکمیل کے بعد 2035ء تک ٹرینوں کی آمد و رفت کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گا۔ تاہم ویتنام کو ماضی میں بھی اپنے تعمیراتی منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر کا سامنا رہا ہے۔ اس ریلوے ٹریک کا 60 فیصد حصہ پلوں پر تعمیر کیا جائے گا، 10 فیصد حصہ سرنگوں سے گزرے گا اور باقی 30 فیصد حصہ زمین پر بنایا جائے گا۔ تاہم منصوبے کے لیے فنڈز کی تفصیلات ابھی تک غیر واضح ہیں۔

اس ریلوے لائن کا مقصد نہ صرف عوام کو سفری سہولیات کی فراہمی ہے بلکہ یہ مختلف اشیاء، بشمول دفاعی ساز و سامان، کی منتقلی کے لیے بھی استعمال کی جائے گیتصویر: Getty Images/AFP/G. Huy

یہ ریلوے لائن 20 مختلف صوبوں اور شہروں سے گزرے گی۔ اس راستے پر 23 مسافر اسٹیشن اور پانچ مال برداری اسٹیشن ہوں گے۔ اس ریلوے لائن کا مقصد نہ صرف عوام کو سفری سہولیات کی فراہمی ہے بلکہ یہ مختلف اشیاء، بشمول دفاعی ساز و سامان، کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کے لیے بھی استعمال کی جائے گی۔

شمال جنوب کوریڈور پراجیکٹ کی ضرورت

اس منصوبے کے سبب ٹرین کے سفر کا وقت 30 گھنٹوں سے کم ہو کر صرف پانچ گھنٹے رہ جائے گا۔ نائب وزیر برائے ٹرانسپورٹ ننگوین زنگ ہوئی کا کہنا ہے کہ مختلف مطالعات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ملک کے شمالی اور جنوبی حصوں کے درمیان سفر کے لیے موجودہ ذرائع ناکافی ہیں، اور وہاں نقل و حمل کے تیز رفتار نظام کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق یہ منصوبہ ٹرانسپورٹ کے نظام کو موثر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا اور ویتنام کی ترقی کے نئے دور میں قدم رکھنے کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔

ح ف / ش ر (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)

ایسی ٹرین کہیں نہ دیکھی ہو گی

02:38

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں