ویلنگٹن ٹیسٹ، 274 رنز کا ہدف
19 جنوری 2011دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے اس دوسرے اور آخری ٹیسٹ کے چوتھے دن نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیتنے کے لیے جو ہدف دیا ہے، وہ کافی حقیقت پسندانہ قرار دیا جا رہا ہے۔ پاکستانی ٹیم اپنی دوسری اننگز کا آغاز کل بدھ کو اس میچ کے آخری روز کرے گی۔
قبل ازیں میزبان ٹیم نے چوتھے روز بغیر کسی نقصان کے نو رنز کے اسکور پر اپنی دوسری اننگز دوبارہ شروع کی اور پاکستانی بولروں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ابتدائی بلے بازوں میں سے گپٹل نے 73 اور میک کلم نے 64 رنز بنائے۔ ٹیلر اپنے 52 رنز کے ساتھ تیسرے سب سے کامیاب بیٹسمین رہے۔ منگل کے روز بارش کی وجہ سے کچھ دیر کے لیے کھیل روکنا بھی پڑ گیا تھا۔ چائے کے وقفے کے بعد عمر گل نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور نیوزی لینڈ کے کپتان ویٹوری سمیت تین اور کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
پاکستان کی جانب سے عمرگل نے 61 رنز دے کر چار، عبدالرحمان نے 119 رنز کے بدلے تین اور محمد حفیظ نے دو جبکہ تنویر احمد نے ایک وکٹ حاصل کی۔ میزبان ٹیم کی دوسری اننگز میں پاکستان کی فیلڈنگ کا معیار قدرے کمزور رہا اور اظہر علی اور وکٹ کیپر عدنان اکمل نے دو یقینی کیچ چھوڑے۔
میچ کے تیسرے دن پاکستانی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 376 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی تھی۔ پاکستانی اننگز کی خاص بات کپتان مصباح الحق کے 99 رنز تھے، جو صرف ایک رن کی کمی سے اپنی سینچری مکمل نہ کر سکے۔
میچ کے دوسرے دن نصف سینچری بنانے والے اظہر علی تیسرے دن جلد آؤٹ ہو گئے۔ ان کے بعد کپتان مصباح الحق نے تجربہ کار بلے باز یونس خان کا ساتھ دینا شروع کیا۔ دونوں نے کھانے کے وقفے تک پاکستانی ٹیم کا اسکور 209 تک پہنچا دیا تھا۔ نیوزی لینڈ کے بولروں نے وکٹ حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کی تھی لیکن یونس خان اور مصباح الحق گیندوں کو میرٹ پر کھیلتے رہے۔ ان کی شراکت چائے کے وقفے تک قائم رہی تھی۔
موجودہ سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو تیسرے دن ان کی دوسری اننگز میں صرف 110 رنز پر آؤٹ کر دیا تھا۔ یوں پاکستان کو یہ پہلا میچ جیتنے کے لیے محض 19 رنز درکار تھے، جو بغیر کسی نقصان کے بنا لیے گئے تھے۔ اب پاکستان ممکنہ طور پر ویلنگٹن ٹیسٹ جیت کر یہ سیریز دو صفر سے جیت سکتا ہے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: مقبول ملک