ویمن فٹبال ورلڈ کپ، سویڈن تیسرے نمبر پر
17 جولائی 2011ہفتے کے روز سویڈن اور فرانس کے درمیان فیفا ویمن فٹبال ورلڈ کپ میچ میں سویڈن نے فرانس کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دی۔ سویڈن کی جانب سے لوٹا شیلِن نے کھیل کے پہلے ہاف میں گول کر کے اپنی ٹیم کو برتری دلائی۔ تاہم دوسرے ہاف کے آغاز کے کچھ دیر بعد فرانس کی متبادل کھلاڑی Elodie Thomis نے گول کر کے سویڈن کی اس برتری کا خاتمہ کر دیا۔ کھیل کے 68 ویں منٹ میں سویڈن کی اسٹرائیکر کھلاڑی Josefine Oqvist کو سرخ کارڈ دکھا کر میدان سے باہر کر دیا گیا۔
دس کھلاڑیوں کے باوجود سویڈن کی ٹیم نے فرانسیسی کھلاڑیوں کے خلاف مضبوط دفاع قائم رکھا اور انہیں کھل کر گول پر حملے نہ کرنے دیے۔ کھیل کے 82 ویں منٹ میں سویڈن کی متبادل مڈ فیلڈر Marie Hammarstrom نے ایک خوبصورت گول کر کے سویڈن کو فیصلہ کن برتری دلا دی اور اپنی ٹیم کے لیے کانسی کا تمغہ حاصل کر لیا۔
جیت کے بعد سویڈش اسٹرائیکر شیلِن نے کہا کہ فائنل تک رسائی حاصل نہ کر پانے کے بعد ٹیم کی خواہش یہی تھی کہ اس ٹورنامنٹ سے میڈل لے کر ہی جائے۔
’’میں اپنی ٹیم کی کارکردگی پر بہت خوش ہوں۔ ہماری ٹیم اچھی ہے اور ہم بہت اچھے طریقے سے مل جُل کر کھیلتے ہیں۔‘‘
سویڈن اور فرانس کی ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچنے کے باعث لندن میں سن 2012ء میں ہونے والے اولمپک مقابلوں میں یورپ کے لیے دو جگہیں یقینی بنا چکی ہیں۔
فرانسیسی کوچ نے میچ کے بعد کہا، ’ہم نے کھیل میں واپس آنے کی بہت کوشش کی، مگر کبھی کبھی چیزیں آپ کے حق میں نہیں جاتیں۔ ہماری ٹیم بہت دل سے کھیلی‘۔
ویمن فٹبال ورلڈ کپ کا فائنل آج امریکہ اور جاپان کی ٹیموں کے درمیان فرینکفرٹ میں کھیلا جائے گا۔ امریکی ٹیم فرانس کو جبکہ جاپانی ٹیم سویڈن کو شکست دے کر فائنل میں پہنچی ہے۔
دریں اثناء فرینکفرٹ میں فٹ بال کی عالمی فیڈریشن فیفا نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ ورلڈ کپ میں شریک شمالی کوریا کی تین مزید کھلاڑی خواتین کے ہاں ممنوعہ ادویات کا استعمال ثابت ہوا ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امجد علی