ویمن فٹ بال، امریکا عالمی چیمپئن
6 جولائی 2015![](https://static.dw.com/image/18563478_800.webp)
فٹ بال کے عالمی کپ کے فائنل میں امریکی ٹیم کی کپتان کارلی لائیڈ نے جاپان کے خلاف پہلے سولہ منٹ میں تین گول کر کے ایک جانب شائقین کو حیران کر دیا اور دوسری جانب اپنی ٹیم کو جیت کے لیے ایک بہترین بنیاد فراہم کی۔ امریکا نے جاپان کو پانچ دو سے شکست دی اور اس طرح تیسری مرتبہ عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
32 سالہ لائیڈ کسی فائنل مقابلے میں ہیٹ ٹرک کرنے والی پہلی خاتون ہیں۔ انہیں گولڈن بال کے ساتھ ساتھ ’سلور بوٹ‘ کا بھی اعزاز دیا گیا، جو ٹورنامنٹ میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ گول کرنے والی کھلاڑی کودیا جاتا ہے۔ جرمن کھلاڑی سیلیا ساسک کو ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ گول کرنے پر ’گولڈن بوٹ‘ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے ٹورنامنٹ میں چھ چھ گول کیے ہیں تاہم جرمنی کی ساسک نے لائڈ سے ایک میچ کم کھیلا ہے۔
بہترین گول کیپر امریکا کی ہوپ سولو قرار پائیں اور انہیں ’گولڈل گلَوّ‘ دیا گیا۔ یہ دوسری مرتبہ ہے کو سولو کو یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔ کینیڈا کی کادیشا بوخانن کو بہترین نوجوان کھلاڑی کے اعزاز سے نوازا گیا۔
فائنل میں کامیابی اور لائیڈ کی شاندار کارکردگی پر امریکی صدر باراک اوباما نے انتہائی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’ امریکی ٹیم کے لیے شاندار جیت، کیرلی لائیڈ بہترین کھیل پیش کرنے پر مبارکباد کی مستحق۔ امریکا کو تم سب پر فخر ہے۔ آپ سب ٹرافی کے ساتھ جلد ہی وائٹ ہاؤس کا دورہ کرنا ہے‘‘۔
ٹورنامنٹ میں تیسری اور چوتھی پوزیشن کے لیے ہونے والے مقابلے میں برطانیہ نے جرمنی کو ایک صفر سے شکست دی تھی۔ امریکی خواتین اس سے قبل 1991ء اور 1999ء میں عالمی چیمپئن بن چکی ہیں۔ جاپان اس مرتبہ اپنے ٹائٹل کا دفاع کر رہا تھا۔