1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وینزویلا کی حمایت پر کیوبا کے وزير کے خلاف امریکی پابندياں

3 جنوری 2020

امریکا نے وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کی معاونت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کیوبا کے وزیر دفاع جنرل لیوپولڈو سنترا فریاس اور ان کے بچوں کے امريکا ميں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

Leopoldo Cintra Frias
تصویر: picture-alliance/dpa/TASS/V. Savitsky

امریکی محکمہ خارجہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کی حمایت کی وجوہات بيان کرتے ہوئے کیوبا کے وزیر دفاع پر پابندیاں عائد کر دی ہيں۔ ان سفری پابنديوں کے تحت جنرل لیوپولڈو سنترا فریاس اور ان کے بچوں کا امریکا میں داخلہ ممنوع ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بتايا کہ واشنگٹن حکومت نے کیوبا کے وزیر دفاع جنرل فریاس کو بليک لسٹ کرنے کا فيصلہ اس وجہ سے کيا کيونکہ وہ وینزویلا کے صدر مادورو کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پومپیو نے مطلع کيا کہ پابندی کا اطلاق جنرل سنترا فریاس کے دو بیٹوں پر بھی ہوتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گيا ہے کہ نکولاس مادورو کی فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ کیوبا کی فوج بھی وینزویلا میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث رہی ہے۔ امریکا کا الزام ہے کہ صدر مادورو کے مخالفین کو زد و کوب کرنے اور انہیں سزائیں دینے میں کیوبا کی فوج کا بھی ہاتھ رہا ہے۔ اسی سلسلے ميں وزیر خارجہ نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں لکھا، ’’جو بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہوگا، وہ چاہے کہیں بھی ہو، ہم اسے جواب دہ ٹھہرائیں گے۔‘‘

وینزویلا کے صدر نکولاس مادوروتصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Delacroix

وینزویلا کے صدر مادورو کی حمایت پر کیوبا کے حکام پہلی بار امریکی پابندیوں کی زد ميں نہيں آ رہے بلکہ ماضی میں بھی امریکا نے اس ضمن ميں کیوبا کے رہنماؤں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ گزشتہ سال ماہ ستمبر میں امریکی وزارت خارجہ نے کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ اور سابق صدر راؤل کاسترو اور ان کے چار بچوں پر بھی اسی طرح کی پابندی عائد کی تھی۔ راؤل کاسترو، فیدل کاسترو کے چھوٹے بھائی ہیں، اور انہوں نے اپنے بڑے بھائی کی سیاست سے عليحدگی کے بعد کیوبا کی صدارت سنبھالی تھی۔

امریکا سميت کئی مغربی ممالک نکولاس مدورو کے مخالف ہيں اور حزب اختلاف کے رہنما خوآن گوآئيڈو کو اصل رہنما مانتے ہيں۔ دوسری جانب کیوبا، روس اور چین مادورو کے حامی ہيں۔ وینزویلا میں گزشتہ سال جنوری میں جو صدارتی انتخابات ہوئے تھے، ان پر سوالات اٹھتے رہے ہیں۔ دس جنوری سن 2019 کے روز نکولاس مادورو کی دوسری مرتبہ حلف برداری کی تقریب کے موقع پر بڑے پیمانے پر پر تشدد مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔

ص ز / ع س، نيوز ايجنسياں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں